گلگت بلتستان انتخابات میں ووٹ ڈالنے اور گننے کا عمل شفاف رہا، فافن رپورٹ

انتخابی عمل کا جائزہ لینے والے ادارے فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن)کے مطابق گلگت بلتستان کے انتخابات منظم اور پر امن تھے، ووٹ ڈالنے اور گننے کا عمل مجموعی طور پر شفاف رہا تاہم نتائج کے انتظامات میں مسائل سامنے آئے۔

فافن رپورٹ کے مطابق گلگت،گھانچے، غذر اور دیامر میں تشدد اور احتجاج کے چند واقعات رپورٹ ہوئے جب کہ پریزائیڈنگ افسران کی جانب سے پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 فراہم نہ کرنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔

فافن کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ ایک تہائی سے بھی کم پولنگ اسٹیشنز کے باہر سیاسی جماعتوں کے کیمپ لگے اور فی پولنگ اسٹیشن پر تین غیر قانونی یا بے ضابطگی رپورٹ ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق ووٹ خفیہ رکھنے، دوسروں کی جانب سے اسٹیمپ لگانے یا رجسٹرڈ ووٹرز کو واپس بھیجنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے اور 19حلقوں کے 88 پولنگ اسٹیشنز پر چند ووٹرز کو واپس بھیجاگیا، 30 ووٹرز کو اصلی شناختی کارڈ نہ ہونے 4کو زائد المعیاد شناختی کارڈ ہونے کے باعث واپس کیاگیا۔

75 پولنگ اسٹیشنز پر دوسروں کی جانب سے ووٹ پر مہر لگانے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے،67 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ ایجنٹس یا الیکشن حکام کے ووٹر کے ساتھ ہونے کے واقعات رپورٹ ہوئے ۔

فافن کے مطابق پولنگ اسٹیشن پر بہت کم فارم 45 فراہم کیے گیے، 6 حلقوں سے پولنگ ایجنٹس کی عدم موجودگی میں ووٹ گننے کے واقعات رپورٹ ہوئے اور تین حلقوں میں امیدواروں اور پولنگ ایجنٹس کو ابتدائی رزلٹ کی تیاری میں ریٹرننگ آفیسر کے دفتر سے باہر رکھنے کے واقعات رپورٹ ہوئے، 10 حلقوں میں فارم 47 تاخیر سے دینے کے واقعات رپورٹ ہوئے، میڈیا اور مبصرین کو الیکشن عمل کور کرنے سے روکنے کاکوئی بھی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔

رپورٹ کے مطابق کسی پولنگ اسٹیشن پر خاتون کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کا واقعہ سامنے نہیں آیا، انتخابات میں 60 فیصد سے زائد ووٹرز نے ووٹ ڈالے،13 حلقوں میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آوٹ 53.8 فیصد رہا جب کہ دیامر جی بی اے 16 اور18 میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آوٹ کم رہا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے