منگل : 23 جولائی 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]بورس جانسن برطانیہ کے اگلے وزیر اعظم ہوں گے[/pullquote]

سابق برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن ملکی قدامت پسند پارٹی کے نئے سربراہ منتخب ہو گئے ہیں۔ قدامت پسند پارٹی کے مطابق اس طرح جانسن ٹریزا مے کے بعد ملک کے اگلے وزیر اعظم ہوں گے۔ جانسن کہہ چکے ہیں کہ اگر برسلز کی جانب سے کوئی رعایات نہ ملیں، تو وہ کسی معاہدے کے بغیر ہی برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلاء کے لیے تیار ہوں گے۔ بورس جانسن کا مقابلہ موجودہ وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ سے تھا۔ اس سے قبل موجودہ وزیر اعظم ٹریزا مے اکتوبر میں اپنے عہدے سے الگ ہونے کا اعلان کر چکی ہیں۔

[pullquote]ٹرمپ افغانستان سے متعلق اپنے بیان کی وضاحت کریں، کابل حکومت[/pullquote]

افغان حکومت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے دس روز میں افغان جنگ جیتنے سے متعلق ان کے ایک حالیہ بیان کی وضاحت طلب کر لی ہے۔ کابل میں صدارتی محل کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ افغان عوام نے نہ یہ کبھی چاہا ہے اور نہ ہی وہ کبھی اس بات کی اجازت دیں گے کہ کوئی غیر ملکی طاقت ان کی قسمت کا فیصلہ کرے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ دس دن میں افغان جنگ جیت سکتے ہیں لیکن وہ دس ملین افراد کی ہلاکت نہیں چاہتے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکا افغانستان میں جنگ لڑنے کے بجائے پولیس کا کردار ادا کر رہا ہے۔

[pullquote]سابق چینی وزیر اعظم لی پینگ انتقال کر گئے[/pullquote]

سابق چینی وزیر اعظم لی پینگ انتقال کر گئے ہیں۔ چینی خبر رساں ادارے شنہوا کے مطابق نوے سالہ پینگ طویل عرصے سے بیمار تھے۔ وہ 1987ء سے 1998ء تک ملکی وزیر اعظم رہے تھے۔ لی پینگ کو 1987ء میں بیجنگ کے تیانانمن اسکوائر پر جمہوریت نواز مظاہرین کے خلاف خونریز کارروائی کی وجہ سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔

[pullquote]کشمیر پر ٹرمپ کا بیان، نریندر مودی کے لیے وبال جان[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کشمیر کے حوالے سے ایک حالیہ بیان کے فوراﹰ بعد ہی بھارتی سوشل میڈیا پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف بیانات آنا شروع ہو گئے ہیں۔ بھارتی پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے اراکین نے خاص طور پر نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹرمپ کے اس بیان کی تردید یا تصدیق کریں۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ دو ہفتے قبل بھارتی وزیر اعظم نے کشمیر کے مسئلے پر ان سے ثالث کا کردار ادا کرنے کے لیے کہا تھا۔ نریندر مودی کی حکومت کا اب تک کا موقف یہ رہا ہے کہ کشمیر کے معاملے میں وہ کسی تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں کریں گے۔

[pullquote]ایران کی طرف سے خلیج میں امریکی بحری جہازوں کی نقل و حرکت کی نگرانی[/pullquote]

ایران خلیج کے خطے میں امریکی بحری جہازوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ایرانی بحریہ کے سربراہ ریئر ایڈمرل حسین خانزادی کے مطابق ان پانیوں میں تمام دشمنوں خاص طور پر امریکی بحری جہازوں کی جملہ آمد و رفت کا لمحہ بہ لمحہ جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ان کے بقول ایرانی ڈرونز کی مدد سے ان بحری جہازوں کی روزانہ کی سرگرمیوں کی تصاویر بھی جمع کی جا رہی ہیں۔ حسین خانزادی کا یہ بیان ینگ جرنلسٹ کلب کی ویب سائٹ نے شائع کیا ہے۔ ایران اور امریکا کے مابین کشیدگی ان دنوں عروج پر ہے۔

[pullquote]یورپی یونین میں مہاجرین کی تقسیم کے معاملے پر پیش رفت[/pullquote]

یورپی یونین میں مہاجرین کی تقسیم کے تنازعے کے حل کی جانب پیش رفت ہوئی ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے بتایا کہ چودہ یورپی ممالک نے جرمنی اور فرانس کی تجویز کو اصولی طور پر منظور کر لیا ہے۔ ماکروں کے بقول ان میں سے آٹھ ممالک نے اس منصوبے میں اپنی فعال شرکت کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ ماکروں کو توقع ہے کہ رواں برس ستمبر تک اس تناظر میں قانون سازی کر لی جائے گی۔ یورپی یونین کی رکن ریاستوں میں غیر قانونی طریقوں سے پہنچنے والے مہاجرین کی تقسیم کی معاملے پر کافی اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔

[pullquote]زلمے خلیل زاد افغانستان اور قطر کے لیے روانہ ہو گئے[/pullquote]

امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد افغانستان اور قطر کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں۔ امریکی وزارت خارجہ کے مطابق ان کے اس دورے کا مقصد طالبان کے ساتھ امن بات چیت کی بحالی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وہ کابل میں افغان حکومت سے امن عمل کے اگلے مراحل کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ اس کے بعد وہ طالبان سے مذاکرات کرنے کے لیے دوحہ کا رخ کریں گے۔ ماضی میں امریکا کے یہ خصوصی نمائندے طالبان کے ساتھ کئی مرتبہ ملاقاتیں کر چکے ہیں۔

[pullquote]امریکا میں بجٹ کے لیے مالی وسائل کی منظوری پر اتفاق[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس کے مذاکرات کاروں کے مابین بجٹ کے موضوع پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ ٹرمپ نے ٹوئٹر کے ذریعے بتایا کہ وہ 2021ء کے موسم خزاں تک بجٹ کے لیے مالی وسائل فراہم کریں گے۔ اس اتفاق رائے کے بعد ابتدائی طور پر اخراجات کی حد بڑھ جائے گی۔ ساتھ ہی دو سال کے لیے قرضوں کی زیادہ سے زیادہ حد بھی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے بھی اس کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ سے مالی وسائل کی دستیابی کی منظوری کے بعد کسی نئی حکومتی بندش کا خطرہ ٹل جائے گا۔

[pullquote]افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستانی کوششیں قابل تعریف ہیں، صدر ٹرمپ[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ اپنی ملاقات میں ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے اسلام آباد کا کردار قابل تعریف ہے۔ عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ انہیں صدر ٹرمپ کی کاوشوں کی تعریف بھی کرنا ہو گی کہ وہ افغان تنازعے کے فریقین کو اس بات پر مجبور کرتے جا رہے ہیں کہ وہ اس بہت طویل جنگ کو ختم کریں۔ عمران خان آج کل امریکا کے اپنے اولین دورے پر ہیں۔

[pullquote]روسی طیاروں کی جانب سے جنوبی کوریا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی[/pullquote]

جنوبی کوریائی فوج نے ایک روسی جنگی طیارے کے خلاف دو انتباہی فائر کیے۔ ملکی وزارت دفاع نے بتایا کہ اس روسی جنگی طیارے نے دو دیگر جہازوں کے ساتھ جنوبی کوریا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔ یہ واقعہ جزیرہ ڈوک ڈو کے قریب پیش آیا۔ سیئول میں ملکی ذرائع نے مزید بتایا کہ دو چینی جہاز بھی اس علاقے میں داخل ہوئے۔ روسی جنگی طیاروں کے جنوبی کوریائی فضائی حدود میں داخل ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ سیئول میں حکام نے ماسکو اور بیجنگ سے اس معاملے پر باقاعدہ شکایت کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

[pullquote]وینزویلا پھر تاریکی میں ڈوب گیا[/pullquote]

وینزویلا کا ایک بڑا حصہ ایک مرتبہ پھر تاریکی میں ڈوب گیا۔ مقامی ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ گزشتہ روز بجلی چلے جانے سے دارالحکومت کراکس سمیت کئی صوبے متاثر ہوئے۔ ملکی وزیر اطلاعات خورگے روڈریگز کے بقول ایک ’الیکٹرو میگنیٹک‘حملے کی وجہ سے بجلی اچانک چلی گئی۔ اس لاطینی امریکی ملک میں توانائی کے مسائل کوئی نہیں بات نہیں ہیں۔ رواں برس مارچ میں بھی ملک کے ایک بڑے حصے کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی تھی۔

[pullquote]کرسٹیانو رونالڈو پر جنسی زیادتی کا مقدمہ قائم نہیں کیا جا سکتا، عدالت[/pullquote]

معروف فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو پر جنسی زیادتی کا مقدمہ قائم نہیں کیا گیا۔ یہ بات امریکی شہر لاس اینجلس کی اس عدالت نے بتائی، جہاں رونالڈو کے خلاف ایک درخواست جمع کرائی گئی تھی۔ عدالت کے مطابق اس چونتیس سالہ فٹ بالر پر جنسی زیادتی کا شبہ نہیں کیا جا سکتا۔ ایک امریکی شہری نے الزام عائد کیا تھا کہ رونالڈو نے 2009ء میں اس کے ساتھ زبردستی کی تھی۔ رونالڈو ابتدا سے ہی ان الزامات کو مسترد کرتے آئے ہیں۔ ان کے وکیل کے مطابق ان دونوں افراد نے باہمی رضامندی سے آپس میں جنسی تعلق قائم کیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے