پاکستان میں دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کو درپیش مسائل
پاکستان صحافیوں کیلئے خطرناک ملک کے طور پر جانا جاتا ہے تاہم یہاں موجود دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے صحافی خود کو مسلمان صحافیوں
پاکستان صحافیوں کیلئے خطرناک ملک کے طور پر جانا جاتا ہے تاہم یہاں موجود دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے صحافی خود کو مسلمان صحافیوں
2017 کی مردم شماری کے مطابق عیسائیت پاکستان کا تیسرا بڑا مذہب ہے- آبادی کے لحاظ سے صوبہ پنجاب میں تقریبا 1.88 فیصد ,سندھ میں
معاون خصوصی وزیر اعلی خیبر پختونخوا برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے کہا ہے کہ جو لوگ یہ کہہ رہےہیں کہ کالاش قبیلےکی آبادی گھٹ
"جنابِ صدر یہ ہماری انتہائی عاجزانہ سی عرضی ہے، جناب صدر یہ ہماری عاجزانہ سی درخواست ہے، (ہم وقت کی کمی کو سمجھتے ہیں، ہم
پریم داس کا تعلق ہندو برادری سے ہے اور وہ اس بات سےہروقت پریشان رہتا ہے کہ مندر نہ ہونے کی وجہ سے ہولی اور
1اگست پاکستان میں ’’یوم اقلیت‘‘ یا ’’متحدہ قومیت‘‘ کی حیثیت سے منایا جاتا ہے، گیلانی حکومت میں غالباًاس نوع کا فیصلہ ہوا تھا کہ پاکستانی
اقلیتیں ایک ایسی اکثریت کے ساتھ رہتی ہیں جو احساسِ برتری کے جذبات رکھتی ہے. پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کے مسائل کے پر بات کرنے
ماریہ کماری کا تعلق پشاور سے ہے اور اپنے دوبچوں کے ساتھ رہتی ہے۔ تین سال پہلے اُس کے خاوندنے اسلام قبول کیا اور ایک
23مارچ 1940 کو لاھور میں واقع منٹو پارک میں آل انڈیا مسلم لیگ کا تاریخی جلسہ منعقد ھوا جس میں قرارداد لاھور پیش کی گئی۔
محمد علی جناح: جب بانیِ پاکستان کی اقلیتوں کے حوالے سے تقریر سینسر کرنے کی کوشش ناکام ہوئی بانیِ پاکستان محمد علی جناح نے اپنی
آئی بی سی ( انڈس براڈ کاسٹ اینڈ کیمونیکیشن ) پاکستان اور پاکستان سے باہر کام کرنے والے ممتاز صحافیوں کا منصوبہ ہے ۔ یہ پاکستان کا سب سے پہلا اور مکمل آن لائن میڈیا ہاوس ہے .
آئی بی سی کی نمایاں خبروں ، تجزیوں اور تبصروں سے بروقت اگاہی کے لئے ہمارے نیوز لیٹر کو سبسکرائب کریں. ہمارے سبسکرائبرز کی تعداد لاکھوں میں ہے