صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع مہمند میں غیرت کے نام پر13 سالہ بچی کو قتل کر دیا گیا . یہ واقعہ ضلع مہمند کے تحصیل حلیمزئے کے علاقے بابی خیل میں پیش آیا .
بیان کی گئی تفصیلات کے مطابق تیرہ سالہ لڑکی چھ ماہ پہلے اپنے گھر میں موجود تھی کہ دروازے پر دستک ہوئی . لڑکی نے پوچھا کون ہے ؟ دروازے پر موجود ایک نوجوان لڑکے نے لڑکی سے پانی کا گلاس مانگا . لڑکی نے لڑکے کو پانی کا گلاس لا کر دیا . اس واقعے کا لڑکی کے گھر والوں کو علم ہوا نے لڑکی کے گھر والوں نے اسے غیرت کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے لڑکی کو گھرمیں زنجیریں باندھ کرقید کر دیا ۔ لڑکی کو چھ ماہ تک زنجیروں میں قید رکھا گیا .
دوسری جانب لڑکے پر تشدد کیا گیا اور اس سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی بہن کو بطور سورہ لڑکی کے بھائی کو دے .لڑکا نہیں مانا اور کہا کہ جب اس نے کچھ کیا نہیں تو وہ ایسا کیوں کرے . لڑکے کی جانب سے اپنی بہن سورہ میں دینے سے انکار کے بعد لڑکی پر مزید سختی کی گئی . معلومات کے مطابق لڑکی کی چیخیں پڑوسی سنتے تھے .
بدلہ صلح کے تحت کمسن لڑکیوں کے رشتے دینے کی رسم کو سورہ کہا جاتا ہے جس میں معاملات کے تصفیے کے لیے کمسن لڑکیوں کو دوسرے فریق کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔
مبینہ معلومات کے مطابق لڑکی کو گذشتہ ہفتے زہر دیکر قتل کر دیا گیا . پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے بابی خیل کا دورہ کیا . ملزمان سے پوچھ گچھ بھی کی . لڑکی کے گھر والوں نے کہا کہ لڑکی نے زہر کھا کر خود کشی کی ہے . پولیس نے بغیر پوسٹ مارٹم کے کہا کہ لڑکی نے خود کشی کی ہے اور اسے مقامی کلچر اور غیرت کا معاملہ قرار دیکر ملزمان کو چھوڑ دیا گیا . آئی بی سی اردو نے پولیس کا موقف لینے کی کوشش کی تاہم پولیس سے رابطہ نہیں ہو سکا .