اتوار: 29 دسمبر 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]2019ء: امریکا میں قتل عام کے واقعات میں ریکارڈ اضافہ[/pullquote]

امریکا میں رواں برس اندھا دھند فائرنگ اور قتل عام کے نتیجے میں شہریوں کے قتل کے واقعات میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا۔ حالیہ امریکی تاریخ میں 2019ء قتل عام اور فائرنگ کے واقعات کے حوالے سے بدترین سال رہا۔ اس سال مجموعی طور پر قتل عام کے 41 واقعات رونما ہوئے، جن میں دو سو گیارہ افراد مارے گئے۔ اعداد و شمار کے مطابق ان میں 33 واقعات میں آتشیں اسلحے کا استعمال ہوا۔ رواں برس قتل عام کے واقعات میں اضافہ تو ہوا، تاہم ان واقعات میں ہونے والی ہلاکتیں سن 2017 کے مقابلے میں کم رہیں۔ سن 2017ء میں مجموعی طور پر 224 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

[pullquote]یمن میں ملٹری پریڈ پر راکٹ حملہ، 9 افراد ہلاک[/pullquote]

یمن میں آج بروز اتوار ایک ملٹری پریڈ پر راکٹ حملے میں نو افراد ہلاک ہو گئے۔ فوجی حکام کے مطابق یہ واقعہ ملک کے جنوبی علاقے الضالح میں اس وقت پیش آیا جب علیحدگی پسند ’سکیورٹی بیلٹ فورسز‘ کا دستہ پریڈ کر رہا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں چھ فوجی اور تین بچے بھی شامل ہیں۔ فوجی ترجمان کرنل ماجد الشعابی نے صحافیوں کو بتایا کہ حملے میں دس افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ انہوں نے حملے کا الزام ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں پر عائد کیا۔ فی الحال کسی بھی گروپ کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔ یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف لڑنے والے سعودی عسکری اتحاد میں شامل ملک متحدہ عرب امارات کی جانب سے علیحدگی پسند ’سکیورٹی بیلٹ فورسز‘ کو تربیت فراہم کی جاتی ہے۔

[pullquote]امریکا: ربی کے گھر میں چاقو بردار شخص کا حملہ[/pullquote]

امریکی ریاست نیویارک میں آج اتوار کی صبح یہودیوں کے ایک ربی کے گھر میں ایک چاقو بردار شخص نے پانچ افراد کو زخمی کر دیا۔ پولیس نے مونسی علاقے میں ایک یہودی عبادت گاہ کے قریب واقع ربی کے گھر پر حملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ اس حملے میں چاقو کے وار سے زخمی ہونے والے دو افراد کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق حملہ آور جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا لیکن کچھ دیر بعد ہی اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔ نیو یارک کے گورنر نے نفرت پر مبنی جرائم کی ٹاسک فورس کو حملے کی تفتیش کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

[pullquote]شام میں فوری جنگ بندی کی جائے، جرمن وزیر خارجہ[/pullquote]

جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس کے مطابق شمال مغربی شام میں لوگوں کی صورتحال تباہ کن ہے اور جنگ کے نتیجے میں اس میں شدت آتی جارہی ہے۔ ہائیکو ماس نے کہا کہ موسم سرما کے دوران بدترین حالات کی وجہ سے ہزاروں افراد پناہ کی تلاش میں فرار ہیں۔ انہوں نے یہ بات مقامی میڈیا سے گفتگو میں کہی۔ ماس نے بتایا کہ شامی صوبے ادلب میں دو ملین سے زائد پناہ گزینوں کا انحصار محض انسانی ہمدردری کی بنیاد پر ملنے والی امداد پر ہے اور وہ کسی سیاسی حل کا انتظار نہیں کر سکتے۔ جرمن وزیر خارجہ کے مطابق حملوں کا فوری خاتمہ اور مستقل جنگ بندی کی ضرورت ہے۔ رواں ماہ دسمبر کے آغاز میں، شام اور روس نے باغیوں کے علاقے ادلب پر فضائی حملوں میں اضافہ کر دیا تھا۔

[pullquote]بھارت: ہندو قوم پرست رہنماؤں کا مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی کا دفاع[/pullquote]

بھارت میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری ملک گیر مظاہروں میں ہلاک ہونے والے کل پچیس افراد میں سے انیس ہلاکتیں بھارتی ریاست اتر پردیش میں ہوئی ہیں۔ تاہم اس ریاست کے ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلیٰ یوگی ادتیاناتھ نے کہا ہے کہ مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی کی وجہ سے حالات قابو میں آئے ہیں۔ انہوں نے اپنے دفاع میں مزید کہا کہ یوگی حکومت کی جانب سے کھڑی کی گئی سخت ترین رکاوٹیں دیکھ کر تمام احتجاج کرنے والے مظاہرین خاموش ہو چکے ہیں۔ آج اتوار انتیس دسمبر کو یوگی ادتیاناتھ نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والے افراد ہی ان تمام نقصانات کا ازالہ کریں گے۔ گزشتہ ہفتے ان کی حکومت نے اس سلسلے میں تقریبا دو سو مظاہرین سے لاکھوں روپے ادا کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

[pullquote]طالبان کا ایک چوکی پر حملہ، دس افغان فوجی ہلاک[/pullquote]

افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں طالبان نے ایک چوکی پر حملہ کر کے دس افغان فوجی ہلاک کر دیے ہیں۔ افغان حکام کے مطابق فوجی چیک پوائنٹ پر ہفتے کی صبح ایک زور دار دھماکا ہوا، جس کے بعد حملہ آوروں نے چوکی پر حملہ کر دیا اور گھنٹوں تک افغان فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ صوبائی حکومت کے ترجمان کے مطابق اس حملے میں چار افغان فوجی زخمی بھی ہو گئے۔ طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور بم اور اسلحے سے لیس تھے۔ ہلمند کے زیادہ تر اضلاع طالبان کے زیر کنٹرول ہیں۔

[pullquote]’ایلان کردی‘ نے پناہ گزینوں کو سمندر میں ڈوبنے سے پچا لیا[/pullquote]

بحیرہ روم میں بتیس تارکین وطن کو بچانے والے جرمن بحری جہاز ’ایلان کردی‘ کو اطالوی بندرگاہ پر لنگرانداز ہونے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ’ایلان کردی‘ اطالوی بندرگاہی شہر پوزالو کی جانب روانہ ہو چکا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ آج اتوار کی دوپہر تک یہ بحری جہاز اطالوی بندرگاہ تک پہنچ جائے گا۔ ایلا ن کردی پر سوار ریسکیو کیے گئے بتیس پناہ گزینوں کو محفوظ مقام تک پہنچایا جائے گا۔ امدادی تنظیم سی آئی کے مطابق یہ پناہ گزین پلاسٹک کی ایک کشتی پر سوار تھے جو لیبیا کے ساحل سے تقریبا 17 میل دوری تک کا سفر کر چکی تھی۔ ان بتیس افراد میں دس بچے اور پانچ خواتین بھی شامل ہیں۔

[pullquote]موغادیشو ٹرک بم دھماکا: 79 افراد ہلاک، درجنوں زخمی[/pullquote]

صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں اٹھائیس دسمبر کو ہونے والے ٹرک بم دھماکے میں کم از کم اناسی افراد ہلاک جبکہ ایک سو پچیس زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ گزشتہ روز موغادیشو کی مصروف ترین شاہراہ کی سکیورٹی چیک پوائنٹ پر صبح کے وقت پیش آیا۔ حکام ہلاکتوں میں اضافے کے خدشے کا اظہار کر رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد میں طالب علموں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ اس دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو فوری طور پر ہسپتال منقتل کیا گیا اور موغادیشو کے شہریوں کی ایک بڑی تعداد خون کا عطیہ دینے کے لیے ہسپتال پہنچ گئے۔ صومالیہ کے صدر محمد عبداللہ محمد نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کو ’دہشت گردی کا خوفناک واقعہ‘ قرار دیا۔ انہوں نے مقامی عسکریت پسند گروہ الشباب پر اس دھماکے کا الزام بھی عائد کیا۔ تاہم ابھی تک کسی بھی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

[pullquote]یوکرائن: حکومت اور علیحدگی پسندوں میں قیدیوں کا تبادلہ[/pullquote]

مشرقی یوکرائن میں حکومت اور علیحدگی پسندوں کے درمیان درجنوں قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا۔ اطلاعات کے مطابق علیحدگی پسند گروپ کی جانب سے پچپن قیدی جبکہ کییف حکومت کی جانب سے اناسی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ روسی میڈیا کے مطابق علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول علاقے کے قریب فرنٹ لائن پر قیدیوں کا یہ مجوزہ تبادلہ ہو گا۔ دو ہفتے قبل پیرس میں ایک سربراہی اجلاس کے دوران قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے یہ معاہدہ طے پایا تھا۔ یہ معاہدہ فرانس اور جرمنی کی ثالثی کے ذریعے عمل میں آیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے