کشمیری قوم بھارت سے بدلہ لے گی

کشمیری قوم مظلوم اور امن پسند قوم ہے۔اسکے دکھوں کا مداوا 72 سالوں سے ممکن نا ہو سکا۔اقوام عالم اور امت مسلمہ کے 50 سے زائد ممالک مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کی جانب جانے سے ہمیشہ دور رہے اور ہندوستان کے ساتھ اقتصادی اور معاشی تعلقات کی بنیاد پر مسئلہ کشمیر سے آنکھیں چراتے رہے۔

اقوام متحدہ اور آرگنائزیشن آف اسلامک کنٹریز کے پلیٹ فارم بھی مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں صرف قراردادوں تک محدود رہے جس کا نتیجہ بھارت کی ہٹ دھرمی سے کشمیر قوم کی امنگوں پر شب خون مارنے کی صورت میں نکلا۔

مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 ختم کرنے پر پوری کشمیری قوم اس کا ٹھوس جواب ہندوستان کو کچھ اس انداز میں بھی دے سکتی ہے۔

کشمیری قوم پوری دنیا کہ ہر خطے میں بسلسلہ روزگار مقیم ہے اور انتہائی پرامن طریقے سے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے کشمیر میں بھارت کی طرف سے پر تشدد ماحول کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے روزگار پر توجہ دے کر دنیا کے ہر کونے میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

اسوقت کشمیری قوم کو جس دکھ اور تکلیف کا سامنا ہے اس کا ادراک شاید ہی کسی کو ہو کیونکہ اگر کشمیری قوم کا احساس ہوتا تو بھارت کی ہٹ دھرمی کو روکنے کی عالمی سطح پر کوشش ضرور ہوتی۔

اب جبکہ بھارت اپنی ساری چالیں چلتے ہوئے کشمیر پر غاصبانہ قبضے کو مضبوط کر چکا ہے تو لازم ہو گیا ہے کہ کشمیری قوم پرامن رہنے کے بجائے تشدد کے راستے کی جانب بڑھتے ہوئے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔

اسکے لئے پوری دنیا کے کونے کونے میں بسنے والے کشمیری بھارت کے شہریوں پر قہر کی طرح ٹوٹ پڑیں اور جہاں بھی بھارتی شہری نظر آئیں انہیں موت کی گہری وادی میں پہنچا کر پوری دنیا کو بتا دیں کہ ہمیں بھارت کا یہ فیصلہ کسی صورت قبول نہیں۔یہی ایک آخری اقدام بھارت اور پوری دنیا میں موجود بھارتی عوام کے ساتھ دنیا کے تمام ممالک پر انتہائی دباؤ کا حامل ہو گا۔

کشمیری قوم کو ثابت کرنا ہو گا کہ انہیں کشمیر کی آزادی پر کوئی یکطرفہ سمجھوتہ قبول نہیں ہے۔

برطانیہ،امریکہ،کینڈا،یورپ،سعودی عرب،متحدہ عرب امارات،قطر،بحرین،عمان،آسٹریلیا سمیت دنیا کے تمام ممالک کی خاموشی تبھی ختم ہو گی جب کشمیری ان ممالک میں بھارت کے شہریوں اور انکے شہریوں کے اثاثوں کو نشانہ کو نشانہ بنائیں گے۔

جب کشمیر میں امن نہیں اور پرامن کشمیری عوام پر ظلم وبربریت کی داستانیں رقم ہو رہی ہیں تو بھارتی شہریوں سے بدلہ لینا ہی بھارت اور عالمی دنیا پر دباؤ ڈالنے کا واحد راستہ بچتا ہے۔

اگر کشمیر میں کشمیری قوم 72 سالوں سے امن سے نہیں رہ سکتی تو پوری دنیا میں کوئی بھارتی شہری بھی امن سے نہیں رہنا چاہیے۔

میں یہ تحریر انتہائی دکھ اور کرب کی کیفیت میں تحریر کر رہا ہوں۔کنٹرول لائن پر پاکستان اور بھارت کی افواج ایک دوسرے کے سامنے موجود ہیں اور صورتحال کشیدہ ہے ۔پوری مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے لاکھوں افواج کو ہائی الرٹ کر کے جنگ کا سا ماحول بنا کر نہتے کشمیری شہریوں کو یرغمال بنا رکھا یے۔

پاکستانی شہریوں کا بھی فرض ہے کہ وہ پوری دنیا میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی شہریوں پر دباؤ ڈالیں اور ایسے اقدامات کریں جس سے بھارتی شہریوں کو پوری دنیا میں بھارت کے غیر آئینی اقدام کی وجہ سے عدم تحفظ کا احساس ہو۔

بات اب اقوام متحدہ کی قراردادوں اور پاکستان کی سیاسی اور سفارتی حمایت سے بڑھ کر کشمیری قوم کی شناخت ختم کرنے تک پہنچ گئی ہے اور کوئی بھی غیرت مند قوم اپنی شناخت ختم نہیں ہونے دے سکتی۔ہم آذادی حاصل کیے بغیر اس دنیا میں کشمیر کے وجود کو ممکن نہیں بنا سکتے۔کشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں تھا اور نہ ہی اسکا حصہ بنانے کے عمل کو قبول کیا جائے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے