إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا

ایک شخص خواب میں خود کو دیکھتا ہے کہ وہ ایسی جگہ بھاگ رہا ہے جو کہ بہت ہی اندھیرا اور نہ ختم ہونے والا تنگ راستہ ہے اور وہ اس پر بھاگے چلا جارہا ہے اور بھاگنے کی وجہ اسکے پیچھے اسکے دشمن ( زندگی کی تمام تر پریشانیاں ) ہیں۔ آخر کار بھاگتے بھاگتے راستہ ختم ہوجاتا ہے اور سامنے ایک دروازہ آجاتا ہے۔ اس دروازے کے پار اسکی نجات ہے۔ وہ شخص اس دروازے کو بیتابی سے دھکا دیتا ہے اور کھولنے کی کوشش کرتا ہے لیکن کسی بھی طرح دروازہ کھل کر ہی نہیں دیتا۔ آخر کار اسکے دشمن اسکے سر پر پہنچ جاتے ہیں اور اسکی آنکھ کھل جاتی ہے۔

یہی ساری مصیبتیں اسکے اصل جیون میں بھی تھیں جن سے وہ ہر روز جھونجھتا تھا۔ یہی خواب جب اسکو تین چار بار آیا ۔ تب وہ ماہر نفسیات کے پاس گیا اور اسکو خواب کی بابت بتایا۔ ماہر نفسیات نے اسکا خواب سن کر اسکو مشورہ دیا کہ اب جب تمہیں وہ خواب آئے تو جب دروازے تک پہنچو تو اس دروازے سے چند قدم پیچھے ہٹ جانا اور دروازے کو دیکھتے ہوئے تیس تک گنتی گننا۔ تمہارا مسئلہ حل ہوجائے گا۔

اس شخص نے ایسا ہی کیا۔ جب وہ خواب میں دروازے تک پہنچا تو اس نے چند قدم پیچھے جاکر دروازے پر گنتی گنتے ہوئے غور کیا تو اسکو اس دروازے پر pull لکھا ہوا دیکھا جبکہ وہ مسلسل دروازہ push کرتا رہا تھا۔ وہ بھاگ کر گیا اور اس نے دروازہ pull کیا اور اسکی تمام پریشانیاں ختم ہوگئیں۔

انسان اپنی پریشانیؤں میں اس قدر الجھ جاتا ہے کہ کامیابی کے دروازوں کو کس طرح کھولنا ہے یہ تک نہیں سوجھ پاتا جسکی مین وجہ یہ ہے کہ انسان اپنا آپہ کھو دیتا ہے ۔ اور یہ بھول جاتا ہے کہ ہر تنگی کے ساتھ آسانی ہے ۔ سمجھنا ہے تو بس اتنا کہ اس آسانی کو کس طرح اپنے حق میں کیا جائے۔

یاد رکھئے کبھی بھی زندگی میں پریشانی اور مشکلات آئیں "گھبرانا نہیں ہے” بلکہ کچھ دیر رک کر جائزہ لینا ہے ۔ کیونکہ راستے ہمارے سامنے ہوتے ہیں اور انسٹرکشن بھی موجود ہوتی ہے لیکن انتر آتما کی پریشانی انسان کی عقل ڈھانپ لیتی ہے۔ اس لئے ہر منفی حالات میں خود کو قابو میں رکھیں ۔ حالات ضرور قابو میں آجائیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے