جمعہ : 07 فروری 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]بھارتی حکومت نے کشمیری رہنماؤں کی حراست میں توسیع کر دی[/pullquote]

جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلی عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کی احتیاطی گرفتاری کے چھ ماہ مکمل ہونے سے چند گھنٹے قبل مودی حکومت نے ان دونوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ کا نفاذ کر کے حراستی عمل کو طوالت دے دی ہے۔ دونوں سابق وزرائے اعلیٰ گزشتہ برس پانچ اگست سے نظر بند ہیں۔ بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے خلاف مودی حکومت کی طرف سے’پبلک سیفٹی ایکٹ‘ (پی ایس اے) عائد کرنے کو جمہوریت کے منافی گھٹیا قدم قرار دیا۔ اس سیاہ قانون کے تحت حکومت مقدمہ چلائے بغیر کسی شخص کو دو برس تک قید میں رکھ سکتی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسے غیرقانونی قانون قرار دیا ہے۔

[pullquote]نسل پرستانہ بیان پر سنگا پور کے مسلمان ٹیچر کے خلاف تفتیش شروع[/pullquote]

سنگا پور کے وزیر قانون اور داخلی امور کے وزیر کے شین مُگن نے ایک مسلمان استاد کے نسلی تعصب پر مبنی بیان کی تفتیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس بیان میں کورونا وائرس کی وبا کو آسمانی عذاب قرار دیا گیا ہے۔ اس مسلمان استاد کا نام عبدالحلیم عبدالکریم ہے۔ اس مسلمان استاد نے کہا تھا کہ سنکیانگ کی ایغور مسلم اقلیت کو جس چینی جبر اور سخت اقدامات پر مبنی پالیسی کا سامنا ہے، اس کے جواب میں بیجنگ حکومت پر قدرت نے عذاب کے طور پر کورونا وائرس کی ہولناک وبا اتاری ہے۔ مسلم استاد نے اسے خدائی عذاب بھی قرار دیا۔ اس مناسبت سے مقامی مسلمان علماء اور اساتذہ کی تنظیم نے بھی عبدالحلیم عبدالکریم کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔

[pullquote]سکیورٹی اہلکار حکومت مخالف مظاہرین کی حفاظت کریں، آیت اللہ سیستانی[/pullquote]

عراق کے سب سے بزرگ اور معتبر شیعہ عالم آیت اللہ العظمیٰ علی السیستانی نے نجف میں حکومت مخالف مظاہرین پر کیے گئے پرتشدد حملے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے ملکی سکیورٹی فورسز سے کہا ہے کہ حکومت مخالف مظاہرین کا تحفظ یقینی بنایا جائے تا کہ اُن پر آئندہ ایسے حملے نہ ہوں۔ آیت اللہ سیستانی نے یہ بھی کہا کہ عراق کی نئی حکومت کو عوامی اعتماد اور حمایت حاصل کرنا ضروری ہے۔ مظاہرین پر حملے میں سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔ عراق میں رواں مہینے کے اوائل میں محمد توفیق علاوی کو پارلیمنٹ نے نیا وزیراعظم منتخب کیا ہے۔

[pullquote]چین میں کورونا وائرس سے ہلاکتیں سوا چھ سو سے بڑھ گئیں[/pullquote]

چینی نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق کورونا وائرس کی وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد چھ سو چھتیس ہو گئی ہے۔ جمعے اور ہفتے کے دوران مزید تہتر افراد نمونیا بیماری کی تاب نہ لاسکے۔ اسی طرح تین ہزار سے زائد مریضوں میں اس وائرس کی تشخیص سے کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد اکتیس ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔ اسی وائرس کی تشخیص چین کے علاوہ دیگر دو درجن ممالک کے دو سو چالیس مریضوں میں بھی کی جا چکی ہے۔ اسی دوران گزشتہ برس دسمبر میں اس بیماری کی وبائی صورت اختیار کرنے کی اطلاع چینی ٹوئیٹر ’وائی بو‘ پر عام کرنے والے ماہر امراض چشم ڈاکٹر لی وین لیانگ بھی اس بیماری کا شکار ہو کر دم توڑ گئے ہیں۔

[pullquote]جنوبی کوریا میں اجتماعی شادیوں کی بڑی تقریب[/pullquote]

جنوبی کوریائی دارالحکومت سیئول کے شمال مشرقی شہر گاپیونگ میں چھ ہزار جوڑے اجتماعی شادی کی تقریب میں شریک ہوئے۔ گاپیونگ کے پیس ورلڈ سینٹر میں اس تقریب کو دیکھنے کے لیے تیس ہزار افراد بھی موجود تھے۔ شادی کی مذہبی رسومات جنوبی کوریا کے یونیفیکیشن چرچ کی نگرانی میں ادا کی گئیں۔ چرچ نے تمام جوڑوں کو کلینیکل ماسک دینے کے ساتھ ساتھ اُن کا جسمانی درجہٴ حرارت بھی چیک کیا۔ شادی کی بڑی اجتماعی تقریب جنوبی کوریائی یونیفیکیشن چرچ کے بانی سَن میونگ مُون (Sun Myung Moon) کے ایک سوویں جنم دن کے موقع پر کیا گیا۔

[pullquote]کورونا وائرس کو شکست دے کر رہیں گے، چینی صدر[/pullquote]

چین کے صدر شی جنگ پنگ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس پر مکمل کنٹرول حاصل کر کے رہیں گے۔ انہوں نے یہ بات اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ چینی صدر نے یہ بھی بتایا کہ بتدریج وائرس کنٹرول کرنے کے اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں اور جلد ہی اس وبا کو پوری طرح ختم کر دیا جائے گا۔ شی جن پنگ نے یہ بھی کہا کہ جہاں اس وائرس کا خاتمہ کیا جائے گا وہاں اس کے ملکی اقتصاد پر پڑنے والے منفی اثرات کو بھی زائل کر دیا جائے گا، تاکہ معاشی ترقی کا سفر متاثر نہ ہو۔ دوسری جانب ایشیائی مالی منڈیوں میں مندی کا رجحان غالب آنے لگا ہے۔

[pullquote]القاعدہ کے لیڈر الریمی کو ہلاک کر دیا ہے، امریکی صدر[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا نے یمن میں دہشت گردی کے انسداد کی ایک کارروائی کے دوران القاعدہ جزیرہ نماعرب میں القاعدہ کی شاخ کے رہنما قاسم الریمی کو ہلاک کردیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ ہلاکت امریکا کی یمن میں دہشت گردی کے خلاف ایک کامیاب آپریشن کا نتیجہ ہے۔ ٹرمپ نے القاعدہ کے رہنما کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اُس کی قیادت میں جزیرہ نماعرب میں القاعدہ (اے کیو اے پی) نے کئی یمنی شہریوں پر بے رحمانہ تشدد کے علاوہ اپنے کارکنوں کو امریکی فوج پر حملوں کی ترغیب بھی دی۔ الریمی کو ناصر الوحشی کی ہلاکت کے بعد القاعدہ کی یمن میں فعال شاخ کا سربراہ منتخب کیا گیا تھا۔

[pullquote]شمالی شام میں باغیوں کے قصبے سراقب میں فوج داخل ہو گئی[/pullquote]

شام کے سرکاری میڈیا نے بتایا ہے کہ ملکی فوج شمال مغربی صوبے ادلب کے بڑے قصبے سراقب میں داخل ہو گئی ہے۔ ادلب میں سراقب کو باغیوں کا ایک اہم ٹھکانا قرار دیا جاتا ہے۔ اس شمال مغربی صوبے میں شامی فوج اپنا کنٹرول قائم کرنے کے آپریشن کو کئی ماہ سے جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس فوجی مشن کی وجہ سے دمشق اور انقرہ کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ اس کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے کہ شامی اور ترکی فوج میں براہ راست تصادم نہ ہو جائے۔ ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اولو نے جمعرات چھ فروری کو کہا ہے کہ توقع ہے کہ روس مداخلت کر کے صورت حال کی شدت میں کمی لائے گا۔

[pullquote]مشرقی آسٹریلیا میں موسلادھار بارش، جنگلاتی آگ کی شدت کم[/pullquote]

آسٹریلیا کے مشرقی علاقوں پر جمعہ سات فروری کو ہونے والی شدید موسلا دھار بارشوں نے جنگلاتی آگ کی شدت کو کم کر دیا ہے۔ آگ کی شدت میں کمی کے ساتھ کئی علاقوں کے خشک ندی نالوں میں اچانک سیلاب آ گئے ہیں۔ اس آگ سے خاص طور پر ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے کئی علاقوں کی جنگلاتی آگ ختم ہو گئی ہے۔ حکام کے مطابق ابھی بھی بیالیس مقامات پر آگ بدستور لگی ہوئی ہے، جن میں سترہ مقامات پر لگی آگ بے قابو ہے۔ بارشوں کے سلسلے کو کاشت کاری اور زرعی کاروبار کے لیے مفید قرار دیا گیا ہے۔ ایک اور آسٹریلوی ریاست وکٹوریہ کے بعض علاقوں میں جنگلاتی آگ لگی ہوئی ہے۔ بارش سے ریاست کوئنز لینڈ میں بھی سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔

[pullquote]اپوزیشن لیڈر خوان گوائیڈو کو کوئی نقصان نہ پہنچے، امریکا[/pullquote]

امریکا نے وینزویلا کی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپوزیشن لیڈر خوان گوائیڈو کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچانے سے گریز کرے۔ جنوبی امریکی ملک وینزویلا کے لیے مقرر خصوصی امریکی مندوب ایلیٹ ابرام نے کاراکس حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر گوائیڈو کو مسائل سے دوچار کیا گیا تو امریکی حکومت ضروری اقدام اٹھانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ اپوزیشن لیڈر خوان گوائیڈو اس وقت امریکی دورے پر ہیں۔ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کے دوران کانگریس کی لابی میں موجود تھے۔ بعد میں انہوں نے امریکی صدر اور کانگریس کے ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر سے ملاقاتیں بھی کیں۔ گوائیڈو کی ٹرمپ سے ملاقات پر وینزویلا کی مادورو حکومت نے شدید تنقید کی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے