سوشل میڈٰیا پر توہین رسالت کا جرم ثابت ہونے پر 26 سالہ انیقہ عتیق کو 295/C کے تحت موت کی سزا اور پچاس ہزار روپیہ جرمانے کی سزا سنا دے دی گئی .

فیصلے کا عکس
ایف ای اے کی خصوصی عدالت کے جج عدنان مشتاق نے کیس کی سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ سنا دیا
توہین رسالت کا جرم ثابت ہونے پر مجرمہ انیقہ عتیق کو 295/C کے تحت سزاۓ موت کی سزا
مقدمہ میں شامل سائبر کرائم ایکٹ کی دفعہ 11 میں 7 سال قید اور 50000 جرمانہ مجموعہ تعزیرات پاکستان 295-A میں 10 سال قید اور 50000 جرمانہ 298-A میں 3 سال قید اور 50000 جرمانہ اور 295-C میں سزاۓ موت کی سزا کاحکم ۔
مجرمہ عنیقہ اتیق پر سوشل میڈیا پر توہین رسالت پر مبنی گستاخانہ مواد کی تشہیر کا الزام تھا۔
مجرمہ کے خلاف مقدمہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ راولپنڈی میں 2020 میں حسنات فاروق کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔۔۔
مقدمے میں توہین رسالت،توہین مذہب اور انسداد سائبر کرائم ایکٹ کی متعلقہ دفعات درج تھیں۔