کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں پاکستان ٹیلیویژن نیٹ ورک نے کٹنگ ایج اور جیلی فش کے تعاون سے پاکستان کے پہلے سپورٹس لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز کے اعلان کی تقریب منعقد کی۔
اس موقع پر 21 کیٹیگریز (شعبوں) میں تقریبا 126 (ہر شعبے میں کل چھہ) نامزدگیوں کا اعلان کیا گیا۔ ان شعبوں میں کرکٹ، فیلڈ ہاکی، فٹبال، اسنوکر، اسکواش، ٹینس، ٹیبل ٹینس، بیڈ منٹن، کبڈی، تیراکی، ویٹ لفٹنگ، باسکٹ بال، کوہ پیمائی، کشتی رانی، پولو، کشتی، ایتھلیٹکس، باکسنگ کے کھیلوں کے ساتھ بہترین کھلاڑی (خاتون)، بہترین کھلاڑی (مرد)، بہترین صحافی/تبصرہ نگار برائے کھیل کے شعبوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ ان 21 کیٹیگریز کے علاوہ مختلف کھیلوں سے کل بارہ بہترین کھلاڑیوں کو نمایاں عالمی ریکاردز بنانے پربھی ایواردز دیے جائیں گے۔
تقریب کا آغاز خوبصورتی سے سجائے گئے اسٹیج پر زینب عباس اور شہزاد خان نے اپنے مخصوص پرزور انداز میں کرتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی وی کی جانب سے اسپورٹس لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارادز کے انعقاد کا مقصد پاکستان کے گمشدہ ستاروں کو ازسر نو زندہ کرنا اور یہ باور کرانا ہے کہ ہیرو کبھی مرا نہیں کرتے۔ افتتاحیہ الفاظ میں کھیلوں کا معاشرے کی یگانگت میں کردار کے ساتھ پاکستان کا پچاس سے نوے کی دہائی تک مختلف کھیلوں میں دنیا میں راج کرنے کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ ان ایوردز کی اہمیت کو آنے والی نسلوں کے لیے بہترین نتائج اور مزید محنت کے لیے حوصلہ افزائی سے بھی جوڑا گیا۔
اس موقع پر پاکستان کی کھیلوں میں اعلیٰ کارکردگی، بریگیڈیئررودھم، صوبیدار میجرعبدالخلیق، حسام علی حیدر، اور محمد برادران پر تار کی گئی خصوصی دستاویزی فلمیں بھی دکھائی گئیں۔
حاظرین سے بھرے ہوئے ہال میں مینیجنگ ڈائیریکٹر پاکستان ٹیلی ویژن کارہوریشن نے ان ایواردز کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات کو بھی دہرایا کہ پی ٹی وی ہمیشہ کھیلوں کی سرپرستی کرتا آیا ہے۔ ایورڈز کے شراکت دار کٹنگ ایج گروپ کے سی ای او نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایوارڈز کی اصل تقریب 18 فروری 2020 کو اسلام آباد کے کنونشن سینٹرمیں منعقد کی جائے گی۔ انہوں نے اس تقریب کے انتظام میں جیلی فش کی کاوشوں کو سراہا۔ کٹننگ ایج نے اس سال مئی اور جون میں ہونے والی کشمیر پریمئر لیگ کی میزبانی کرنے کا اعلان بھی کیا۔
معروف انیکر پرسن اور پی ٹی وی کے ڈائریکٹر اسپورٹس اینڈ سنڈیکیشن ڈاکٹر نعمان نیاز تقریب کے دوران مختلف مواقع پر1964 میں پی ٹی وی کے قیام سے اب تک کھیلوں کے مختلف مقابلے اور پروگرام نشر کرنے کے ساتھ نیٹ ورک کی اعلیٰ اقدار کی تاریخ بیان کرتے رہے۔ کھیلوں کے بارے میں اپنی غیر معمولی یادداشت کو استعمال کرتے ہوئے ڈاکٹر نعمان نے پاکستان کے عظیم کھلاڑیوں کے تاریخی کارناموں کر بھی جامع طریقے سے پیش کیا۔
اسٹیج کے پس منظر میں موجود اسکرین پر ہر نامزد کھلاڑی کے بارے میں بنی مختصر ویڈیوز میں ان کی تفصیلات بتائی گئیں۔ تقریب کے دوران کامیڈین مرتضیٰ اور مصطفیٰ نے دلچسپ مزاحیہ خاکے بھی پیش کیے جن سے حاضرین محظوظ ہوتے رہے۔ اس موقع پر پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ کھلاڑیوں نے بھی اسٹیج پر آکر بات چیت کی۔ ان کھلاڑیوں میں ہاکی کے سمیع اللہ اور اصلاح الدین، کرکٹ کے صادق محمد، شعیب محمد، ظہیرعباس، جاوید میانداد، اقبال قاسم، وسیم باری، سلیم جعفر ، راشد لطیف، شعیب اختر، سرفراز احمد، اور اسد شفیق، کے علاوہ سنوکر چیمپئن یوسف بھی شریک تھے۔
تقریب کے اختتام پر خوبصورت ٹرافی اور تمغوں کی نقاب کشائی کے ساتھ مشہور بیکرز پائی ان دی اسکائی کی جانب سے تیار کیا گیا خصوصی کیک بھی کاٹا گیا جس کے بعد معروف گلوکاروں ساحر علی بگا اور آئمہ بیگ نے مسحور کن دھنوں پر اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔