جمعرات :12 دسمبر 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]برطانیہ میں پارلیمانی انتخابات کے لیے پولنگ شروع[/pullquote]

برطانیہ میں آج بارہ دسمبر کو پارلیمانی انتخابات ہو رہے ہیں۔ لندن سمیت دوسرے برطانوی قصبوں اور شہروں میں ووٹرز نے صبح ساتھ بجے سے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ آج کے الیکشن کو برطانوی تاریخ کے انتہائی اہم انتخابات قرار دیا گیا ہے۔ رائے عامہ کے تازہ جائزے کے مطابق وزیراعظم بورس جانسن کی کنزرویٹو پارٹی کو پارلیمنٹ میں زیادہ نشستیں ملنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ کنزرویٹو پارٹی کو اپنی حریف لیبر پارٹی پر تقریباً دس فیصد کی سبقت حاصل ہے۔ دوسری جانب ایسے اندازے بھی لگائے گئے ہیں کہ ان انتخابات میں بھی کسی پارٹی کو واضح اکثریت حاصل نہیں ہو گی۔

[pullquote]برطانیہ کے بغیر یورپی یونین کا سربراہی اجلاس[/pullquote]

برسلز میں واقع یورپی یونین کے صدر میں آج جمعرات کو یورپی رہنماؤں ایک اہم اجلاس ہو رہا ہے۔ یورپی کمیشن کی نئی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن کے منصب سنبھالنے کے بعد یہ پہلی سمٹ ہے۔ فان ڈیئر لائن کی کوشش ہے کہ یورپی لیڈران سن 2050 تک کاربن اخراج کے بغیر کی معاشی پالیسیوں پر عمل کرنے پر رضامند ہو جائیں۔ فان ڈیئر لائن اپنے اس منصوبے کو ’یورپی گرین ڈیل‘ کا نام دیتی ہیں۔ چیک جمہوریہ، پولینڈ اور ہنگری یورپی یونین کی ماحولیاتی پالیسی کے ساتھ اتفاق نہیں کرتے ہیں۔ سمٹ ایسے وقت میں طلب کی گئی ہے جب برطانیہ میں پارلیمانی انتخابات ہو رہے ہیں۔

[pullquote]انسانی حقوق دنیا بھر میں متاثر ہو رہے ہیں، جرمن وزیر خارجہ[/pullquote]

جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے ملکی پارلیمنٹ کو بتایا کہ انسانی حقوق کی صورت حال ساری دنیا میں مخدوش ہے۔ انہوں نے یہ بیان انسانی حقوق کی پالیسی پر پیش کردہ رپورٹ کے تناظر میں دیا۔ ماس نے اپنی تقریر میں واضح کیا کہ شام میں قیدیوں کو تشدد کے ساتھ ہلاک کیا گیا، چین میں دس لاکھ ایغور کیمپوں میں مقید ہیں، وینزویلا میں حکومت مخالف رہنماؤں کو جبر کا سامنا ہے۔ جرمن وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ دنیا میں انسانی حقوق کو بہتر کرنے کا کوئی خودکار نظام موجود نہیں ہے۔

[pullquote]ڈنمارک: آٹھ مسمان انتہا پسندوں کو مقدمے کا سامنا[/pullquote]

ڈنمارک میں زیر حراست انتہا پسند مسلمانوں میں سے آٹھ کے خلاف باضابطہ مقدمہ شروع ہونے سے قبل کی گئی گرفتاری پر عدالتی کارروائی شروع ہو گئی ہے۔ ان مبینہ انتہا پسندوں کو پولیس نے مختلف چھاپوں میں گرفتار کیا تھا۔ ان کو پرتشدد کارروائیوں کی سازش میں ملوث ہونے کے شبے میں حراست میں لیا گیا ہے۔ جن پر مقدمہ شروع ہوا ہے، ان میں چھ مرد اور دو خواتین شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ افراد ڈنمارک میں ایک یا اس سے زیادہ پرتشدد حملوں کی منصوبہ بندی کیے ہوئے تھے۔

[pullquote]الجزائر میں صدارتی انتخابات[/pullquote]

شمالی افریقی ملک الجزائر میں صدارتی انتخابات آج جمعرات بارہ دسمبر کو ہو رہے ہیں۔ یہ انتخابات رواں برس اٹھارہ اپریل کو ہونے تھے لیکن اُس وقت کے علیل صد عبدالعزیز بُو تفلیقہ کے خلاف ہونے والے عوامی مظاہروں کی وجہ سے مؤخر کر دیے گئے تھے۔ پانچ امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔ ان میں علی بن فلیس اور عبدالمجید تبون اہم خیال کیے جاتے ہیں۔ یہ دونوں سیاستدان بو تفلیقہ کے دور صدارت میں منصب وزارت عظمیٰ پر فائز رہ چکے ہیں۔ چالیس ملین کی آبادی والا الجزائر رقبے کے اعتبار سے براعظم افریقہ کا سب سے بڑا ملک ہے اور یورپ کو گیس فراہم کرنے والے ممالک میں شمار کیا جاتا ہے۔

[pullquote]ٹرمپ کے مواخذے کی بحث کا آغاز[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی بحث کانگریس کے ایوانِ نمائندگان کی عدالتی کمیٹی میں شروع ہو گئی ہے۔ ابتدائی بحث میں ریپبلکن پارٹی کے اراکین نے صدر کا بھرپور دفاع کرنے کی کوشش کی۔ دوسری جانب ڈیموکریٹک پارٹی نے صدر ٹرمپ کو متنبہ کیا کہ وہ آمریت کی دہلیز پر کھڑے ہیں۔ ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے سیاسی فائدے کے لیے یوکرائنی حکومت کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ سن 2020 کے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کرے۔ مواخذے کی بحث ایوانِ نمائندگان کی عدالتی کمیٹی میں بدھ گیارہ دسمبر کو شروع ہوئی۔ اس بحث میں کمیٹی کے چالیس اراکین شریک ہیں۔

[pullquote]نیوزی لینڈ آتش فشاں: خطرے کے بارجود تلاش شروع کرنے کا فیصلہ[/pullquote]

نیوزی لینڈ میں آتش فشاں کے پھٹنے کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر آٹھ ہو گئی ہے۔ پولیس نے آج جمعرات کو بتایا کہ مزید دو افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ وائٹ آئی لینڈ میں پیر کو آتش فشاں سے اچانک لاوا اگلنا شروع کر دیا تھا۔ اس وقت اس جزیرے پر کم از کم 47 افراد موجود تھے۔ اس واقعے میں بیس سے زائد زخمی ہیں۔ ماہرین نے آتش فشاں کے دوبارہ پھٹنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ تاہم اس صورتحال میں بھی نیوزی لینڈ کی حکومت نے لاپتہ افراد کی تلاش شروع کر دی ہے۔

[pullquote]بھارت میں شدید مظاہروں کے دوران شہریت کا متنازعہ بل منظور[/pullquote]

بھارت میں شہریت کا متنازعہ ترمیمی بل منظور کر لیا گیا ہے۔ بھارتی ایوانِ بالا راجیہ سبھا نے 105 کے مقابلے میں 125 ووٹوں سے اس بل کی منظوری دی ہے۔ اب ملکی صدر کی جانب سے دستخط کے بعد یہ باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کر جائے گا۔ شہریت ترمیمی بل 2019 ء کے مطابق پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے سن 2015 سے پہلے بھارت آنے والے ہندو، سکھ، مسیح، جین، بودھ اور پارسی مذہب کے ماننے والوں کو بھار تی شہریت دی جائے گی۔ مسلمانوں کو اس میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اس پیش رفت پر بھارت کے مختلف علاقوں میں شدید مظاہرے بھی جاری ہیں۔ بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام میں غیر مسلم افراد کو بھارتی شہریت دینے کے خلاف شدید مظاہرے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

[pullquote]اسرائیل، اگلے برس دو مارچ کو نئے انتخابات ہوں گے[/pullquote]

اسرائیلی پارلیمان نے نئے انتخابات کرانے کی منظوری دے دی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق ارکان پارلیمان نے متفقہ طور پر اگلے برس دو مارچ کو انتخابات کرانے کے حق میں ووٹ دیا۔ گزشتہ انتخابات کے بعد وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور حزب اختلاف کے رہنما بینی گینٹس کی حکومت سازی کی کوششوں میں ناکامی کے بعد نئے الیکشن ناگزیر ہو گئے تھے۔ اسرائیلی پارلیمان کنیسٹ کے ارکان کو نیا وزیر اعظم منتخب کرنے کے لیے دی گئی مہلت گزشتہ نصب شب ختم ہو گئی تھی۔ اسرائیل میں رواں برس کے دوران دو مرتبہ پارلیمانی انتخابات ہو چکے ہیں۔ دونوں انتخابات میں کوئی بھی سیاسی جماعت واضح برتری حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی۔

[pullquote]ترکی نے آئی ایس کی ایک مبینہ ساتھی اور اس کی بیٹی کو جرمنی بھیج دیا[/pullquote]

ترکی نے دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کی ایک خاتون کارکن کو اس کی بیٹی سمیت جرمنی بھیج دیا ہے۔ انقرہ میں ترک وزارت داخلہ نے جرمن پاسپورٹ کے حامل داعش کے دو کارکنوں کو جرمنی روانہ کرنے کی بات کی ہے۔ تاہم اس تناظر میں ترک حکام نے مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔ جرمن ذرائع کے مطابق اریٹریا سے تعلق رکھنے والی ایک جرمن شہری اور اس کی پانچ سالہ بیٹی کو ترکی بدر کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ خاتون سن 2014 میں جرمنی سے شام گئی تھی اور اس سال اکتوبر میں اسی ترکی میں حراست میں لیا گیا تھا۔

[pullquote]صومالیہ : الشباب کے حملے میں چھ افراد [/pullquote]

شورش زدہ افریقی ملک صومالیہ میں ایک فوجی اڈے پر کیے جانے والے ایک دہشت گردانہ حملے میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکومتی ترجمان اسمعیل مختار عمر نے آج جمعرات کو بتایا کہ الشباب کے شدت پسندوں نے بدھ کی رات دیر گئے ہِلوینے کی فوجی چھاؤنی کو نشانہ بنایا۔ مرنے والوں میں دو فوجی اہلکار اور چار عام شہری شامل ہیں۔ یہ چھاؤنی دارالحکومت موغادیشو سے پچیس کلومیٹر شمال کی جانب سے واقع ہے۔ عمر کے بقول جوابی کارروائی میں کئی حملہ آوروں کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔ الشباب عسکریت پسند گروپ دہشت گرد نیٹ ورک القاعدہ کے ساتھ وابستگی رکھتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے