افغانستان میں مارا جانے والا پاکستان کا مطلوب دہشت گرد محمد خراسانی دہشت گرد کیسے بنا ؟

اسلام آباد: پاکستان کو انتہائی مطلوب تحریک طالبان پاکستان کا دہشت گرد محمد خراسانی افغانستان میں ایک کارروائی کے دوران مارا گیا۔

پاکستان کے امن کا دشمن اور ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد محمد خراسانی افغانستان میں ایک کارروائی کے دوران ہلاک ہوگیا، اطلاعات ہیں کہ اسے افغان صوبے ننگرہار میں مارا گیا۔

اطلاعات کے مطابق دہشت گرد خراسانی تحریک طالبان پاکستان کا ترجمان تھا جس کا اصلی نام خالد بلتی تھا، عمر اڑتالیس سے پچاس سال کے درمیان تھی اور اس کا تعلق گلگت سے تھا۔ خالد بلتی ٹی ٹی پی کا آپریشنل کمانڈر تھا، وہ میرانشاہ میں دہشت گردی کا مرکز چلا رہا تھا، آپریشن ضربِ عضب کی کامیابی کے بعد افغانستان بھاگ گیا تھا اور شاہد اللہ شاہد کے بعد ٹی ٹی پی کا ترجمان بنا۔

خالد بلتی نے آبائی علاقے سے ابتدائی تعلیم حاصل کی اور 2007ء میں تحریک نفاذ شریعت محمدی میں شامل ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ لال مسجد آپریشن کے بعد اس نے مسلح جدوجہد کا آغاز کیا اور سوات پہنچ گیا . اس کے ملا فضل اللہ سے قریبی مراسم تھے،وہ فوجی آپریشن کے بعد افغانستان فرار ہوگیا تھا۔ افغانستان میں طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد خالد بلتی بھی کابل کے مسلسل چکر لگاتا رہا۔

دہشت گرد خراسانی پاکستانی عوام اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور کارروائیوں اور ٹی ٹی پی کے مختلف دھڑوں کو متحد کرنے میں مصروف تھا۔

مزید اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ خراسانی تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ مفتی نور ولی محسود کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ اس نے حال ہی میں پاکستان کے اندر مختلف کارروائیوں کا اشارہ بھی دیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے