حادثات کی صورت میں فوری طور پر کرنے کے کام

جو پیدا ہوا ہے اسے ایک دن مرنا تو ہے ہی ، مگر اچانک حادثاتی موت انسان کو شاک میں مبتلا کر دیتی ہے – گزشتہ دنوں آزاد کشمیر کے شہر میر پور میں زلزلے سے ہونے والی شہادتوں پر دل دکھی ہے اور اس سے بھی زیادہ دکھ پاکستان پر مسلط ٹولے کی نااہل خاتون مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے اللہ تعالیٰ کی طرف سے آئی آزمائش پر مسکرا کر کہے گئے ان جملوں کا ہے جنہوں نے متاثرین کے زخموں پر نمک کا کام کیا ، جو کہ افسوس ناک ہے-

متاثرین کے لیے حکومتی اقدامات تو جو ہونے ہیں وہ تو خیر مجھے اندازہ ہے لیکن وہاں کی سول سوسائٹی یعنی عام آدمی کا کردار اس بار بھی ہمیشہ کی طرح قابل ستائش ہے ، اللہ پاک سب پر اپنی رحمت کرے –

کسی بھی حادثے کی طرح موجودہ زلزلے کے بعد بھی ایک عام آدمی کا کردار ” فسٹ رسپانڈر ” کا تھا ، ممکن ہے زخمیوں کو ملبے سے نکالنا اور ہسپتال شفٹ کرنا ان سے زیادہ جلدی ریسکیو اہلکار بھی نہ کر سکیں ہوں مگر ایسے میں اگر یہ لوگ ابتدائی طبی امداد کی بنیادی تربیت رکھتے ہوتے تو مزید کئی جانیں بچائی جا سکتی تھیں اور زخمیوں کی تکلیف کی شدت میں کمی لائی جا سکتی تھی –

ابتدائی طبی امداد وہ مدد ہے جو آپ کسی کو خود کو تکلیف پہنچانے یا کسی حادثے کا شکار ہونے کے بعد فوری طور پر دیتے ہیں جو کسی شخص کی حالت مزید بگڑنے سے روکتی ہے – کچھ معاملات میں بروقت ابتدائی طبی امداد متعلقہ شخص کی جان بھی بچاسکتی ہے۔

بہر حال یہ کوشش بھی صرف اسے ہی کرنی چاہیے جو ابتدائی طبی امداد کے طریقے کو اچھی طرح جانتا ہو – عام طور پر اس وقت تک ابتدائی طبی امداد دی جاتی ہے جب تک کوئی ڈاکٹر یا ایمبولینس نہ آجائے۔ کبھی بھی کسی کو ابتدائی طبی امداد دینے کی کوشش نہ کریں جب تک آپ یہ نہ جانتے ہوں کہ کیا کرنا ہے اور کیا نہیں ۔ آپکا اچھی نیت سے کیا گیا غلط کام حادثے کا شکار ہونے والے کو فائدے سے زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے –

مختلف حوادث کی صورت میں بطور ابتدائی طبی امداد دینے والے کے ایک عام آدمی کو کیا کرنا چاہیئے ، بطورِ certified first aider کے چند ایک اہم نکات ہیں جو قارئین کے خدمت میں پیش کر رہا ہوں –

* ہوش و حواس قائم رکھنا اور رشتوں کے تناظر میں خود کو کمزور محسوس نہ کرنا –

[pullquote]مدد کے لئے کال [/pullquote]

کسی بھی حادثے کی صورت میں مقامی انتظامیہ کی ہیلپ لائن پر کال کریں ، جب آپ کسی کو مدد کے لیے کال کر رہے ہوں تو آپکو اپنے ہوش و حواس میں ہونا چاہیئے تاکہ آپ متعلقہ لوگوں کو درست معلومات پہنچا سکیں – ہو سکتا ہے کہ کچھ معاملات میں آپ کو ہدایات دی جائیں گی کہ ڈاکٹر یا ایمبولینس آنے تک آپ کو کیا کرنا ہے۔

[pullquote]*فوری مدد[/pullquote]

بعض اوقات آپ مدد آنے تک انتظار نہیں کرسکتے خاص طور پر اس وقت جب متاثرہ شخص کا خون بہہ رہا ہو ، اسے زہر دیا گیا ہو یا کسی وجہ سے اسکا سانس بند ہو گیا ہو۔

یہاں اگر آپ تھوڑی دیر انتظار کریں تو یہ مہلک ثابت ہوسکتا ہے ، فوری مدد کے لئے کچھ اہم اصول یہ ہیں –

کسی ایسے شخص کو اسکی جگہ سے ہلائیں یا منتقل نہ کریں جس کی ہڈی ٹوٹی ہو ، اندرونی چوٹیں ہوں یا ریڑھ کی ہڈی زخمی ہو –

متاثرہ شخص اگرلیٹا ہوا ہے تو اسے اسی پوزیشن میں رکھیں چلنے یا کھڑا نہ ہونے دیں –

کبھی بھی ایسے شخص کو کھانا یا پینے کی کوئی چیز نہ دیں جس کو آپریشن کی ضرورت ہو۔

اگر متاثرہ شخص بے ہوش ہو تو اس کا دم گھٹنے سے روکنے کے لئے سر کو ایک طرف موڑ دیں ۔ لیکن کسی ایسے شخص کے سر کو مت ہلائیں جس کو ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ ہو۔

بے ہوش شخص کو کبھی بھی پانی نہ دیں۔

اس بات کو یقینی بنائیں کہ متاثرہ شخص کے لئے ہوا کا کھلا راستہ ہو اور سانس لینے کے لیے اسکے ناک ، منہ اور گلے کو صاف ہونا چاہیئے –

اگر ضرورت ہو تو متاثرہ شخص کو دھوپ سے ہٹا کر سایہ میں لے جائیں –

خود پرسکون رہیں اور زخمی شخص سے بات کریں ، اسے بتائیں کہ کیا ہو رہا ہے اور کہیں کہ مدد کا کام جاری ہے –

[pullquote]*شاک ٹریٹمنٹ[/pullquote]

اگر کسی حادثے سے متاثر شخص کے جسم میں خون صحیح طرح سے گردش نہیں کر رہا ہے تو اس کے نتیجے میں صدمہ کا شکار یا شاکڈ ہو سکتا ہے – کوئی بھی شدید چوٹ یا انہونی صدمے کا باعث ہوسکتی ہے۔ جب کوئی شخص صدمے سے دوچار ہوتا ہے تو ایسے میں خون دماغ اور دیگر اعضاء میں آکسیجن کی کافی مقدار نہیں لے جاتا ہے۔

ایسا متاثرہ شخص جو صدمے سے دوچار ہے وہ خوفزدہ ، الجھن ، کمزور ، تھکا ہوا لگے گا – ممکن ہے انتہائی پیاسا بھی ہو اور جلد کا رنگ زردی مائل ہونے لگے ، سردی محسوس کرے ، نبض اور سانس تیز چل رہے ہوں –

اس صورتحال میں متاثرہ شخص کی ہوا کے لیے راستہ کھولیں ، پیٹھ سہلائیں ، اسے حوصلہ دیں ، سردی لگنے کی صورت میں اوپر کوئی چیز اڑائیں اور اگر ممکن ہو تو اسکی پریشانی کا سبب پوچھیں –

[pullquote]*خون بہنا[/pullquote]

زیادہ خون بہنے سے منٹوں میں موت واقع ہوسکتی ہے چھوٹے زخموں سے خون بہنا عام طور پر تھوڑے وقت کے بعد جم جانے کی وجہ سے خود ہی رک جاتا ہے لیکن جب زخم بڑا ہوتا ہے تو جمنا خون کے بہاؤ کو نہیں روک سکتا-

خون کے بہنے کو روکنے کا بہترین طریقہ خود زخم کو دبانا ہے اگر ممکن ہو تو متاثرہ فرد کو لیٹ جانے دیں اور جسم کے خون بہنے والے حصے کو بلند کر دیں ، اس کے بعد زخم پر جراثیم سے پاک رومال ، کپڑا یا تولیہ رکھیں اور اپنے ہاتھ سے نیچے دبائیں۔ مزید مدد آنے تک یہ ہی عمل جاری رکھیں –

بعض اوقات براہ راست دباؤ بھی زیادہ خون بہنے کو نہیں روک سکتا – اگر ٹانگ یا بازو کو تکلیف ہو تو آپ ان شریانوں پر دباؤ ڈال کر خون بہنے سے روکنے کی کوشش کر سکتے ہیں جو جسم کے زخمی حصے تک خون لے جاتی ہیں –

[pullquote]*زہر کے اثرات [/pullquote]

چار طریقے ہیں جن سے کوئی بھی شخص زہر سے متاثر ہو سکتا ہے –

1 زہر نگل لینا ، ( چوہے مار یا اناج میں رکھنے والی گولیاں ، نیند کی گولیاں زیادہ مقدار میں کھائی جانا یا کھانے وغیرہ میں بطور قتل کرنے کے ملا کر دی جانے والی دیگر دیسی زہریں )
2 سانس کے زریعے ( بطور گیس ) زہر کا انسانی جسم کےاندر داخل ہو جانا
3 انجیکٹ ہونا
( سرنج سے ، کسی چیز کے کاٹنے سے )
4 جلد کے ذریعے زہر کا جذب ہو جانا

( پاکستان کے دہی علاقوں میں سبزی مار زہر سے سر کی جوئیں مارنے کی کوشش میں بے شمار ہلاکتیں رپورٹ ہوتی ہیں اسکے علاوہ دوران کام کیمیائی مادوں اور نباتات سے لگنے والی زہر بھی سکتی ہے )

اگر زہر کا متاثر مریض بیہوش ہوجاتا ہے یا اسے سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے تو فوری طور پر ہسپتال پہنچائیں –

ایسا شخص جس نے کوئی زہریلی چیز نگل لی ہو اگر اس کا بر وقت علاج نہ کیا گیا تو وہ منٹوں میں ہی دم توڑ سکتا ہے – سب سے پہلے تو معلوم کرنے کی کوشش کی جائے کہ اس شخص نے کس طرح کا زہر نگلا ہے ۔ فوری طور پر کسی ڈاکٹر کو کال کریں اور اس سے ہدایات لے کر ان پر عمل کریں جو آپکو مریض کی کنڈیشنز بتانے پر دی جا سکتی ہیں –

اگر کسی شخص نے کاربن مونو آکسائیڈ یا کلورین گیس جیسے زہر کا سانس لیا ہے تو اسے فوری طور پر تازہ ہوا میں منتقل کریں –

انجکڈٹ زہر کی صورت میں ( بلخصوص کسی چیز سے کاٹے جانے سے ) متاثرہ جگہ کو ٹھنڈے پانی سے دھوئیں ، مریض کو سونے مت دیں ، متاثرہ جگہ سے کچھ اوپر کس کر باندھ دیں تاکہ زہر کا اثر فوری طور پر دل کی طرف نہ جائے – زخم کو جلانے ، کاٹنے یا اس پر گرم تیل ڈالنے کی کوشش نہ کریں ، متاثرہ شخص کو خود سے کچھ کھلانے کی کوشش بھی مت کریں اور فوری طور پر مریض کو ہسپتال منتقل کریں –

جلد پر زہر کے لگنے کی صورت میں تمام کپڑے ہٹائیں اور تقریبا 10 منٹ کے لئے جلد کو ٹھنڈے پانی سے صاف کریں –

[pullquote]*مصنوعی سانس[/pullquote]

اگر کسی شخص نے سانس لینا بند کردیا ہو اسے فل فور اپنے منہ سے سانس دینا شروع کریں ( cpr دینا شاید ان ٹرین شخص کے لیے ممکن نہ ہو ) سانس لینے کے بغیر کے دو یا تین منٹ دماغ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور چھ منٹ مسلسل سانس رکے رہنے سے جان جا سکتی ہے – منہ سے سانس دینے کے لیے متاثرہ شخص کی ناک کو ایک ساتھ دبائیں اور منہ پر اپنا منہ رکھیں ، ایک گہری سانس لیں اور پھونک دیں ، پھر اپنا منہ ہٹائیں اور سانس کو باہر آنے کے لئے محسوس کریں ، پھر عمل کو دہرائیں اور جتنا جلدی ممکن ہو مریض کو ہسپتال منتقل کریں –

[pullquote]*جل جانے کی صورت میں [/pullquote]

جلنے کا ابتدائی طبی علاج اس بات پر منحصر ہے کہ جلن کتنی شدید ہے – پہلی ڈگری جلنے سے جلد کی ایک تہہ کی رنگت سرخ ہوتی ہے ، دوسری ڈگری جلنے سے جلد کی گہری تہوں کو نقصان ہوتا ہے اور تیسری ڈگری جلنے سے جلد کی گہری تہوں کے ٹشو ختم ہوجاتے ہیں –

پہلی اور دوسری ڈگری برن کا علاج کرنے کے لئے اس پر برف ڈالیں یا اس پر ٹھنڈا پانی چلائیں۔ اگر میسر ہو برن ٹیوب کا استعمال کریں اور مریض کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کریں – تیسری ڈگری جلنے والے شخص کا گھر میں علاج نہیں کیا جانا چاہیئے اور نہ ہی فرسٹ ایڈر اسے چھونے کی کوشش کرے – متاثرہ حصے پر تیل یا دیگر روغنی مادے نہ ڈالے جائیں –

نوٹ :- متاثرہ شخص کا خون اپنے ساتھ نہ لگنے دیں اور اس کے کھلے زخموں پر مٹی یا اسی طرح کا کوئی اور مواد ڈالنے سے گریز کریں –

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے