ٹرمپ نے وکی لیکس کے بانی کو مشروط معافی کی پیشکش کی تھی، وکیل کا دعوی

لندن: وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے وکیل نے دعویٰ کیا ہےکہ امریکی صدر ٹرمپ نے جولین اسانج کو مشروط معافی کی پیشکش کی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے خلاف لندن کی عدالت میں چلنے والے مقدمے میں اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے جولین اسانج کو پیشکش کی تھی کہ اگر وہ کہیں کہ 2016 میں سامنے آنے والے ڈیموکریکٹ پارٹی کے ای میل اسکینڈل میں روس کا کوئی کردار نہیں تو انہیں معاف کیا جاسکتا ہے۔

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے جہاں ان کے وکلا نے آئندہ سماعت کے سلسلے میں ان کی امریکا منتقلی کے فیصلے پر بات چیت کی۔

ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت میں جولین اسانج کے وکیل نے 2017 میں وکی لیکس کے بانی سے ملاقات کرنے والے ایک گواہ سابق ری پبلکن رکن ڈانا روہرا بیچر کے بیان کا حوالہ دیا اور بتایا کہ انہیں امریکی صدر کی جانب سے جولین اسانج کے پاس بھیجا گیا تھا۔

جولین اسانج کے وکیل نے بتایا کہ ڈانا روہرا بیچر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکی صدر اسانج کو اس صورت میں مشروط معافی دیں گے جب وہ اپنے بیان میں یہ اعتراف کریں کہ 2016 میں ٹرمپ کے مقابلے میں ہلیری کلنٹن کی صدارتی مہم کو نقصان پہنچانے کے لیے ای میل اسکینڈل کے پیچھے روس کا ہاتھ نہیں تھا۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے جولین اسانج کے وکیل کے دعوے کی تردید کی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈانا روہرابیچر کو سوائے سابق کانگریس رکن کے طور پر نہیں جانتے اور صدر نے کبھی ان سے جولین اسانج سمیت کسی معاملے پر کوئی بات نہیں کی لہٰذا جولین اسانج کے وکیل کا بیان مکمل طور پر من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے