زمین پر رہنے اور سانس لینے کی صلاحیت رکھنے والی مچھلی

عام طور پر یہ سوچا جاتا ہے کہ مچھلیاں پانی کے باہر زندہ نہیں رہ سکتیں اور زمین پر آنے کے چند منٹ بعد مرجاتی ہیں۔

مگر ایسی ایک مچھلی ہے جو زمین پر رہ سکتی ہے مگر ایک امریکی ریاست کی حکومت چاہتی ہے کہ اس مچھلی کو فوراً مار دیا جائے۔

ناردرن اسنیک ہیڈ نامی یہ مچھلی گزشتہ دنوں جارجیا کی گوینیٹ کاﺅنٹی کے تالاب پکڑی گئی تھی اور یہ پہلی بار تھا جب اس ریاست کے پانیوں میں اس نسل کی مچھلی نظر آئی۔

جارجیا ڈیپارٹمنٹ آف نیچرل ریسورسز کے وائلڈ لائف ریسورسز ڈویژن کی کوشش ہے کہ اب اس مچھلی کو جارجیا میں پھیلنے سے روکا جائے۔

ادارے کے مطابق یہ لمبی اور پتلی مچھلی پانی کے اندر مختلف جانداروں کے لیے خطرناک ہوتی ہے یا ان کو بے دخل کردیتی ہے کیونکہ اس مچھلی کی افزائش نسل اتنی تیزی ہوتی ہے کہ وہ پانیوں کے اندر غذائی اور ماحولیاتی سسٹم کو مستقل طور پر بدل دیتی ہے۔

یہ مچھلی بنیادی طور پر مشرقی ایشیا سے تعلق رکھتی ہے اور 2002 میں امریکا کے یو ایس فش اینڈ وائلڈ لائف سروس نے اسے جنگلی حیات کے لیے خطرناک جانداروں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

تیز دھار والے دانتوں کی مالک یہ مچھلی ہوا میں سانس لے سکتی ہے اور اس کے گلپھڑے پھیپھڑوں سے ملتے جلتے ہوتے ہیں جو اسے زمین کے چھوٹے حصوں پر گھومنے میں مدد دیتے ہیں، جس کی بدولت وہ ایک تالاب یا ندی وغیرہ سے دوسرے تک پہنچ جاتی ہے۔

درحقیقت یہ مچھلی پانی سے باہر 4 دن تک زندہ رہ سکتی ہے بس فضا میں نمی ہونی چاہیے جبکہ قحط کے دوران وہ کیچڑ میں طویل عرصے تک زندہ رہ سکتی ہے۔

اور ہاں یہ مچھلیاں تو خوراک کے طور پر کھاتی ہی ہے مگر چھوٹے جانور جیسے چوہوں کا بھی شکار کرسکتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے