برف باری اور شدید سرم موسم کے باوجود گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
گلگت بلتستان کی 24 میں سے 23 نشستوں کے لیے ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہے گا۔
سات لاکھ سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جب کہ سوا لاکھ سے زیادہ افراد پہلی بار ووٹ ڈالیں گے۔
بارش اور بالائی علاقوں میں برفباری کے باعث گانچے میں قانون ساز اسمبلی کے حلقہ جی بی اے 24 وادی سلتر و سیاچن کے پولنگ اسٹیشنز پر عملہ نہ پہنچ سکا جس کے باعث ووٹنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا۔
گلگت بلتستان میں پولنگ اسٹیشنز کی مجموعی تعداد 1260 ہے جس میں سے مرد خواتین ووٹرز کے مشترکہ پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 362 ہے، 297 پولنگ اسٹیشنز کو حساس اور 280 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔
مردوں کے ساتھ خواتین ووٹرز بھی انتہائی پرجوش ہیں اور ان کا کہنا ہےکہ اپنے حقوق کا حصول ووٹوں کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
شدید سرد موسم میں 98 سالہ بزرگ شہری شعبان علی نے نگر میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا جب کہ عمر رسیدہ خاتون وہیل چیئر پر ووٹ ڈالنے کے لیے پولنگ اسٹیشن پہنچی۔ اس کے علاوہ معذور شہری بھی ووٹ ڈالنے کے لیے پولنگ اسٹیشنز پہنچ رہے ہیں۔
الیکشن پر سیکیورٹی کے لیے 13 ہزار 481 اہلکار تعینات ہیں جب کہ دیگر صوبوں سے بھی 5 ہزار سے زائد پولیس اہلکار فرائض انجام دے رہے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجا شہباز خان کا کہنا ہے کہ کہیں سے کسی بھی بدنظمی کی شکایت نہیں ملی، بیلٹ بکسز کی آر او آفس تک ترسیل اور نتائج کے لیے بھی فول پروف انتظامات کر رکھے ہیں، ووٹنگ کے عمل کو شفاف بنائیں گے۔
پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، مسلم لیگ ن اور آزاد امیدوار میدان میں ہیں اور سب کو اپنی اپنی کامیابی کا بھرپور یقین ہے۔
ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی جانب سے بلاول اور مریم نواز نے بھرپور انتخابی مہم چلائی جب کہ تحریک انصاف کی جانب سے علی امین گنڈاپور، ذلفی بخاری اور مراد سعید انتخابی مہم میں پیش پیش رہے۔