مفتی عبداللہ یامین پر حملہ: ملزم کے ابتدائی بیان اور واقعاتی شواہد میں تضاد

کراچی: جمشید کوارٹر کے علاقے میں مفتی عبداللہ یامین پر حملہ کرنے والے ملزم کے ابتدائی بیان اور واقعاتی شواہد میں تضاد ہے۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق گرفتار حملہ آور سے برآمد پستول کی فارنزک رپورٹ تفتیشی حکام کو موصول ہوگئی ہے، حملہ آور سے برآمد پستول پہلے کسی واردات میں استعمال نہیں ہوا۔

تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ واقعہ کا مقدمہ انسداد دہشتگردی اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت درج کیا جائے گا جب کہ گرفتار ملزم مدثر سے تحقیقات جاری ہے، زیرحراست ملزم کو کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ نے تحویل میں لے لیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کی شناخت 24 سالہ مدثر کے نام سے ہوئی ہے جو کہ گارڈن کے علاقے کا رہائشی ہے،گرفتار ملزم سے مختلف زاویوں سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق ملزم کے ابتدائی بیان اور واقعاتی شواہد میں تضاد ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں ڈکیتی مزاحمت کے شواہد نہیں ملے جب کہ گرفتار ملزم کا موبائل ڈیٹا کا ریکارڈ بھی لیا جا رہا ہے۔

تفتیشی حکام نے مزید بتایا کہ واقعے سے قبل ملزم نے جس موبائل نمبر پر رابطہ کیا اسے بھی شامل تفتیش کیا جائے گا، واقعے کا مقدمہ درج کرنے کے لیے اہلخانہ سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔

مفتی عبداللہ یامین کے اہلخانہ اگر مقدمہ درج نہیں کرواتے تو سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوگا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے جمشید روڈ پر فائرنگ سے مسجد کے پیش امام مفتی عبداللہ زخمی ہوگئے تھے اور شہریوں نے فائرنگ کے مبینہ ملزم کو گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے