امریکی ریاست ٹیکساس میں فائرنگ،24 افراد ہلاک

امریکا میں 24 گھنٹوں کے دوران فائرنگ کے دو واقعات میں کم از کم 29 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے۔

پہلا واقعہ میکسیکو کی سرحد کے قریب واقع شہر الپاسو کے شاپنگ مال میں فائرنگ کا واقعہ دوپہر کے وقت پیش آیا جہاں ویک اینڈ کی وجہ سے عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔

پولیس حکام نے 20 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں 26 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

فائرنگ کے واقعے کے بعد حملہ آور نے فرار کی کوشش کی تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو حراست میں لے لیا۔

پولیس نے 21 برس کے ایک سفید فام مشتبہ شخص کو حراست میں لیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص کا نام پیٹریک کروزئیس (Patrick Crusius) ہے جو ڈیلس کا رہائشی ہے۔

پولیس چیف کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی تحقیقات نفرت انگیز جرم کے تناظر میں کی جا رہی ہے، ملزم سے برآمد مواد میں بھی اسی نوعیت کے اشارے ملے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ اس نفرت انگیز واقعے کی مذمت کرنے کے لیے ریاست ہائے متحدہ امریکا کے ہر شہری کے ساتھ کھڑا ہوں۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ معصوم لوگوں پر فائرنگ کے واقعے کو کسی بھی طرح سے صحیح قرار نہیں دیا جا سکتا۔

انہوں نے ٹیکساس کے گورنر سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے واقعے کو بےرحم تشدد قرار دیتے ہوئے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ریاست اوہائیو کے بار میں فائرنگ سے 9 افراد ہلاک

امریکی ریاست اوہائیو میں بھی فائرنگ کا واقعے میں 9 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست اوہائیو کے شہر ڈیٹن میں مسلح شخص نے مقامی وقت کے مطابق رات ایک بجے قحبہ خانے میں اندھا دھند فائرنگ کی۔

پولیس نے اویگن ڈسٹرکٹ کے بار میں فائرنگ کے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 16 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ انہیں کس نوعیت کے زخم آئے ہیں۔

حکام کا بتانا ہے کہ موقع پر پولیس اہلکاروں کی بروقت جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی ہلاک ہو گیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور کی شناخت اور فائرنگ کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے