موت کا درست تعین کرنیوالا جدید ٹیسٹ ایجاد

سائنسدانوں نے خون کا ایک ایسا جدید ٹیسٹ ایجاد کر لیا ہے جس کی مدد سے 83 فیصد درستگی کے ساتھ یہ بتایا جا سکتا ہے کہ کسی بھی شخص کے آئندہ 5 سے 10 سال کے دوران مرنے کے امکانات کتنے ہیں۔

جرمنی کے میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ آف بایولوجی آف ایجنگ کے ماہرین کی جانب سے ایجاد کردہ یہ ٹیسٹ خون کے دیگر ٹیسٹس کے مقابلے میں زیادہ بہتر اور اچھے نتائج دینے والا سمجھا جا رہا ہے۔

نیچر میگزین میں شائع ہونے والے مقالے کے مطابق محققین نے مسلسل 16 سال تک 44 ہزار سے زائد مریضوں کے خون کے نمونوں کا جائزہ لیا اور انسانی خون میں پائے جانے والے حیاتیاتی نشانات (Biomarkers) پر تجربات کیے اور درجن بھر مختلف بایو مارکرز کی نشاندہی کی جن کی مدد سے بتایا جا سکتا کہ کسی بھی شخص کے مرنے کے امکانات کتنے ہیں۔

جن افراد نے اس تحقیق میں حصہ لیا ان کی عمر 18 سے 109 سال کے درمیان تھیں اور ان 16 برسوں کی تحقیق کے دوران 5512 افراد اپنی طبعی موت مر گئے۔

اس تحقیق کے نتیجے میں سائنسدان یہ دعویٰ کرنے اور ثابت کرنے کے قابل ہوئے کہ یہ ٹیسٹ انتہائی حد تک معتبر و مستند ہے، جن بایو مارکز کا تجزیہ و مشاہدہ کیا گیا ان میں مختلف امائنو ایسڈ کے لیول، اچھے اور برے کولیسٹرول کی حد، فیٹی ایسڈ کے عدم توازن کی سطح، سوزش اور مجموعی امیون ریسپانس کا جائزہ لیا گیا۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ابھی یہ ٹیسٹ کلینکل سطح پر متعارف نہیں کرایا جا سکتا اور موت کی جس عمر کا تذکرہ کیا جا رہا ہے وہ کیلنڈر ایج نہیں بلکہ بایولوجیکل عمر ہے اور اس تحقیق کے نتیجے میں بیماری کے خلاف جسم کی مدافعتی قوت اور بیماری سے صحت یابی کا عرصہ کا تعین کرنے اور علاج میں تیزی لانے میں مدد ملے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے