سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے پولنگ

HANGAMYسندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے پولنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے۔

سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پہلے مرحلے کی پولنگ کا عمل صبح ساڑھے 7 بجے شروع ہوا جو شام ساڑھے 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔ پولنگ کے لئے تمام تر انتظامات مکمل جب کہ سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز ہی سامان انتخابی عملے کے حوالے کردیا تھا، پنجاب اور سندھ میں ووٹرز کو3، 3 بیلٹ پیپرز ملیں گے، پنجاب میں کونسلر کے لیے بیلٹ پیپر کا رنگ سفید، چیرمین اور وائس چیرمین کے لیے بیلٹ پیپر کا رنگ نیلا رکھا گیا ہے جب کہ سندھ میں چیرمین اور وائس چیرمین کے لیے سبز بیلٹ پیپرز ہوں گے۔

بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پنجاب کے 12 اضلاع میں 2 کروڑ 85 ہزار سے زائد اور سندھ کے 8 اضلاع میں 46 لاکھ 18 ہزار سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے جب کہ ووٹرز کو اپنے ہمراہ اصل شناختی کارڈ لانا لازمی ہوگا تاہم زائدالمعیاد شناختی کارڈ پر بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی۔ پنجاب کے جن اضلاع میں پولنگ ہوگی ان میں لاہور، فیصل آباد، گجرات، چکوال، بھکر، ننکانہ صاحب، قصور، پاکپتن، اوکاڑہ، لودھراں، ویہاڑی اور بہاول نگر شامل ہیں  جب کہ سندھ  کے 8 اضلاع سکھر، خیرپور، گھوٹکی، لاڑکانہ، شکارپور، جیکب آباد، کشمور اور قمبرشہدادکوٹ میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔

الیکشن کمیشن نے پنجاب کے 16 ہزار 266 پولنگ اسٹیشنز میں سے 3 ہزار 551 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس اور 8 ہزار 300 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا ہے، سب سے زیادہ ایک ہزار 29 پولنگ اسٹیشنز فیصل آباد میں انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں جب کہ لاہور میں 839، گجرات 182، چکوال میں 265، پاکپتن کے 250، اوکاڑہ کے 99 ، وہاڑی 274، لودھراں 121، بہاول نگر کے 49، بھکر 53، ننکانہ صاحب 125 اور قصور کے 265 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

دونوں صوبوں میں بلدیاتی انتخابت کے پر امن انعقاد کے لیے سیکیورٹی فورسز کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، پولیس، رینجرز کے دستے سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے جب کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کو اسٹینڈ بائی رکھا گیاہے۔ دونوں صوبوں کے انتخابی اضلاع میں پولنگ کے روز مقامی تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے