اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک (پی ڈی ایم) کے سربراہ اجلاس میں 12 نکاتی ’میثاق پاکستان‘ پر اتفاق کرلیا گیا۔
اپوزیشن اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت سربراہی اجلاس ہوا جس میں پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ اختر مینگل ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
اجلاس میں مریم نواز نے بھی والد نواز شریف کی جگہ شرکت کی۔
اجلاس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال اور حالیہ گلگت بلتستان انتخابات کا جائزہ لیا گیا جبکہ چارٹر آف پاکستان پر بھی مشاورت کی گئی۔
[pullquote]اتحاد میں شامل جماعتوں کا 12 نکاتی میثاق پاکستان پر اتفاق[/pullquote]
اپوزیشن اتحاد کے اعلامیے کے مطابق سربراہ اجلاس میں 12 نکاتی میثاق پاکستان پر اتفاق کیا گیا جس کے مطابق وفاقی، اسلامی، جمہوری، پارلیمانی آئین پاکستان کی بالادستی اور عمل داری اور پارلیمنٹ کی خود مختاری یقینی ہو۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیاست سے اسٹیبلشمنٹ اور انٹیلی جنس اداروں کے کردار کا خاتمہ اور آزاد عدلیہ کا قیام یقینی بنایا جائے جبکہ آزادانہ، غیرجانبدارانہ اورمنصفانہ انتخابات کیلئے اصلاحات اور انعقاد شامل ہے۔
میثاق پاکستان میں عوام کے بنیادی انسانی اور جمہوری حقوق کا تحفظ، صوبوں کے حقوق اور 18ویں ترمیم کا تحفظ، مقامی حکومتوں کا مؤثر نظام، اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کا دفاع، انتہا پسندی اور دہشتگردی کا خاتمہ اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے نکات شامل ہیں۔
اعلامیے کے مطابق مہنگائی، بیروزگاری اور غربت کے خاتمے کیلئے ہنگامی معاشی پلان جبکہ آئین کی اسلامی شقوں کا تحفظ اور عمل درآمد بھی نکات میں شامل ہیں۔
[pullquote]سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھجوانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے: مولانا فضل الرحمان[/pullquote]
علاوہ ازیں اجلاس کے بعد اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا سربراہی اجلاس آج منعقد ہوا جس سے اخترمینگل، بلاول بھٹو زرداری نے ویڈیو لنک سے خطاب کیا۔
انہوں نے بتایا کہ قانون کی بالادستی، تمام اسلامی شقوں کے تحفظ سمیت 12 نکاتی میثاق پاکستان پر تمام جماعتوں نے اتفاق کیا۔
مولانا فضل الرحمان کا وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھاکہ شوگر مافیا کو 400 ارب روپے کی سہولت دی گئی، افسر نے چور پکڑا تو اسے نوکری سے نکال دیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سابق چیئرمین شبر زیدی نے جو اعترافات کیے وہ حکومت کے خلاف ایف آئی آر ہے، شبرزیدی نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ ان کو چھوڑ دو یہ ہمیں فنڈ کرتے ہیں۔
اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم نے گلگت بلتستان میں ہونے والے نتائج کو مسترد کیا ہے، یہ 2018 کے انتخابات کی دھاندلی کا ری پلے تھا، سپریم کورٹ نے جو آزادانہ انتخابات کیلئے ہدایات دی تھیں انہیں گلگت بلتستان کے الیکشن میں مسترد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے طے کیا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھجوانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، قومی احتساب بیورو (نیب)، ایف آئی اے اور دیگر ادارے سیاسی لوگوں پر جھوٹے مقدمات درج کرکے انتقام لے رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے جلسے شیڈول پر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی آڑ میں جلسوں پر پابندی لگانے کو مسترد کرتے ہیں، پی ڈی ایم کے جلسے شیڈول کے مطابق کیے جائیں گے، مولانا فضل الرحمان
[pullquote]نواز شریف بیماری کے باعث اجلاس میں شرکت نہ کردکے[/pullquote]
پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کو ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کرنا تھا تاہم انہیں اچانک گردے میں تکلیف کے باعث اسپتال جانا پڑا اور وہ شریک نہ ہوسکے۔
اجلاس میں مسلم لیگ ن کی جانب سے مریم نواز، احسن اقبال اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے شرکت کی۔