خیبرپختونخوا :سینماہالز کو کس نے تباہ کیا

پشاور: دہشتگردی کی کارروائیوں ، غیرمعیاری پروڈکشن ،ماردھاڑاور روایتی مصالحہ دارکہانی ،جدیدٹیککنالوجی کے عدم استعمال،ماحول کی ابترحالت اوردیگرکئی وجوہات کے باعث خیبرپختونخوا کے سینماہال کسی تباہ شدہ ویران علاقے کا منظرپیش کررہے تھے جس میں رہی سہی کسر کورونانے پوری کردی اوراسوقت خیبرپختونخوا کے بیشتر سینما ہال بوت بنگلے کامنظرپیش کررہے ہیں جسکے باعث تماش بینوں نے صوبے کے سینماﺅں کا رخ کرناچھوڑدیااوربیشترسینماہال اب شاپنگ مال،پلازوں اور ہسپتالوں میں تبدیل ہورہے ہیں ۔خیبرپختونخوامیں ماضی کے تفریح کا سب سے بڑاذریعہ سینماہال مسلسل زبوحالی کاشکارہیں کوروناکے باعث گزشتہ چھ ماہ سے بند سینماہالوں کے باعث ہزاروںکی تعداد میں مزدوراوراداکار بیروزگارہوچکے ہیں حکومت اداکاروں ،ہدایت کاروں یاکسی غیرسرکاری تنظیم کے پاس خیبرپختونخواکے سینماہالوں احیاءکےلئے کوئی منصوبہ نہیں ۔

[pullquote]خیبرپختونخوا کے سینماہالز کی تباہی کے وجوہات کیاہیں۔۔؟[/pullquote]

طویل عرصے سے خیبرپختونخوا کے سینماﺅں میں پشتوفلموں کی نمائش ہوتی تھی 70ءکی دہائی تک پشتوفلموں کی کہانی جاندارہوتی تھی لیکن بعدازاں کلاشنکوف ،ماردھاڑ،کمزورسکرپٹ اورناقص پروڈکشن کے باعث پشتوفلمیں چربہ سازی کا ذریعہ بن گئی انگریزی اوراردوفلموں کی کہانیوں کو توڑمروڑکرپشتوفلمیں بنائی جاتی ہیں اس دوران فلم کی کہانی پرزوردینے کی بجائے اداکاراﺅں کے لباس پرزیادہ توجہ دی گئی جسکے باعث پشتوفلمیں ناکام ہوناشروع ہوئیں ۔پشتوفلموں کی روایتی کہانیاں جدیدٹیکنالوجی کے استعمال سے مکمل طو رپر عاری تھیں جسکے باعث ہندی اورانگریزی فلموں کے شائقین کی تعدادبڑھتی رہی لیکن پشتوفلم بینوں کی تعدادکم ہوتی رہی۔2005ءکے بعد دہشتگردی کے باعث بھی خیبرپختونخوا کے سینماہال شدیدمتاثرہوئے 80کی دہائی میں توہین کعبہ کےخلاف نکالے گئے جلوس نے پہلے شمع سینماکونشانہ بنایااوربعدازاں دہشتگردی کی کارروائیوں کے باعث پیکچرہاﺅس اورشمع سینماکونشانہ بنایاگیا اداکارشاہدخان کہتے ہیں 70کی دہائی میں خیبرپختونخوامیں 60سے زائد سینماہال تھے جواسوقت 11یا12تک پہنچ گئے ہیں اوران کی تعدادبھی مسلسل کم ہورہی ہے سینماہالوں کو سب سے زیادہ نقصان دہشتگردی نے پہنچایا ۔

[pullquote]خیبرپختونخوامیں سینماہالوں کی تعدادکتنی ہے۔۔؟[/pullquote]

اسوقت پشاورمیں 9سینماہال ہیں جو20مارچ سے کوروناکےخلاف لئے گئے اقدامات کے باعث بندپڑے ہیں اسکے علاوہ بنوں،ڈیرہ اسماعیل خان اور سوات میں بھی ایک ایک سینماہال موجود ہیں جہاں اکثروبیشترپشتوفلموں کی نمائش ہوتی ہے گزشتہ بارہ سالوں کے دوران صرف پشاورمیں 9سینماہال ڈھائے گئے جن میں پلوشہ،ناولٹی،عشرت،شبستان،فلک سیر،کیپٹل اورمیٹروشامل ہیں اس کے علاوہ سوات،کوہاٹ ،بنوں اورمردان میں بھی چھ سے زائد سینماہالوں کو شاپنگ ہالوں میں تبدیل کیاگیا مالکان کے مطابق اسوقت سینماہال مکمل خسارے کاسود اہے اس لئے اگران ہال کی جگہ شادی ہال یاشاپنگ پلازہ بنایاجائے تومنافع کاسوداہوگاجومالکان تاحال سینماہال چلارہے ہیں انکابھی شوق ہی بچاہے ورنہ سینماہال موجودہ دورمیں مکمل طور پر گھاٹے کاسوداہے۔

[pullquote]سینماہالوں میں فلموں کی جگہ پورنوگرافی دکھائی جاتی تھی ۔۔؟[/pullquote]

طویل عرصے سے پشاورکے کئی سینماہالزمیں فلموں کے درمیان دس یاپندرہ منٹ کےلئے فحش فلموں کودکھایاجاتاتھا جن کوعمومی طور پر ٹوٹے کہاجاتاتھا پشاورکے چارسینماہال میں انگریزی اورپشتوفلموں میں وقفے سے قبل یہ ٹوٹے دکھائے جاتے تھے پشاورکے شمع اورپلوشہ سینمامیں 80کی دہائی سے پورنوگرافی دکھائی جاتی رہی ہے بعدازاں پلوشہ سینماکومیڈیکل پلازہ میں تبدیل کیاگیا لیکن شمع سینمامیں مارچ تک دوہالوں میں سے ایک ہال میں مقامی طورپر تیارشدہ پورن فلمیں دکھائی جاتی تھیں یہ فلمیں عمومی طورپشتوزبان میں تیارکی جاتی تھیں دیگرہالوں میں مارچ تک پورن فلموں کے ٹوٹے دکھائے جاتے رہے جسکے باعث سینماہال بہت زیادہ بدنام ہوگئے اور 70کی دہائی میں جب پشاورکے سینماہال فیملیزسے بھرے رہتے تھے کی بجائے ایسے لوگوں نے آناشروع کردیا جہاںوہ چرس کے سٹے لگاتے تھے اس دوران بعض سینماہال میں آئس کا استعمال بھی شروع ہوا اوریوں زوال پذیر خیبرپختونخواکے سینماہالز اس دھڑام سے گر گئے کہ ان کی آوازبلندکرنے کےلئے کوئی بھی نہیں بچا۔

[pullquote]کیاجدیدٹیکنالوجی سینماہالز کومتاثرکررہی ہے۔۔؟[/pullquote]

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ جدیدٹیکنالوجی نے سینماہالوں کو متاثرکیاہے لیکن یورپ،امریکہ اوردنیاکے کئی ممالک میں جدیدٹیکنالوجی کے باوجود سینماہال تاحال اپنے آپ کو زندہ رکھے ہوئے ہیں یورپی ممالک میں بیشترسینماہالز تھری ڈی ٹیکنالوجی کااستعمال کررہے ہیں اس کے علاوہ وہاں بننے والی فلموں کی کہانیاں اور پروڈکشن انتہائی جاندارہوتی ہیں جسکے باعث شائقین اب بھی یورپ اورامریکہ میں فلموں کودیکھنے کےلئے شوق سے آتے ہیں اسکے علاوہ نیٹ فلکس اور دیگرکئی موبائل اپلیکیشن نے بھی فلموں کے متعلق نئے انداز اپنالئے ہیں لیکن بدقسمتی سے پشاورکے سینماہالزپھٹی گندی سیٹوں ،صفائی کے ابترنظام ،چرس کی دھوﺅں سے بھرے ماحول کے باعث شائقین کو اپنے آپ سے دوررکھے ہوئے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے