امریکی حکام کا اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کی ہلاکت کا دعویٰ

امریکا کے انٹیلی جنس حکام نے القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔

امریکی چینل این بی سی کی رپورٹ کے مطابق تین امریکی حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حمزہ بن لادن ہلاک ہو چکے ہیں تاہم انہوں نے اس حوالے سے کسی قسم کی تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ القاعدہ کے سابق سربراہ کے بیٹے کی ہلاکت کب اور کہاں ہوئی۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق حمزہ بن لادن کی ہلاکت کے حوالے سے گزشتہ دو سال کے دوران کیے گئے آپریشن میں امریکا کا بھی کردار ہے۔

الجزیرہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انہیں حمزہ بن لادن کی ہلاکت کے حوالے سے کسی بھی مصدقہ ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی جب حمزہ بن لادن کی ہلاکت کے حوالے سے سوال پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتے جب کہ وائٹ ہاؤس نے بھی اس معاملے پر کسی قسم کے تبصرے سے گزیر کیا ہے۔

خیال رہے کہ امریکا نے رواں برس فروری میں حمزہ بن لادن کے سر کی قیمت 10 لاکھ ڈالر مقرر کی تھی اور کہا تھا کہ ’جہادی شہزادے‘ کے نام سے مشہور حمزہ بن لادن القاعدہ میں ایک بڑے لیڈر کی حیثیت سے ابھر کر سامنے آ رہے ہیں۔

امریکا نے 2017 میں حمزہ بن لادن کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ مئی 2011 میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے وقت ان کے گھر سے ملنے والی دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ حمزہ بن لادن کو القاعدہ کے مستقبل کے لیڈر کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔

حمزہ بن لادن کے بارے میں کبھی معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ کدھر رہتے ہیں لیکن خیال ہے کہ وہ ایران میں نظر بند ہیں جب کہ یہ قیاس آرائیاں بھی پائی جاتی ہیں کہ حمزہ بن لادن شاید پاکستان، افغانستان اور شام میں پلے بڑھے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے