لاہور: بھارتی حکومت نے پاکستانی شہریت کی حامل ایک مسلمان خاتون کو کشمیری شہری سے شادی کرنے کے 20 سال بعد بھارت کی شہریت دے دی۔
پاکستان میں صوبہ پنجاب کے شہرکوہاٹ سے تعلق رکھنے والی 55 سالہ پاکستانی خاتون خدیجہ پروین ولدیت فتح محمد نے1983میں مقبوضہ کشمیر میں ضلع پونچھ کے علاقہ شنکر نگرکے ایک شخص محمد تاج سے شادی کی تھی۔
اس نے 2000 میں بھارتی حکومت کو بھارتی شہریت حاصل کرنے کے لیے درخواست دی لیکن کشمیر سے تعلق رکھنے والے شخص سے شادی کیے جانے کے باعث اسے بھارتی شہریت نہیں دی گئی۔
بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ پروین کو 1955 کے شہری قانون کے سیکشن 5 (1) (سی) کے تحت بھارتی شہری سے شادی کی وجہ سے شہریت دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ بھارت نے گزشتہ دنوں شہریت کے قانون میں مسلم مخالف ترمیم بھی کی ہے جس کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان میں مسلمانوں کے علاوہ بسنے والے دیگر مذاہب کے لوگوں کو شہریت دی جائے گی۔
اس ترمین کے خلاف بھارت کی کئی ریاستوں احتجاج بھی جاری ہے۔