ٹائر فروخت کرنے والا کا بیٹا فلمی بستی کو ویران اور کروڑوں مداحوں کو افسردہ کرگیا.

“ایک دن احساس ہوا کہ میں ایسی کسی چیز کا حصہ ہی نہیں ہوں جو کسی چیز کے یقینی ہونے کا دعوی کرے۔ نہ ہسپتال نہ سٹیڈیم۔۔۔ دل نے کہا کہ صرف غیر یقینی ہی یقینی ہے”

یہ الفاظ ہیں اس شخص کے جس نے ہالی ووڈ اور بالی ووڈ پر اپنے مخصوص قدرتی اسٹائل کی اداکاری کی وجہ سے راج کیا ۔

عرفان خان نے اپنے کریئر میں بالی وڈ کی 100 سے زائد فلموں میں کام کیا جن میں پیکو، مقبول، حاصل اور لنچ باکس جیسی کامیاب فلمیں بھی شامل ہیں

53 سالہ عرفان خان نیورو اینڈوکرائن کینسر کا شکار تھے اور لندن سے علاج کروانے کے بعد گذشتہ برس واپس انڈیا آئے تھے۔

یہ بیماری انسانی جسم میں ان خلیوں کو متاثر کرتی ہے جو خون کے بہاؤ میں ہارمونز خارج کرتے ہیں۔

انھیں منگل کو ممبئی کےایک ہسپتال میں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں داخل کیا گیا تھا اور ان کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ عرفان خان کو بڑی آنت کے انفیکشن کے باعث ہسپتال لایا گیا ہے۔

تاہم بدھ کو عرفان خان کے خاندان نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئےگہرے صدمے کلا اظہار کیا

آج ہم یہ افسوسناک خبر دے رہے ہیں کہ وہ ہمارے درمیان نہیں رہے۔’

ترجمان کا کہنا تھا کہ ‘عرفان ایک مضبوط ارادوں والے انسان تھے جنھوں نے آخر تک لڑائی لڑی۔ انھوں نے ہمیشہ اپنے قریب آنے والوں کی حوصلہ افزائی کی۔ سنہ 2018 میں غیرمعمولی کینسر کی تشخیص ہونے کے بعد انھوں نے سامنے آنے والے چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اپنی زندگی کو سنبھالے رکھا۔ وہ اپنے کنبے کو جن سے وہ بہت پیار کرتے تھے چھوڑ کر جنت چلے گئے ہیں۔ انھیں اپنے اہل خانہ کا بہت پیار ملا۔ وہ اپنے پیچھے ایک وراثت چھوڑ گئے ہیں۔ ہم سب ان کی روح کو سکون ملنے کی دعا کرتے ہیں۔’

گذشتہ دنوں عرفان خان کی والدہ سعیدہ بیگم بھی ریاست راجستھان کے شہر جے پور میں انتقال کر گئی تھیں اور ملک گیر لاک ڈاوٴن کے باعث وہ اپنی والدہ کی آخری رسومات میں شامل نہیں ہو سکے تھے۔

اطلاعات کے مطابق انھوں نے ویڈیو کال کے ذریعے والدہ کی آخری رسومات میں شرکت کی۔

2018 میں جب عرفان خان کو اپنے مرض کے بارے میں پتا چلا تھا تو انھوں نے خود اپنے مداحوں کو اس بارے میں بتایا تھا۔

انھوں نے ٹوئٹر پر پیغام میں کہا تھا ‘زندگی میں اچانک کچھ ایسا ہو جاتا ہے جو آپ کو آگے لے کر جاتا ہے۔ میری زندگی کے گذشتہ چند برس ایسے ہی رہے ہیں۔ مجھے نیورو اینڈوکرائن ٹیومر نامی مرض ہو گیا ہے لیکن میرے آس پاس موجود لوگوں کے پیار اور طاقت نے مجھ میں امید پیدا کی ہے۔’

مرض کے بارے میں علم ہوتے ہی عرفان خان علاج کے لیے لندن چلے گئے تھے اور تقریباً ایک برس وہاں رہنے کے بعد مارچ 2019 میں انڈیا واپس آئے تھے۔

واپسی کے بعد عرفان خان نے دوبارہ کام بھی شروع کیا تھا اور چند ماہ قبل ان کی فلم ‘انگریزی میڈیم’ بھی ریلیز ہوئی ہے جو ان کی کامیاب فلم ’ہندی میڈیم‘ کا سیکوئل ہے۔

اس فلم کی شوٹنگ کے دوران بھی عرفان کی طبیعت اکثر بگڑتی رہی۔ ایسے میں پوری یونٹ کو کئی بار شوٹنگ روکنی پڑتی تھی اور جب عرفان بہتر محسوس کرتے تھے تب شاٹ لیا جاتا تھا۔

وہ بالی وڈ کے علاوہ ہالی وڈ میں بھی اپنی پہچان رکھتے تھے اور انھوں نے ہالی وڈ کی معروف فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

عرفان خان کی وفات پر انڈین فلمی صنعت سے تعلق رکھنے والی شخصیات اور ملک کی دیگر اہم ہستیوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انھیں اچھے الفاظ میں یاد کیا ہے۔

فلم پیکو میں عرفان کے ساتھ کام کرنے والے اداکار امیتابھ بچن نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ عرفان خان بےپناہ ٹیلنٹ کے حامل ایسے اداکار تھے جنھوں نے سنیما کو بہت کچھ دیا۔ وہ بہت جلدی چلے گئے اور اپنے پیچھے ایک بڑا خلا چھوڑ گئے ہیں۔

’پیکو‘ کے ہدایتکار اور عرفان خان کے قریبی دوست سمجھے جانے والے سوجیت سرکار نے اپنے پیغام میں کہا ’میرے دوست عرفان۔ تم لڑے اور بہت لڑے۔ مجھے ہمیشہ تم پر فخر رہے گا اور ہم دوبارہ ملیں گے۔‘

انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے بھی عرفان خان کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی موت سنیما اور تھیٹر کی دنیا کے لیے بڑا نقصان ہے اور انھیں ان کی ورسٹائل اداکاری کے لیے یاد رکھا جائے گا۔

سیاسی رہنما راہول گاندھی نے اپنے پیغام میں کہا کہ عرفان خان ایک ورسٹائل اور ماہر فنکار تھے اور فلم اور ٹی وی کی دنیا میں انڈیا کے سفیر تھے۔

عرفان خان کو اداکاری کے شعبے میں ان کی خدمات پر سنہ 2011 میں پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیا تھا جبکہ سنہ 2013 میں انھیں پان سنگھ تومر میں بہترین اداکاری پر نیشنل فلم ایوارڈ بھی ملا تھا اور اسی سال فرانس میں کانز فلمی میلے کے دوران ان کی فلم ’لنچ باکس‘ نے عوامی پسندیدگی کا ایوارڈ بھی جیتا تھا۔

عرفان خان کی گزشتہ روز طبیعت شدید ناساز ہوگئی تھی، ممبئی میں موجود اداکار کو کوکیلابین اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل کروا دیا گیا تھا جہاں انہوں نے اپنی زندگی کی آخری سانسیں لی۔

عرفان خان کے لواحقین میں اہلیہ اور دو بیٹے ایان اور بابیل شامل ہیں۔

عرفان خان کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں اداکار کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایک مضبوط روح کا مالک شخص دار فانی سے کُوچ کرگیا۔

عرفان خان ہمیشہ اپنے قریب آنے والوں کے لیے متاثر کن رہے اور ہمیشہ درپیش چیلنجوں کا مقابلہ ہمت و بہادری سے کرتے ہوئے اپنی زندگی کو جاری رکھا۔

واضح رہے کہ تین روز قبل عرفان کی والدہ سعیدہ بیگم طویل عرصے سے علیل تھیں، ہفتے کے روز انہیں طبعیت میں اچانک خرابی کے باعث اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کیا گیا جہاں وہ انتقال کرگئیں۔

سعیدہ بیگم بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جے پور کی بینیوال کانٹا کرشنا کالونی میں رہائش پذیر تھیں۔ سعیدہ بیگم ٹونک کے نواب خاندان سے تعلق رکھتی تھیں۔

کورونا کے ممکنہ پھیلاؤ کے پیش نظر بھارت میں جاری لاک ڈاؤن کے باعث عرفان خان کی والدہ کے جنازے میں فیملی کے چند لوگوں کو ہی شرکت کی اجازت دی گئی۔

بھارت میں جاری لاک ڈاؤن اور عرفان خان کے بیرون ملک ہونے کے باعث وہ والدہ کی آخری رسومات میں شرکت کرنے سے محروم رہے، عرفان خان ویڈیو کانفرنس کے ذریعے والدہ کے جنازے میں شامل ہوئے۔

بالی ووڈ اداکارہ نندیتا داس نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ عرفان خان کی موت کی خبر انتہائی افسوس ناک ہے۔ عرفان خان کے ساتھ فلم سپاری میں کام کیا تھا، فلم کی شوٹنگ کے دوران ہم نے بہترین وقت ساتھ گزارا ، فلم کے بعد بھی ہم اکثر ملتے تھے۔

اداکارہ پریانکا چوپڑا نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اپنی فلم ’7 خون معاف‘ کی ایک تصویر شیئر کی جس میں عرفان خان نے ان کے ساتھ کام کیا تھا۔انہوں نے اپنی پوسٹ میں عرفان خان کی فیملی سے تعزیت بھی کی۔

اداکارہ ہما قریشی نے لکھا کہ عرفان خان کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

بھارتی فلم ساز مہیش بٹ نے بھی ٹوئٹ کےذریعے عرفان خان کی موت پر افسردگی کا اظہار کیا ہے اور اُن کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔

اداکارہ پریتی زنٹا نے بھی ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انہیں عرفان خان کی موت کا سن کر بہت افسوس ہوا، وہ ایک باصلاحیت اور ورسٹائل اداکار تھے۔ اُن کے اہل خانہ سے اداکارہ نے تعزیت بھی کی۔

بھارتی اداکار عرفان خان 2018 میں لکھا کہ مجھے یقین ہے کہ میں ہار چکا ہوں اور یوں بولی ووڈ اور ہالی ووڈ کی سو سے زائد فلموں میں کام کرنے والے بہترین اداکارہ اپنے کروڑوں مداحوں کو افسردہ کر کے دنیا سے چلے گئے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے