میری امی نے ہمیں آذان کا احترام سکھایا: جینت کمار

جب آذان ہوتی ہے، تو ہمیں میوزک بند کرنے کا اور خاموشی سے آذان سننے کا حکم ہوتا ہے، یہ کہنا ہے جینت کمار کا جو ایک سوشل ایکٹیوسٹ ہیں اور سوشل میڈیا کے استعمال سے ہندو مسلم ہم آہنگی کو لے کر ایکٹیوزم کرتے ہیں. حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر ان کی ایک پوسٹ وائرل ہوئی جس میں وہ ہندو مسلم ہم آہنگی کی بات کرتے ہوئے اپنی تربیت کے حوالے سے بتا رہے ہیں.
https://www.facebook.com/Jaintkumar6/posts/1442674605893964

جینت کا کہنا ہے کہ ان کے والدین نے انہیں شروع سے ہی مسلمان بھائیوں کے ساتھ امن سے رہنا سکھایا ہے . "میرے والد کا ہمیشہ سے یہ کہنا ہے کہ جو بھی ہو، پہلے سلام کیا کرو. مجھے اکثر جواب میں لوگ نمستے کہتے ہیں یہ بات ایک خوبصورت احساس دیتی ہے”، جینت

جینت کمار کا یہ پیغام ایک ایسے موقعے پر آیا ہے جب بھارتی مسلمان وہاں کے ہندو شدتت پسندوں کی بربریت کا نشانہ بن رہے ہیں. جینت کا کہنا ہے کہ ہم عید اور رمضان کو اسی جوش و جذبے کے ساتھ مناتے ہیں جیسے ہم مہاشیورتری یا جنم اشھمی مناتے ہیں۔ جینت اور اس کے خاندان، دوست رمضان میں سحری اور افطاری کا جبکہ محرم میں سبیلوں کا اہتمام کرتے ہیں. یہ بات خوش آئیند ہے کہ مسلمان بھائی بھی ہولی اوردیوالی منانے کے منتظر رہتے ہیں.

جینت کا کہنا تھا کہ سب سے جذباتی لمحہ وہ ہوتا ہے جب میری مسلمان سہیلیاں مجھے رکشا بندھن پر راکھی باندھتی ہیں. جینت کمار جیسے نوجوانوں کی کوششیں ایک ایسے وقت میں امن کا پیغام دیتی ہیں جب مذہب کی بنیاد پر قتل و غارت کے سلسلے نے پھر سے سر اٹھایا ہے اور مذہبی رواداری وقت کی شدید ضرورت بن چکی ہے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے