مسلم لیگ ن دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئی .کیپٹن صفدر کو نوٹس

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف پارٹی اجلاس میں پھٹ پڑے . کہا کہ نواز شریف کو سمجھا سمجھا کر تھک گیا ہوں لیکن وہ نہیں مانتے . میں نے کہا تھا جنرل اآصف نواز سے پنگا نہ کریں ، نہیں مانے ، جہانگیر کرامت کو نہ ہٹاو، نہیں مانے . میں نے کہا کہ پرویز مشرف کو نہ ہٹاو ، نہیں مانے . میں نے کہا تھا کہ دیوار سے سر مارنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا لیکن وہ ماننے کے لیے تیار نہیں . وہ اپنی انا اور ضد پر کھڑے ہیں .

پارٹی کے اعلی سطحی اجلاس میں شہباز شریف نے یہ باتیں کہیں . انہوں نے مسلم لیگ ن کے دو اہم ارکان کو گواہ بنا کر کہا کیا میں نے یہ باتیں کہیں تھیں یا نہیں . مسلم لیگ ن کے چھ اہم ارکان نے سماء نیوز کے نمائندے نعیم اشرف بٹ کو تصدیق کی کہ اجلاس کے دوران یہ باتیں کہی ہیں .

شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شرکت سے انکار کر دیا ہے اور کہا کہ وہ کسی صورت اس دھرنے میں شریک نہیں ہوں گے ،

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی جانب سے آزادی مارچ میں شرکت کے اعلان پر ناراض ہوگئے ہیں اسی وجہ سے انہوں نے جیل میں نواز شریف سے ہفتہ وار ملاقات بھی نہیں کی۔

جمعرات کو شہباز شریف کو کوٹ لکھ پت جیل میں نواز شریف سے ملاقات کرنا تھی تاہم شہباز شریف کمر درد کے باعث نواز شریف سے ملاقات کے لئے جیل نہیں پہنچ سکے تھے۔

مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کے مطابق درحقیقت شہباز شریف کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے مارچ میں شرکت کے اعلان پر ناراض ہیں ، اسی وجہ سے انہوں نے نواز شریف سے ملاقات نہیں کی تاہم اب وہ محکمہ داخلہ پنجاب کی خصوصی اجازت سے آئندہ 48 سے 72 گھنٹوں کے دوران نواز شریف سے خصوصی ملاقات کریں گے۔

دوسری جانب نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ مسلم لیگ ن دھرنے میں شرکت کرے گی . کیپٹن صفدر نے خط کی تصدیق کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے کارکنان سے دھرنے میں شرکت کی اپیل کی ہے .

مسلم لیگ ن اب واضح طور پر دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی ہے . آزادی مارچ میں جانے کے اعلان پر شہباز شریف نے کیپٹن صفدر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے خواجہ آصف کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی گئی ہے . کیپٹن صفدر کو اس سے پہلے دو نوٹس جاری ہو چکے ہیں .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے