[pullquote]کورونا وائرس: سپین میں ہلاکتوں کی شرح میں معمولی کمی[/pullquote]
سپین میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 757 مریض ہلاک ہو گئے ہیں، جس کے بعد ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 14,555 ہو گئی ہے۔ ہسپانوی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ ایام کے مقابلے میں ہلاکتوں کی شرح میں معمولی کمی ہوئی ہے۔ مریضوں کی تعداد کے اعتبار سے سپین امریکا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے، جہاں اب تک ایک لاکھ بیالیس ہزار افراد اس مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ مجموعی طور پر دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد چودہ لاکھ سے زائد ہو چکی ہے اور اب تک بیاسی ہزار سے زائد افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔
[pullquote]یہ وقت فنڈنگ روکنے کا نہیں، ریجنل ڈائریکٹر، ڈبلیو ایچ او[/pullquote]
عالمی ادارہ صحت کے اہلکاروں نے امریکی صدر کے الزامات کی نفی کرتے ہوئے ادارے کے چین کے ساتھ تعلقات کا دفاع کیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل کے سینیئر مشیر ڈاکٹر بروس ایلورڈ کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ سپین اور چین سمیت وبا سے متاثرہ تمام ممالک کے ساتھ تعلقات یکساں روابط رکھے ہوئے ہے۔ ادارے کے یورپی ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر ہانس کلوگے نے امریکی صدر کی جانب سے ادارے کی فنڈنگ روکے جانے کی دھمکی پر بھی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وبا کی شدت زیادہ ہے اس لیے فنڈنگ کم کرنے کے لیے یہ وقت موزوں نہیں ہے۔ ڈاکٹر ہانس نے یورپ میں کورونا وائرس کی صورت حال کو ’انتہائی تشویش ناک‘ قرار دیتے ہوئے حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ انتہائی احتیاط کے ساتھ جائزہ لینے کے بعد ہی لاک ڈاؤن نرم کرنے سے متعلق کوئی فیصلہ کریں۔
[pullquote]ایران میں کورونا وائرس کے باعث ہونے والی ہلاکتیں چار ہزار سے متجاوز[/pullquote]
ایران میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 121 افراد کووڈ انیس کا شکار ہو کر ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایرانی وزارت صحت کے مطابق ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد چار ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 67,286 ہو گئی ہے۔ دوسری جانب ایرانی صدر حسن روحانی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے آئی ایم ایف سے فوری طور پر پانچ بلین ڈالر ہنگامی قرض جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایران نے سن 1979 کے بعد گزشتہ ماہ پہلی مرتبہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے لیے رابطہ کیا تھا۔ صدر روحانی نے رقم کی فوری فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارے کی جانب سے امتیازی سلوک ناقابل قبول ہے۔
[pullquote]جرمنی: کورونا وائرس سے شدید کساد بازاری کا خطرہ[/pullquote]
جرمن معیشت شدید کساد بازاری کی جانب بڑھ رہی ہے۔ یہ بات آج بدھ کے روز ملک کے پانچ اہم اقتصادی اداروں کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جرمن معیشت ’صدمے‘ کی حالت میں داخل ہو رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ رواں برس کی دوسری چوتھائی میں ملکی جی ڈی پی میں دس فیصد جب کہ پورے سال میں مجموعی طور پر چار فیصد کمی کا خدشہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق سن 1970 کے بعد سے اب تک یہ جرمنی کی تیز ترین معاشی گراوٹ ہے۔
[pullquote]عالمی ادارہ صحت کے لیے امداد روک سکتے ہیں، ٹرمپ[/pullquote]
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت کے لیے امریکی امداد روکنے کی دھمکی دی ہے۔ یہ بات انہوں نے وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عالمی ادارے کا جھکاؤ چین کی طرف ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے چین کے شفاف طرز عمل کی تعریف کی تھی۔ تاہم امریکا سمیت کئی ممالک چین میں ہلاکتوں کی تعداد پر شک و شبے کا اظہار کرتے آئے ہیں۔ دوسری جانب امریکا میں کووڈ انیس کے مریضوں کی تعداد چار لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ اب تک 13 ہزار کے قریب امریکی شہری ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔
[pullquote]جرمنی میں کورونا کے سبب ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار سے بڑھ گئی[/pullquote]
جرمنی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید چار ہزار افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہوئے ہیں۔ یوں اس ملک میں اس عالمی وبا کی زد میں آنے والے افراد کی مجموعی تعداد ایک لاکھ سات ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس دورانیے میں نئی ہلاکتوں کی تعداد 254 رہی۔ جرمنی میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ دوسری طرف ملکی سیاستدانوں نے خبردار کیا ہے کہ اس مخصوص وقت میں دائیں بازو کے انتہا پسند ان حالات کو اپنے مقاصد کی خاطر استعمال کر سکتے ہیں۔
[pullquote]ووہان میں لاک ڈاؤن ختم کر دیا گیا[/pullquote]
چینی شہر ووہان میں دو ماہ سے زائد عرصے سے جاری لاک ڈاؤں آج بدھ کے روز ختم کر دیا گیا ہے۔ کورونا وائرس کی وبا اسی شہر سے شروع ہوئی تھی۔ گیارہ ملین سے زائد آبادی والے اس شہر میں وائرس سے پچاس ہزار سے زائد افراد متاثر جب کہ ڈھائی ہزار سے زائد ہلاک ہوئے۔ گزشتہ تین ہفتوں کے دوران تاہم اس شہر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں تیزی سے کمی آئی۔ لاک ڈاؤن ختم کیے جانے کے بعد ووہان کے ہوائی اڈے سے دس ہزار سے زائد مسافر دیگر علاقوں کی جانب روانہ ہوئے۔ چین بھر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے متاثرہ 62 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، مریضوں اکثریت بیرون ملک سے آنے والے افراد کی ہے۔
[pullquote]کورونا سے متاثرہ یورپی ممالک کے لیے مالی امداد کی کوشش[/pullquote]
یورپی یونین کے وزرائے خزانہ کورونا وائرس کی وجہ سے شدید متاثر ہونے والے ممالک کے لیے بیل آؤٹ پیکج کو حتمی شکل دینے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ اٹلی نے اصرار کیا ہے کہ وہ ’کورونا بانڈز‘ کے اپنے منصوبے کو ترک نہیں کرے گا۔ یورو گروپ کے صدر ماریو سینتینو نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ سولہ گھنٹے کے مذاکرات کے بعد رکن ممالک ایک ڈیل کو حتمی شکل دینے کے قریب آ گئے لیکن اسے فائنل نہ کر سکے۔ بتایا گیا ہے کہ مذاکرات کا سلسلہ جمعرات کو بھی جاری رہے گا۔ کوشش ہے کہ یورپی یونین ایسے ممالک کو مالی مدد فراہم کرے، جو اس عالمی وبا کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔
[pullquote]ترکی میں کورونا وائرس، صدر ایردوآن تنقید کی زد میں[/pullquote]
ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے نمٹنے کی خاطر حکومتی اقدامات میں اضافہ کر دیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا ہے کہ ملک کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن نہیں کیا جائے گا۔ اس بات پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔ ترکی میں اجتماعات پر پابندی ہے لیکن تجارتی سرگرمیاں جاری ہیں۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ترکی میں اس عالمی وبا کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 725 ہے جبکہ تقریبا 34 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ترک حکومت نے اگر لاک ڈاؤن نہ کیا تو صورتحال مزید ابتر ہو سکتی ہے۔
[pullquote]جانسن نے دوسری رات بھی انتہائی نگہداشت یونٹ میں بسر کی[/pullquote]
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے مسلسل دوسری رات بھی انتہائی نگہداشت یونٹ میں بسر کی ہے۔ نئے کورونا وائرس کا شکار ہونے والے جانسن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ ان کی حالت تسلی بخش ہے۔ وہ نمونیا کا شکار نہیں ہوئے اور نہ ہی انہیں مصنوعی تنفس کی ضرورت ہے۔ اس عالمی وبا کی وجہ سے برطانیہ میں 55 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ چھ ہزار سے زائد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جانسن ستائیس مارچ کو کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے جبکہ اتوار پانچ اپریل کو انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
[pullquote]ٹوئٹر کے سربراہ کا کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے ایک بلین ڈالر فنڈ کا اعلان[/pullquote]
ٹوئٹر کے سی ای او جیک ڈورسی نے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے ایک بلین ڈالر مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ رقم جیک ڈورسی کی مجموعی آمدن کا اٹھائیس فیصد بنتی ہے۔ انہوں نے سٹارٹ سمال نامی چیرٹی فنڈ کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وبا کے خاتمے کے بعد یہ فنڈ لڑکیوں کی صحت سمیت دیگر فلاحی کاموں کے لیے کام جاری رکھے گا۔ ڈورسی نے یہ بھی بتایا کہ سٹارٹ سمال کے تمام عطیات کی تفصیلات آن لائن عوامی طور پر دستیاب ہوں گی۔
[pullquote]امریکا کو طبی سامان کی برآمدات نہ روکنے پر قائل کریں گے، کینیڈا[/pullquote]
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ وہ امریکی حکام کو کوورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے درکار طبی ساز و سامان کی برآمد نہ روکنے پر قائل کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے۔ کینیڈین وزیر اعظم کے مطابق اس ضمن میں امریکی حکام سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکی صدر نے گزشتہ ہفتے ڈاکٹروں کے لیے حفاظتی طبی سامان برآمد کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ پابندی کے بعد امریکی کمپنیوں سے خریدے گئے طبی ساز و سامان کی ترسیل کینیڈا اور جرمنی کے لیے بھی روک دی گئی تھی۔ جسٹن ٹروڈو نے اس فیصلے پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔ جسٹن ٹروڈو نے آج بدھ کے روز یہ بھی بتایا کہ امریکی کمپنی سے خریدے گئے پانچ لاکھ این 95 سرجیکل ماسک آج کینیڈا پہنچ جائیں گے۔ کینیڈا میں کووڈ انیس کے مریضوں کی تعداد سترہ ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔ اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 293 ہے۔
[pullquote]طالبان نے اپنی مذاکراتی ٹیم کابل سے واپس بلا لی[/pullquote]
افغان طالبان نے کابل میں حکومت سے مذاکرات کے لیے بھیجی گئی اپنی تین رکنی ٹیم واپس بلا لی ہے۔ گزشتہ روز طالبان نے اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ قبل ازیں افغانستان کی نیشنل سکیورٹی کونسل نے طالبان کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ قیدیوں کے تبادلے کے لیے مذاکرات اہم مرحلے تک پہنچ چکے تھے۔ تاہم دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کے مطابق امن معاہدے میں انٹرا افغان ڈائیلاگ کی راہ ہموار کرنے کے لیے طالبان قیدیوں کو فوری طور پر رہا کر دیا جانا چاہیے تھا۔
[pullquote]تنہا مہاجر بچے یونان سے جرمنی لائے جائیں گے[/pullquote]
جرمنی یونانی جزائر پر موجود تنہا مہاجر بچوں کو اپنے ہاں لائے گا۔ یہ بات برلن میں وفاقی وزارت داخلہ نے آج بدھ کے روز بتائی ہے۔ پہلے مرحلے میں پچاس نابالغ تنہا بچوں کو جرمنی لایا جائے گا۔ مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں نے اس معاملے پر اتفاق کر لیا ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق اس سلسلے میں آج وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران اس ضمن میں حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ مہاجر بچوں کو موجودہ صورت حال میں موقع ملتے ہی جرمنی لے آیا جائے گا، جس کے بعد انہیں دو ہفتوں کے لیے قرنطینہ میں رکھنے کے بعد صوبوں میں بھیج دیا جائے گا۔
[pullquote]عالمی ادارہ صحت کا لاک ڈاؤن میں نرمی نہ کرنے کا مشورہ[/pullquote]
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا سے متعلق مثبت نتائج سامنے آنے کے باوجود لاک ڈاؤن میں نرمی نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے یورپی ریجن کے ڈائریکٹر ہینس کلج کا کہنا تھا کہ بعض ممالک میں کورونا سے متعلق اچھےاشارے ملنےکے باوجود ابھی پابندیاں نرم کرنےکا وقت نہیں آیا ہے۔ ہینس کلج نے کورونا کے باعث عائد کی گئی سختیاں نرم نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ جلد بازی ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ ابھی ہم نے کورونا کےخلاف کوششوں کودوگنا اور تین گنا کرنا ہوگاتاکہ اس وباکا مکمل خاتمہ ہوسکے۔
[pullquote]دبئی: کورونا کے باعث 10 ہزار پاکستانی نوکریوں سے فارغ[/pullquote]
دبئی: کورونا وائرس کے باعث متحدہ عرب امارات میں 10 ہزار پاکستانیوں کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا۔پاکستانی قونصل جنرل احمد امجد علی کے مطابق 35 ہزار پاکستانی متحدہ عرب امارات سے واپسی کے خواہش مند ہیں اور ان کی پاکستان قونصل خانے میں رجسٹریشن کردی گئی ہے۔قونصل جنرل نے بتایا کہ یو اے ای میں 10 ہزار پاکستانی کورونا وبا کے باعث نوکریوں سے فارغ کردیے گئے ہیں جن کی وطن واپسی کے انتظامات کیے جارہے ہیں، واپسی میں سیاحوں، نوکری نہ رکھنے والوں اور بزرگوں کو ترجیجی دی جائے گی۔قونصل جنرل کے مطابق دبئی ائیرپورٹ پر مسافروں کی واپسی پر اسکرینگ کے انتظامات مکمل ہیں، پاکستانیوں کے لیے فلائٹس آپریشن کرنے کو تیار ہیں لیکن اتنی بڑی تعداد میں پاکستانیوں کی واپسی بہت بڑا چیلنج ہے۔