وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پوچھا کہ بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کی جانب سے ہائبرڈ وار اور دہشتگردی کی دھمکی اور اویس نورانی کی بلوچستان سے علیحدگی کی بات کیا محض اتفاق ہے؟
شیریں مزاری نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے جبری گمشدگی کا معاملہ اٹھا کر جمود کو توڑا ہے، پی ٹی آئی حکومت جبری گمشدگی سے متعلق بل لا رہی ہے اور وفاقی کابینہ نے جبری گمشدگی کے معاملے پر کمیٹی بنائی ہے۔
Amusing! @MaryamNSharif has suddenly discovered issue of Enforced Disappearances but being unfamiliar with it she didn't realise she was also supporting an arrested terrorist's pic! Bec neither PPP nor PMLN govts even uttered the word "Enforced Disappearances" ! It was taboo
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) October 26, 2020
وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی حکومتوں نے جبری گمشدگی پر کبھی ایک لفظ نہیں بولا، دونوں جماعتوں کی حکومتوں کی کئی دہائیوں کی خاموشی کو پی ٹی آئی حکومت نے توڑ دیا ہے، اب شریف اور بھٹو کی اولادیں جبری گمشدگی کا ذکر محفوظ طور پر کر سکتی ہیں۔
So Doval threatens hybrid war & LIC inside Pak & suddenly PDM's Noorani talks of breaking away Balochistan; Maryam discovers issue of enforced disappearances while a desperate NS seeks to sow mutiny in armed forces! Is it just coincidental unity of purpose btwn India's NSA & PDM? https://t.co/5qs0GqA41T
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) October 26, 2020
ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کا جبری گمشدگی کا معاملہ اچانک دریافت کرنا حیران کُن ہے، مریم نواز گرفتار دہشتگرد کی اٹھائی ہوئی تصویر کی انجانے میں حمایت کر رہی تھیں۔
شیریں مزاری نے یہ بھی لکھا کہ اجیت دوول کی ہائبرڈ وار اور دہشتگردی کی دھمکی اور اویس نورانی کی بلوچستان سے علیحدگی کی بات کیا محض اتفاق ہے؟
انہوں نے یہ بھی لکھا کہ مریم نواز کا جبری گمشدگی کو دریافت کرنا اور نواز شریف کا فوج میں بغاوت کے بیج بونا اتفاق ہے؟ کیا بھارتی این ایس اے اور پی ڈی ایم کا ایک ہی مؤقف آنا محض اتفاق ہے؟