خیبرپختونخوا اسمبلی میں بجٹ منظور؛ کم از کم اجرت 26 ہزار روپے کردی گئی

پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی نے آئندہ مالی سالی 2022-23 کے لئے 1332 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی، وزیراعلیٰ نے کم ازکم تنخواہ 21 سے بڑھاکر 26 ہزار روپے کرنے کا اعلان کردیا۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں مالی سال 2022-23 کے لئے منعقدہ بجٹ اجلاس دو گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس کی صدارت اسپیکر مشتاق احمد غنی نے کی، جس میں خیبرپختونخوا اسمبلی میں 64 سرکاری محکموں کے لئے 1332 ارب روپے کا بجٹ منظور کیا گیا ہے۔

بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے حکومت کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے سرکاری محکموں کے مطالبات زر پر کٹوتی کی تحاریک واپس لے لیں اور فنانس بل میں وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا اور پیپلز پارٹی کی نگہت اورکزئی کے ترامیم کو منظور کیا گیا۔

بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے بجٹ کی منظوری پر اپنی ٹیم اور اپوزیشن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایسا عوام دوست اور فلاحی بجٹ صوبے کی تاریخ میں نا تو کبھی کسی نے دیا اور نا دے سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان پر چالیس سال دو پارٹیوں نے حکومت کی اور 23 میں سے 20 مرتبہ یہ دو پارٹیاں آئی ایم ایف کے پاس گئیں اور اب بھی کہتے ہیں کہ ملک کو پی ٹی آئی نے تباہ کیا، حالانکہ جب پی ٹی آئی کو حکومت ملی تو ملک دیوالیہ ہونے جارہا تھا۔

وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ساڑھے تین سال میں ملک کی معیشت کو بہتر کیا اس کے باوجود رات کی تاریکی میں حکومت ختم کرکے عمران خان کو آزاد خارجہ پالیسی کی سزا دی گئی۔

محمود خان نے موجودہ حکومت پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ جب پتہ تھا کہ نالائق اور نااہل ہو تو پنگا کیوں لیا تھا، آج ڈالر کی اڑان اور لوڈشیڈنگ کی صورتحال سب کے سامنے ہے اور آج ایک اور سکڈ مزائل مارا گیا 5 روپے 75 ہیست فی یونٹ اضافہ کیا گیا۔

محمود خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے قبائلی اضلاع کے فنڈز پر 21 ارب کٹوتی کی ، وزیراعظم کپڑے اپنے کپڑے مت بیچے مگر کے پی کےلیے پھاٹک نہیں لگائے، ہم بھی پاکستانی ہیں اور اس کے وسائل پر ہمارا بھی حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی آر ٹی سے غریب عوام مستفید ہورہے ہیں، صحت انصاف کارڈ غریب عوام کے ساتھ ساتھ اپوزیشن ارکان بھی استعمال کرسکتے ہیں اور اب ہم صوبے کی پہلی لائیوسٹاک یونیورسٹی بنارہے ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اراکین اسمبلی کو بتایا کہ آگ کے کچھ واقعات قدرتی تھے لیکن کچھ مقامات پر آگ جان بوجھ کر لگائی گئی، اس کے باوجود جنگلات خوش قسمتی سے محفوظ رہے، ایک ارب درخت لگا چکے ہیں اب دس ارب درخت لگانے کی مہم جاری ہے۔

آخر میں محمود خان نے صوبے میں کم سے کم ماہانہ اجرت 21 ہزار سے بڑھا کر 26 ہزار روپے کرنے کا اعلان کیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے