اتوار : 29 مارچ 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]اسپین میں کووڈ انیس کے سبب ایک دن میں 838 افراد ہلاک[/pullquote]

اسپین میں کووِڈ انیس کے مریضوں اور اس مرض کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اسپین میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 838 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جو اس ملک کے لیے ایک نیا یومیہ ریکارڈ ہے۔ گزشتہ روز بھی آٹھ سو سے زائد ہسپانوی شہری ہلاک ہوئے تھے۔ آج اتوار کے روز تک اسپین میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 6,528 ہو گئی ہے۔ اسی دوران اسپین میں چھ ہزار سے زائد نئے کیسز بھی سامنے آئے ہیں جس کے ساتھ کووڈ انیس سے متاثرہ افراد کی تعداد 78,797 ہو گئی ہے۔

[pullquote]کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد سات لاکھ کے قریب[/pullquote]

دنیا بھر میں نئے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد چھ لاکھ اٹھہتر ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر اب اکتیس ہزار سات سو پچاس ہو گئی ہے۔ دوسری طرف اس وائرس کے سبب پیدا ہونے والی بیماری کووڈ انیس سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد بھی بڑھ کر ایک لاکھ چھیالیس ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکا ہے جہاں کورونا انفیکشن کے شکار افراد کی تعداد ایک لاکھ چوبیس ہزار ہے۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں اٹلی میں ہوئی ہیں جو دس ہزار سے تجاوز کر چکی ہیں۔

[pullquote]جرمنی کے ایک صوبائی وزیر کی لاش ریل کی پٹری پر ملی[/pullquote]

جرمن صوبہ ہیسے کے وزیر مالیات تھوماس شیفر کی لاش تیز رفتار ٹرینوں کے لیے مخصوص ریلوے کی پٹری کے قریب ملی ہے۔ اسی ریاست میں جرمنی کا اقتصادی مرکز فرینکفرٹ بھی واقع ہے۔ تفتیش کاروں کے مطابق بظاہر یہ خود کشی کا معاملہ دکھائی دیتا ہے۔ تاہم پولیس نے اس بارے میں مزید کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔ تھوماس شیفر کا تعلق چانسلر انگیلا میرکل کی سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین ’سی ڈی یو‘ سے تھا۔ وہ گزشتہ دو دہائیوں سے ریاستی سطح پر کی جانے والی سیاست میں متحرک تھے اور تقریباﹰ دس برسوں سے صوبائی وزیر مالیات تھے۔

[pullquote]ڈونلڈ ٹرمپ نیویارک کو مکمل لاک ڈاؤن کرنے کے مخالف[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے نیویارک سمیت بڑے شہروں کو مکمل لاک ڈاؤن نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹرمپ نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ قرنطینہ ضروری نہیں بلکہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ نیویارک، نیوجرسی اور کنیکٹیکٹ جیسے شہروں کے رہائشی آئندہ چودہ دنوں تک غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ نیویارک کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر ہے۔ امریکا میں اس انفیکشن کے شکار افراد کی تعداد ایک لاکھ چوبیس ہزار ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد بائیس سو تک پہنچ چکی ہے۔

[pullquote]کورونا وائرس سے متاثرہ شیر خوار بچے کی موت، تحقیقات شروع[/pullquote]

امریکی ریاست الینوائے میں حکام ایک ایسے شیر خوار بچے کی موت کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں جو کورونا انفیکشن کا شکار تھا۔ کووڈ انیس کے شکار کسی بچے کی موت کا یہ اولین واقعہ ہے۔ مرنے والے بچے کی عمر ایک برس سے بھی کم تھی۔ کووڈ انیس سے سب سے زیادہ خطرہ کمزور جسمانی قوت مدافعت رکھنے والوں، شدید بیماریوں کے شکار اور عمر رسیدہ افراد کو ہوتا ہے۔ کووڈ انیس کے باعث الینوائے میں ہونے والی 65 فیصد اموات 60 برس یا اس سے زائد عمر کی لوگوں کی ہیں۔

[pullquote]شمالی کوریا کے میزائل تجربات[/pullquote]

شمالی کوریا نے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے مزید دو میزائلوں کا تجربہ کیا ہے۔ جاپان اور جنوبی کوریا کے مطابق مختصر رینج کے بیلیسٹک میزائل سمندر میں گرے۔ جنوبی کوریا نے پیونگ یانگ کے اس تازہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر ضروری قرار دیا ہے۔ امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات کے سبب شمالی کوریا نے میزائلوں کے تجربات کا سلسلہ روک رکھا تھا۔ تاہم رواں ماہ کے آغاز سے اب تک ایسے چار میزائلوں کے تجربے کیے جا چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق پیونگ یانگ پر ایسے تجربے کرنے پر بھی پابندی عائد ہے۔

[pullquote]یورپ میں گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کر دی گئیں[/pullquote]

یورپی یونین کے رکن ممالک اور سوئٹزرلینڈ میں موسم گرما کا وقت شروع ہو گیا ہے۔ اتوار کی صبح دو بجے گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کر دی گئیں۔ جرمنی میں یہ سلسلہ سن انیس سو اسی میں شروع ہوا تھا۔ گھڑیاں آگے کرنے کا مقصد توانائی بچانا ہے، تاہم چار دہائیوں بعد بھی اس کے مفید ہونے کے بارے میں کوئی ٹھوس شواہد نہیں ہیں۔ جرمن شہریوں کی اکثریت اس فیصلے کے خلاف ہے، لیکن ایسے لوگ بھی ہیں جو شام میں زیادہ دیر کے لیے روشنی ملنے پر خوش ہوتے ہیں۔

[pullquote]چین میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بتدریج کم ہوتی ہوئی[/pullquote]

چین میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 45 نئے افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے۔ یہ تعداد ایک روز قبل 54 تھی۔ چین کی وزارت صحت کے مطابق جن نئے لوگوں میں کورونا وائرس کی موجودگی کی تشخیص ہوئی ہے ان میں سے ایک کے علاوہ باقی سب افراد دیگر ممالک سے چین واپس لوٹے تھے۔ چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ سات دنوں کے دوران چین میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 313 رہی جن میں سے محض چھ ایسے افراد تھے جنہیں ملک کے اندر ہی یہ انفیکشن لگی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے