مہنگی ترین گاڑیوں کا شوقین ارب پتی بھارتی حجام

carامراء کے پاس آپ نے رولز رائس اور لیموزین جیسی مہنگی ترین گاڑیاں دیکھی ہوں گی مگر سُن کر شاید حیران ہوں کہ بھارت کا ایک حجام بھی رولز رائس کا مالک ہے۔

بھارتی شہر بنگلور کے حجام رمیش بابو نے ایک غیر معمولی کاروبار کیا اور چند سالوں میں کروڑ پتی بن گیا، کئی بھارتی سیاستدان، فوجی افسران اور سلمان خان، عامر خان اور ایشوریا رائے سمیت بالی ووڈ کے کئی فنکار رمیش کے گاہک ہیں اور اکثر اس کے ہیئر سیلون پر آتے ہیں، اس کے علاوہ اس نے رینٹ اے کار کا کاروبار بھی شروع کررکھا ہے جہاں اس کے پاس 67 کاریں موجود ہیں۔

car1

پورے بنگلور میں اس وقت 5 لوگوں کے پاس رولز رائس کار ہے جن میں سے ایک رمیش بھی ہے، مگر اس نے یہ اپنی محنت کی کمائی سے خریدی ہے، اس کا سب سے بڑا ذریعہ آمدن ہیئر سیلون ہی ہے، اسی کی کمائی سے رمیش نے رینٹ اے کار کا بزنس شروع کیا اور آج مہنگی گاڑیوں کا مالک ہے۔

رمیش نے کاروں کا بزنس اس لئے شروع کیا کیونکہ اسے شروع ہی سے مہنگی گاڑیوں کا بہت شوق تھا، 1989ء میں رمیش کے والد کا انتقال ہوا جو ایک چھوٹے سے سیلون کے مالک تھے، انہوں نے بیٹے کیلئے صرف یہی ایک دکان ورثے میں چھوڑی تھی۔

رمیش کی والدہ نے 5 روپے روزانہ پر دکان کرائے پر دے دی اور خود گھروں میں کام کرکے گزر اوقات کیلئے محنت کرنے لگیٕں، 1994ء میں رمیش نے تعلیم چھوڑ کر اپنے والد کی دکان چلانے کا فیصلہ کیا، ان کا سیلون ایک شاپنگ کمپلیکس میں اسی اسکول کے قریب واقع تھا جہاں رمیش پڑھتا تھا، اس نے سیلون خود چلانا شروع کردیا اور جلد ہی یہ بنگلور کا مشہور ترین سیلون بن گیا۔

car2

رمیش کی شروع سے ہی خواہش تھی کہ اس کے پاس گاڑی ہو، 1997ء میں اس نے پہلی ماروتی اومنی کار خریدی اور اسے لوگوں کو کرائے پر دینا شروع کردیا، کار رینٹ کے کاروبار میں بھی جلد ہی رمیش کا نام بن گیا، 1999ء تک وہ "رمیش ٹورز اینڈ ٹریولز” کے نام سے ایک کامیاب ٹیکسی سروس چلا رہا تھا، 2004ء اس نے مہنگی گاڑیاں خرید کر انہیں سیلف ڈرائیو پر رینٹ پر دینا شروع کردیا۔

رمیش نے سب سے پہلی مہنگی گاڑی مرسڈیز ای کلاس 38 لاکھ روپے میں خریدی، آج اس کے پاس 200 گاڑیاں ہیں جن میں ایک رولز رائس اور 3 بی ایم ڈبلیو کاریں بھی شامل ہیں، رمیش رولز رائس کا ایک دن کا کرایہ 75 ہزار بھارتی روپے (تقریباً 1لاکھ 19 ہزار پاکستانی روپے) وصول کرتا ہے۔ (تحقیق و ترتیب ؛ نثار خان)

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے