اے پی سی: مریم اور اسفند یار کا انکار، بلاول بھٹو شرکت کریں گے

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کی دعوت قبول کرلی۔

بلاول بھٹو کے ترجمان مصطفیٰ نواز کھوکھر کے مطابق بلاول بھٹو کی قیادت میں پارٹی کا وفد آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہوگا۔

ترجمان کا کہنا تھاکہ بلاول بھٹو اپوزیشن کی تحریک پر پارٹی پالیسی اے پی سی میں رکھیں گے۔

ادھر مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے مولانا فضل الرحمان کی اے پی سی میں شرکت سے انکار کر دیا اور ان کی جگہ ن لیگ کا چار رکنی وفد شریک ہوگا۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی بھی اے پی سی میں شریک نہیں ہوں گے۔

نیشنل پارٹی کے رہنما حاصل بزنجو کہتے ہیں کہ اپوزیشن کو اور زیادہ متحد ہونے کی ضرورت ہے، جس قوت کا مولانا نے مظاہرہ کیا دیگر جماعتوں نے اس سطح کا اظہاریکجہتی نہیں کیا،کوشش ہے کوئی بھی تبدیلی آئینی دائرے میں ہو۔

واضح رہےکہ سربراہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ۔ ف) مولانا فضل الرحمان نے 26 نومبر کو اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی کا اعلان کر رکھا ہے۔

[pullquote]مولانا فضل الرحمان کی حکومت مخالف تحریک[/pullquote]

خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ سال یعنی 25 جولائی 2018 کو ہونے والے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے الزامات لگا کر وزیراعظم عمران خان سے مستعفی ہونے اور ملک میں فوری نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔

انہوں نے 27 اکتوبر کو کراچی سے آزادی مارچ کا آغاز کیا تھا، جے یو آئی کا قافلہ مختلف شہروں سے ہوتا ہوا 31 اکتوبر کی رات اسلام آباد پہنچا تھا جہاں انہوں نے پشاور موڑ کے قریب ایچ نائن گراؤنڈ میں دھرنا دیا تھا۔

اسلام آباد میں 14 روز کے دھرنے کے بعد مولانا فضل الرحمان نے 13 نومبر کو دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر کے شہروں کو بند کرنے کا اعلان کیا۔

اس کے بعد جے یو آئی کی جانب سے مختلف شہروں میں اہم شاہراہوں پر دھرنے دیے گئے تاہم 19 نومبر کو اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا گیا اور کہا گیا کہ اب ضلعی سطح پر مشترکہ احتجاجی جلسے کیے جائیں گے اور احتجاج کا دائرہ کار ضلعی سطح پر ہوگا۔

اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا سارا زور اب الیکشن کمیشن میں حکمران جماعت تحریک انصاف کیخلاف دائر فارن فنڈنگ کیس پر ہے۔ رہبر کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی تھی کہ اس کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے جسے منظور کرلیا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے