زاہد حامد کو دوبارہ وفاقی وزیر بنا دیا گیا

zahidحکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی زاہد حامد کو وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی کا قلمدان سونپ دیا گیا.

ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق ایوان صدر میں منعقدہ ایک سادہ سی تقریب میں صدر ممنون حسین نے زاہد حامد سے وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف لیا.

تقریب میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور دیگر اراکین اسمبلی بھی موجود تھے.

یاد رہے کہ زاحد حامد نے گذشتہ برس نومبر میں اس وقت وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جب 21 نومبر 2014 کو سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کے دوران خصوصی عدالت نے وفاقی حکومت کو سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق چیف جسٹس عبد الحمید ڈوگر اور زاہد حامد (جو سابق وزیر قانون بھی رہ چکے ہیں) کو شریک ملزمان نامزد کر کے ترمیمی شکایت داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔

بعد ازاں شوکت عزیز، عبدالحمید ڈوگر اور زاہد حامد نے خصوصی عدالت کے 21 نومبر 2014 کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا تھا.

رواں ماہ 10 نومبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں شوکت عزیز، عبد الحمید ڈوگر اور زاہد حامد کو شریک ملزمان ٹھہرائے جانے سے متعلق خصوصی عدالت کے 21 نومبر 2014 کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا .

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی کا عہدہ سینیٹر مشاہد اللہ کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوا تھا.

سینیٹر مشاہد اللہ سے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیئے گئے ایک متنازع انٹرویو کے بعد استعفیٰ لیا گیا تھا.

اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دھرنے کو ایک سال مکمل ہونے پر بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں وفاقی وزیر مشاہد اللہ نے دعوی کیا تھا کہ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ جنرل ظہیرالسلام عباسی کی اس سازش کا مقصد بد امنی اور افرا تفری پھیلانا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کے وفاقی وزیر مشاہد اللہ کے انٹرویو کے کچھ گھنٹوں بعد وزیر اعظم سیکریٹریٹ اور پھر فوج کے ترجمان ادارے انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے ایسی کسی سازش کو یکسر مسترد کر دیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے