ہوبارہ بسٹرڈ کے شکار پر پابندی کے خاتمے اور متحدہ عرب امارات سے اظہارِِ یکجتی کے لئے بہاولپور کی تحصیل یزمان میں ایک بڑی ریلی کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں شامل سینکڑوں شرکاءنے وفاقی حکومت سے دبئی اور دیگر عرب ریاستوں کے حکمرانوں کے لئے ہوبارہ بسٹرڈ کے شکار کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔
مقررین نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو غیر ملکی شخصیات کو صحرا میں شکار کی اجازت دینی چاہیے ،
ان شخصیات کے یہاں دوروں سے ہزاروں مقامی افراد کا روزگار وابستہ ہے ۔
شرکاءنے اپنے ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھے تھے جن پر پاکستان اور متحدہ عرب امارات اور دیگر عرب ریاستوں کے درمیان دوستی اور تعاون سے متعلق نعرے درج تھے ۔
ریلی کے شرکاءیہ نعرے بھی لگا رہے تھے کہ ہزاروں غریب مزدوروں کا روزگار بحال کیا جائے ، عرب شہزادوں کو شکار کی اجازت دی جائے ۔ وہ عرب حکمرانوں کے حق میں اور ان سے اظہار یکجہتی کے لئے بھی نعرہ بازی کر رہے تھے ۔
یاد رہے ہر سال خلیج فارس کے ملکوں کے شہزادے اپنے شکاری عقابوں کے ساتھ آتے ہیں اور ان جنگلی چڑوں کاشکار کرتے ہیں تاہم اس برس یہ شکارمشکل میں پڑ گیا ہے۔
یہ مشکل نومبر میں شروع ہوئی جب بلوچستان ہائی کورٹ نے بعض درخواست گزاروں کی شکایت کے ردعمل میں تمام غیرملکیوں کو جاری کردہ شکار کے پرمٹ منسوخ کر دئیے تھے۔
بلوچستان ہائیکورٹ کے بعد سپریم کورٹ نے بھی ان پرندوں کے شکار پر پابندی کا فیصلہ سنا دیا تھا۔
رواں سال 19اکتوبر کو اسوقت چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے فیصلہ سنایا تھا کہ وفاق اور صوبائی حکومتیں پہلے سے معدومی کے شکار اس پرندے کے شکارکےلئے کسی کو لائسنس جاری کریں گے اور نہ کسی کو شکار کی اجازت دیں گے۔
جبکہ اس سے پہلے رواں سال اگست میں سپریم کورٹ نے عرب شہزادوں کو وفاق کی جانب سے دیئے گئے شکار کے تمام لائسنس کینسل کرنے کے احکامات دیئے تھے ۔