جمعہ : 30 اگست 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]ایران 4 سالہ تعطل کے بعد عمرہ زائرین سعودی عرب بھیجنے پر رضامند[/pullquote]

ایران نے چار سال کے تعطل کے بعد عمرہ زائرین دوبارہ سعودی عرب بھیجنے پر رضامندی ظاہر کردی۔اس بات کا اعلان ایرانی رہبر اعلیٰ کے ایلچی برائے امورِ حج عبدالفتاح نوابال نے مکہ مکرمہ میں ایرانی حج مشن سے اپنے خطاب میں کیا۔نوابال نے کہا سعودی عرب اور ایران کے درمیان رابطے کے بنیادی ڈھانچے کے فقدان کے باعث زائرین کو محدود تعداد میں سعودی عرب بھیجا جائے گا۔ امید ہے مستقبل قریب میں اس مسئلے کو حل کیا جائے گا تاکہ ایرانی زائرین کی تعداد میں اضافہ ہوسکے۔

[pullquote]مودی سرکار کی مہاجرین کی آڑ میں مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کی تیاریاں[/pullquote]

بھارتی ریاست آسام کے مسلمانوں کے مستقبل پر تلوار لٹکنے لگی، مودی سرکار نے بنگلادیشی مہاجرین کی آڑ میں مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ آسام میں بھارتی شہریت سے متعلق دی حتمی نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) لسٹ ہفتہ 31 اگست کو جاری کی جائے گی جس میں 40 لاکھ افراد کی قسمت کا فیصلہ ہوگا، این آر سی لسٹ میں 20 لاکھ مسلمانوں کا نام شامل نہ ہونے کا خدشہ ہے۔حتمی فہرست میں نام شامل نہ ہونے پر حکومت کے فیصلے کے خلاف 120 دنوں کے اندر اپیل کی جاسکتی ہے تاہم شہریت ثابت نہ کرنے والوں کو حراستی کیمپ یا ملک بدری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

[pullquote]ایران کے برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے مذاکرات[/pullquote]

ایرانی جوہری ڈیل کو ناکامی سے بچانے کے لیے آج جمعہ تیس اگست کو فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ایک خصوصی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ اس میٹنگ میں اعلیٰ ایرانی سفارت کاروں کے ساتھ ساتھ برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے نمائندے بھی شریک ہو رہے ہیں۔ وزرائے خارجہ کی سطح کے اس خصوصی مذاکراتی عمل میں یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیدیریکا موگیرینی شرکت کر رہی ہیں۔ یہ خصوصی مذاکرات ہیلسنکی میں منعقدہ یورپی یونین کے ایک اجلاس کے حاشیے میں ہو رہے ہیں۔

[pullquote]بھارتی ریاست آسام میں سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی[/pullquote]

شمال مشرقی بھارتی ریاست آسام میں شہریوں کی فہرست کے اجراء پر سکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔ آج تیس اگست کو جاری کردہ اس فہرست میں بیس لاکھ سے چھبیس لاکھ تک ایسے شہریوں کو نظرانداز کر دیا گیا ہے، جو بنگلہ دیش اور دوسرے ہمسایہ ممالک سے آنے والے مہاجرین ہیں۔ ریاستی حکومت نے سکیورٹی کو مزید سخت کرتے ہوئے سترہ ہزار اضافی اہلکاروں کو مختلف مقامات پر تعینات کر دیا ہے۔ ریاستی حکام نے سوشل میڈیا پر ’سائبر کرائمز‘ کے ارتکاب کے تناظر میں انٹرنیٹ کی نگرانی بھی سخت کر رکھا ہی۔ ریاست آسام کے شہریوں کے اندراج کے قومی دفتر این آر سی نے ریاستی شہریوں کی سن 1951 میں مرتب کی گئی فہرست کو اپ ڈیٹ کرنے کا سلسلہ سن 2014 میں شروع کیا تھا۔

[pullquote]پارلیمنٹ کی معطلی قانون کے مطابق ہے، برطانوی وزیر خارجہ[/pullquote]

برطانوی وزیر خارجہ ڈومینیک راب نے کہا ہے کہ ملکی حکومت کا پارلیمنٹ کو معطل کرنے کا فیصلہ دستور کے مطابق ہے اور اس پر جو ردعمل سامنے آیا ہے، وہ بے بنیاد ہے۔ راب نے پارلیمنٹ کی معطلی کو قانون کے مطابق اور مناسب قرار دیا۔ راب کے مطابق ماضی میں بھی ایسی مثالیں ملتی ہیں۔ برطانوی وزیر خارجہ نے ان خیالات کا اظہار ہیلسنکی میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت سے قبل کیا۔ دوسری جانب لندن میں ملکی پارلیمنٹ معطل کرنے کے فیصلے کے خلاف ایک اسکاٹش عدالت میں دائر کردہ اپیل کی فوری سماعت سے انکار کر دیا گیا ہے۔ ایڈنبرا کی عدالت میں دائر کردہ اس اپیل پر باضابطہ سماعت چھ ستمبر کو ہو گی۔

[pullquote]نجی معلومات لیک کرنے پر ٹرمپ کی پرسنل اسسٹنٹ فارغ[/pullquote]

امریکی صدر ٹرمپ کی فیملی میٹنگ کی تفصیلات لیک کرنے پر ان کی پرسنل اسسٹنٹ کو عہدے سے ہٹادیا گیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کی پرسنل اسسٹنٹ (پی اے) میڈلین ویسٹر ہاؤٹ امریکی صدر کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ان کے ساتھ کام کررہی تھیں تاہم امریکی صدر کی آف دی ریکارڈ فیملی میٹنگ کی تفصیلات میڈیا نمائندوں کو بتانے پر ان سے استعفیٰ لے لیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق میڈیا نمائندوں نے وائٹ ہاؤس کے عملے سے ٹرمپ کے فیملی کے ساتھ عشایئے کی تفصیلات پر بات چیت کی جس کے بعد صدر کی پی اے کو عہدے سے ہٹایا گیا۔وائٹ ہاؤس کے ایک سابق عہدیدار کا کہنا تھا امریکی صدر اپنی پرنسل اسسٹنٹ کے کافی قریب سمجھے جاتے تھے جب کہ ان کا دفتر بھی اوول آفس کے بالکل سامنے تھا البتہ امریکی صدر کی ذاتی معلومات سے متعلق بات چیت ریڈ لائن تصور کی جاتی ہے۔

[pullquote]سمندری طوفان ڈوریان کی قوت میں مزید اضافہ[/pullquote]

سمندری طوفانوں پر نگاہ رکھنے والے امریکی ادارے نے طاقت ور طوفان ڈوریان کی کیٹگری دو سے تین کرتے ہوئے اِسے ایک خطرناک طوفان قرار دے دیا ہے۔ اب تک اس طوفان کے ہمراہ شدید جھکڑوں کی رفتار 178 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہو چکی ہے۔ اس طوفان کا رخ امریکی ریاست فلوریڈا کی بحر اوقیانوس کے ساتھ جڑی ساحلی پٹی کی جانب ہے۔ یہ سمندری طوفان فلوریڈا کی ساحلی پٹی سے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ٹکرا سکتا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق یہ طوفان اگلے چند گھنٹوں میں کیٹگری چار کے انتہائی خطرناک طوفان کی صورت اختیار کر لے گا۔ فلوریڈا کے گورنر نے اس طاقت ور سمندری طوفان کے ساحل سے ٹکرانے سے قبل ہی ممکنہ طور پر متاثر ہو سکنے والے علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے۔

[pullquote]روس اور یوکرائن کے مابین قیدیوں کے تبادلے کی ممکنہ ڈیل[/pullquote]

یوکرائن اور روس نے قیدیوں کے تبادلے کی ایک ڈیل پر عمل درآمد کے لیے ابتدائی تیاریاں کر لی ہیں۔ اس ڈیل کے تحت روس سے ایک یوکرائنی فلم ساز اور نیوی سیلرز کو رہا کر کے کییف روانہ کیا جائے گا۔ دوسری جانب ایک یوکرائنی عدالت نے ایک سینیئر روسی صحافی کو رہا کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ اس روسی صحافی پر روس نواز باغیوں کی حمایت کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ یوکرائن کی بحریہ کے چوبیس سیلرز کو روسی نیوی نے گزشتہ برس اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔ یوکرائنی صدر وولودومیر زیلنسکی کے دفتر سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ابھی ماسکو حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل طے نہیں ہوئی۔

[pullquote]افغانستان میں تعینات امریکی فوج میں مزید کمی کا فیصلہ[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ افغانستان میں متعین امریکی افواج میں کمی کرتے ہوئے مزید پانچ ہزار فوجیوں کو واپس بلا لیا جائے گا۔ ٹرمپ کے مطابق باقی فوجیوں کی تعیناتی میں ممکنہ کمی کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔ امریکی صدر نے فوکس نیوز ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات تکمیل کی جانب بڑھ رہے ہیں اور ایک ڈیل کے قریب ہیں۔ پانچ ہزار امریکی فوجیوں کی واپسی کے بعد افغانستان میں امریکی فوج کی تعداد 8600 رہ جائے گی۔ امریکی صدر کا یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب خصوصی امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد افغان طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے نویں دور کے لیے خلیجی ریاست قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہیں۔

[pullquote]عدن میں مسلح ملیشیا پر اماراتی فضائیہ کے حملے[/pullquote]

یمن کے مسلح تنازعے میں شریک سعودی عسکری اتحاد میں شامل متحدہ عرب امارات نے یمن کے بندرگاہی شہر عدن میں سرگرم جنوبی ملیشیا کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔ اماراتی حکام نے اپنے ایک بیان ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے اس ملیشیا کے ارکان کو دہشت گرد قرار دیا۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ان حملوں سے ’دہشت گرد ملیشیا‘ کے مخصوص ٹھکانوں کو انتہائی مہارت سے نشانہ بنایا گیا۔ متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کے مطابق یہ ملیشیا سعودی عسکری اتحاد کے فوجی مفادات پر حملوں کی منصوبہ بندی کیے ہوئے تھی۔ یمن کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ منصور ہادی حکومت نے عدن کو اپنا عارضی دارالحکومت قرار دے رکھا ہے۔

[pullquote]امریکی صدر نے اپنا پولینڈ کا دورہ منسوخ کر دیا[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنا پولینڈ کا مجوزہ دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ دورے کی منسوخی کی وجہ ایک طاقت ور سمندری طوفان کا اتوار اور پیر کی درمیانی شب امریکی ریاست فلوریڈا کی ساحلی پٹی سے ٹکرانا بتائی گئی ہے۔ امریکی صدر آئندہ ویک اینڈ پر پولینڈ میں منعقد ہونے والی، دوسری عالمی جنگ کے اختتام کی ایک خصوصی تقریب میں شریک ہونے والے تھے۔ اب ان کی جگہ نائب صدر مائیک پینس پولینڈ کے دورے پر جائیں گے۔ امریکی صدر نے پولستانی صدر آندرے ڈوڈا کو ٹیلی فون کر کے اپنے دورے کی منسوخی سے مطلع کیا اور معذرت بھی کی۔ اُدھر فلوریڈا کے گورنر نے طاقت ور سمندری طوفان کے ٹکرانے سے قبل متاثر ہو سکنے والے علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے۔

[pullquote]جاپانی فوج نے عسکری بجٹ میں اضافہ تجویز کر دیا[/pullquote]

جاپانی محکمہٴ دفاع نے ملک کے سالانہ دفاعی بجٹ میں 1.2 فیصد اضافہ تجویز کیا ہے۔ اگر یہ اضافہ منظور ہو گیا تو جاپانی ملٹری بجٹ کا حجم تقریباً ساڑھے پچاس بلین امریکی ڈالر کے برابر ہو جائے گا۔ اضافے کی تجاویز منظور ہونے کی صورت میں یہ ملکی دفاعی بجٹ میں مسلسل آٹھویں مرتبہ اضافہ ہو گا۔ وزیر اعظم شینزو آبے کی کابینہ کو اس دفاعی بجٹ کی تفصیلات پر اپنے ایک خصوصی اجلاس میں بحث کے بعد منظوری ابھی دینا ہے۔ جاپانی دستور حملے کے لیے استعمال ہونے والے ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کی ممانعت کرتا ہے لیکن آبے حکومت ملکی دفاعی اخراجات کو مسلسل بڑھاتی چلی جا رہی ہے۔ جاپانی مالی سال یکم اپریل سے شروع ہو تا ہے۔

[pullquote]مشرقی تیمور کی آزادی کو بیس برس ہو گئے[/pullquote]

انڈونیشیا کے ایک سابقہ جزیرے مشرقی تیمور پر آج جمعے کو بیسویں یوم آزادی کی خصوصی تقریبات کا سلسلہ جاری ہے۔ دارالحکومت دیلی کی شاہراہوں کو بینروں اور جھنڈیوں سے سجایا گیا ہے۔ اہم عمارات پر ملکی پرچم لہرا رہے ہیں۔ تیس اگست سن 1999 کو مشرقی تیمور کی اسی فیصد آبادی نے اقوام متحدہ کے زیر نگرانی ہونے والے ایک ریفرنڈم کے نتیجے میں انڈونیشیا سے آزادی اور اپنی ریاستی خود مختاری حاصل کی تھی۔ انڈونیشیا نے اس سابقہ پرتگالی نوآبادی کو سن 1975 میں فوج کشی کے ساتھ اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ اس جبری قبضے کے بعد مشرقی تیمور کو چوبیس برس تک انڈونیشی فوجی حکمرانی کا سامنا رہا تھا۔ مشرقی تیمور کی آزادی کی تحریک کے دوران تقریباً ڈھائی لاکھ انسان مسلح جھڑپوں اور فاقہ کشی کے باعث ہلاک ہو گئے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے