فائز عیسیٰ نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر، اختلافی نوٹ لکھنے والے ججز بینچ کا حصہ نہیں

سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظرثانی کیس 16 نومبر کو سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے جسٹس فیصل عرب کی ریٹائرمنٹ کے بعد نیا بینچ تشکیل دے دیا جس پر جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔

کیس میں اختلافی نوٹ لکھنے والے ججز نئےبینچ کا حصہ نہیں ہیں جس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس مقبول باقر اور جسٹس یحیٰی آفریدی شامل ہیں۔

تینوں ججز نےجسٹس فائز عیسٰی کیس کے فیصلے میں اختلافی نوٹ تحریر کیے تھے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے عدالتی فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کررکھی ہے جبکہ مختلف بار کونسلز نے بھی عدالتی فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

خیال رہے کہ 19 جون 2020 کو سپریم کورٹ کے 10 رکنی بینچ نے مختصر فیصلے میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے خارج کر دیا تھا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کالعدم قرار دینے کا فیصلہ تمام 10 ججز متفقہ کاتھا۔

7 ججز نے قاضی فائز کی اہلیہ کے ٹیکس معاملات فیڈرل بورڈ آف ریوینو (ایف بی آر) کو بھیجنے کا حکم دیا تھا جبکہ تین ججز نے معاملہ ایف بی آر کو بھجنے سے اختلاف کیا تھا۔

بعد ازاں 23 اکتوبر 2020 کو سپریم کورٹ نے جسٹس فائز عیسیٰ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا جس میں مذکورہ 3 میں سے 2 ججز کے اختلافی نوٹ شامل نہیں تھے تاہم بعد ازاں یہ بھی 4 نومبر 2020 کو جاری کیے گئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے