پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں انتخابی کارنر میٹنگ سے خطاب میں کہا ہے کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم کہتے ہیں گلگت بلتستان میں انتخابات کی وجہ سے کسی پیکج کا اعلان نہیں کررہا، وزیراعظم دو سال سے کہاں تھے؟ اُنہیں پہلے گلگت بلتستان کا خیال کیوں نہیں آیا؟
بلاول بھٹو زرداری ان دنوں گلگت بلتستان میں موجود ہیں جہاں وہ قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کی مہم چلارہے ہیں جب کہ وہ گلگت کے مختلف اضلاع میں کئی جلسوں اور کارنر میٹنگز سے خطاب کرچکے ہیں۔
گلگت کے ضلع غذر کی تحصیل یاسین میں بھی کارنر میٹنگ سے خطاب میں بلاول کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی وجہ سے سی پیک منصوبہ پاکستان میں آسکا، سی پیک کو گیم چینجر بولنے والے اصل میں کچھ جانتے ہی نہیں، سی پیک کا اصل اور پہلا فائدہ تو گلگت بلتستان والوں کا ہونا چاہیے تھا۔
بلاول نے وزیراعظم کے دورہ گلگت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں انتخابات کی وجہ سے کسی پیکج کا اعلان نہیں کررہا، وزیراعظم سے پوچھنا چاہیے کہ پچھلے دو سال سے یہ حکومت میں ہیں، تب تو انتخابات نہیں تھے، ان دوسالوں میں آپ نے کیا کیا؟ کس کو پیکج دیا؟
پی پی چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا کہ سوچتا ہوں کہ گلگت بلتستان والوں کو صوبہ دے دوں، وزیراعظم الگ صوبے کی بات کو اپنے منشور میں شامل کرکے دکھائیں، جنوبی پنجاب والوں کو بھی 100 دن میں الگ صوبہ دینےکا وعدہ کیا تھا۔
بلاول نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے گلگت بلتستان کو نام، شناخت، اسمبلی، گورنر اور وزیراعلیٰ دلوایا، گلگت بلتستان کے عوام کا مطالبہ ہے کہ انہيں الگ صوبہ اورپارلیمان میں نمائندگی دی جائے۔
کرپشن سے متعلق بلاول کا کہنا تھا کہ جھوٹا وزیراعظم کہتا ہے کرپشن کم کرے گا لیکن اب وزیراعظم نے کہا کوئی جادو نہیں کہ بٹن دبائیں اور کرپشن ختم ہوجائے، جھوٹے اور منافق وزیراعظم کے ہوتے ہوئے کرپشن ختم نہیں ہوسکتی جبکہ کرپشن کے خاتمے کیلئے ایک قانون بنانے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 15 نومبر کو ہونا ہیں اور وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز گلگت بلتستان کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے تقریب سے خطاب میں گلگت بلتستان کو عبوری صوبائی حیثیت دینے کا اعلان کیا تھا۔