سگریٹ نوشی کررونا سے بڑا خطرہ

بچپن سے پڑھتے سنتے اور دیکھتے آ رہے ہیں کہ تمباکو نوشی صحت کے لیے مضر ہے، سگریٹ کے پیکٹ پر بھی ایک جانب یہ وارننگ دی جاتی ہے لیکن اس کے استعمال میں روز بروز خوفناک اضافہ ہوتا جا رہا ہے، اس اضافے کی کئی وجوہات ہیں، نوعمر لوگوں میں سگریٹ نوشی کا استعمال زیادہ تیزی سے بڑھ رہا ہے ، یہ اضافہ اس قدر زیادہ ہے کہ پاکستان میں ہر روز 6 سے 15 سال کی عمر کے 1200 بچے سگریٹ نوشی شروع کر رہے ہیں، پاکستان میں کررونا سے زیادہ اموات روزانہ کی بنیاد پر سگریٹ نوشی کے باعث ہو رہی ہیں، پاکستان میں کررونا کے باعث اب تک 27 ہزار 4 لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں، جبکہ پاکستان میں سگریٹ نوشی کے باعث 1 لاکھ 70 ہزار لوگ وفات پا جاتے ہیں،، ہر روز 5 ہزار لوگ پاکستان میں سگریٹ نوشی کے باعث ہونے والی بیماریوں سے ہسپتال میں داخل ہوتے ہیں،س پاکستان صحت ریسرچ کونسل کے مطابق سگریٹ نوشی کے باعث بیماری اور اموات سے ملکی معیشت کو 615 ارب سے زیادہ کا نقصان پہنچتا ہے، پاکستان میں 13 سے 15 سال کی عمر کے 10.7 فیصد بچے سگریٹ نوشی کر رہے ہیں، پاکستان نے دو ہزار 17 اور دو ہزار 18 میں 83 بلین سگریٹ بنایا ہے۔

اس تشویشناک صورتحال میں قابل ذکر بات یہ ہے کہ حکومت کی غیر سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ گزشتہ چار سالوں میں سگریٹ کے اوپر ایک روپے کا ٹیکس نہیں لگا ہے، سگریٹ نوشی کے رحجان کے بڑھنے کی بڑی وجہ اس کی قیمت میں کمی کا ہونا ہے، ایک عام بچہ بھی اپنی پاکٹ منی سے خرید سکتا ہے، میڑک ایف اے کے نوجوان فیشن اور شوقیہ سگریٹ نوشی شروع کرتے ہیں لیکن پھر آہستہ آہستہ اسکے عادی ہو جاتے ہیں، دکانوں اور ٹھیلوں پر سگریٹ کو اس جگہ پر رکھا جاتا ہے ، جہاں دکان میں داخل ہوتے ہی نظر جائے اور خریدار متوجہ ہو، والدین کی جانب سے مناسب چیک اینڈ بیلنس نہ رکھنے پر بھی بچے بےفکر ہو کر سگریٹ نوشی شروع کر رہے ہیں، اس سلسلے میں والدین اور اساتذہ کا کردار انتہائی اہم ہے ، والدین اپنے بچوں کی کڑی نگرانی کریں اور اچھے برے کی تمیز سکھائیں جبکہ اساتذہ مضر اثرات کے حوالے سے آگاہی دیتے رہیں۔

تمباکو اور اس کے دھوئیں میں تقریباً چار ہزار کیمیکلز ہو جاتے ہیں، 250 کے قریب انسانی صحت کیلئے نہایت نقصان دہ پائے گئے ہیں اور 50 سے زائد ایسے کیمیکل موجود ہوتے ہیں، جو کینسر کا باعث بن سکتے ہیں، تمباکو کے دھوئیں سے خون کی نالیاں سخت ہو جاتی ہیں، جس سے ہارٹ اٹیک اور اسٹروک کا خطرہ بڑھ جاتاہے۔ سگریٹ نوشی کرنے والا سانس کی بیماریوں کا بھی شکار ہو جاتا ہے۔

عام افراد کی نسبت سگریٹ نوش کو دل کی بیماری ہونے کا خطرہ دگنا ہوتا ہے۔ تمباکو خون کی شریانوں کو سخت کرنے کا باعث بنتا ہے۔ جس سے دل کے پھٹوں کو خون کی فراہمی رک جاتی ہے اور دل کا دورہ پڑ سکتا ہے، اسی طرح سگریٹ نوشی سے دماغ کو خون کی فراہمی کم ہو جاتی ہے اور انسان برین ہیمبرج کا شکار ہو جاتا ہے، دماغ میں موجود خون کی شریانیں پھٹنے کا بھی امکان رہتا ہے۔ سگریٹ نوشی کے باعث ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں اور کولہے کی ہڈی سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے،، معدے کا السر، چہرے اور جسم کی جلد پر جھریاں پڑجانا، تمباکو نوشی کا سب سے زیادہ اور خطرناک نقصان پھیپھڑوں کی بیماریاں ہیں۔ جن میں مبتلا تقریباً 90 فیصد لوگ موجودہ یا سابقہ تمباکو نوش ہوتے ہیں۔ جتنے زیادہ آپ سگریٹ پیتے ہیں، اتنا ہی پھیپھڑوں کا کینسر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس طرح تمباکو نوشی منہ، گلا، خوارک کی نالی، معدے، جگر، مثانہ، لبلبہ اور گردے کے کینسر کا باعث بھی بنتی ہے۔ دل کی بیس فیصد بیماریاں سگریٹ نوشی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ جبکہ دماغ کی کچھ نفسیاتی اور دیگر بیماریوں کا تعلق بھی تمباکو نوشی سے ہے۔ تمباکو چبانے اور سونگھنے والے افراد کو منہ، مسوڑھوں اور گلے کا کینسر ہونے کا بہت امکان ہوتا ہے۔

ان تمام مضر اثرات کے حوالے سے آگاہی اور شعور دینا اب وقت کی ضرورت ہے تاکہ آنے والی نسلوں کو سگریٹ اور تمباکو کی لعنت سے چھٹکارا دلوایا جائے اور صحت مند زندگی کی جانب راغب کیا جائے،

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے