چترال کی نو سالہ نوشین زلزلے میں زمین بوس اپنے آشیانے کو دیکھ کرآبدیدہ ہوگئی۔۔۔۔ نوشین اوراس کے اہل خانہ حکومتی امداد کے منتظر
نوسالہ نوشین نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ اسکے والد کی ان تھک محنت سے بنا چھوٹا سا آشیانہ ڈیڑھ منٹ میں ملیا میٹ ہوجائے گا۔۔۔
نوشین کا والد دیہاڑی کرتا ہے۔۔۔۔ نوشین اوراسکے دوبہن بھائی حالیہ زلزلے سے نہ صرف شدید خوفزدہ ہیں بلکہ سر سے چھت چھن جانے پربھی شدید ذہنی اذیت سے دوچارہیں۔۔۔
ننھی نوشین اوراسکے بہن بھائی زلزلے میں تباہ ہونے والے گھرکے آنگن میں بیٹھے امداد کے منتظرہیں۔۔۔
ننھی نوشین کا کہنا ہے کہ والد انکی کفالت کریں یا گھرکی تعمیرو مرمت ۔۔۔ اگر انکی جلد داد رسی نہ کی گئی تو نہ صرف وہ دووقت کی روٹی سے محروم ہوجائیں گے بلکہ انکا مستقبل بھی تاریک ہوجائے گا۔۔۔۔