کوئٹہ: بلوچستان بھر میں مون سون بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی، ریلوں میں بہہ کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 23 ہوگئی ہے۔
صوبائی ڈزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بتایا کہ قلعہ سیف اللہ میں خنسوب کے علاقے میں سیلابی ریلہ 4 افراد کو بہا کر لے گیا۔ پی ڈی ایم اے اہلکاروں نے چاروں افراد کی لاشیں سیلابی ریلے سے نکال لیں۔ اہل علاقہ کے مطابق خسنوب خودیزئی میں بارشوں نے زیادہ تباہی مچائی ہے اور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
Rain Havoc Balochistan pic.twitter.com/VdJKN776wR
— Hanif Memon (@Neutral786) July 6, 2022
ادھر دکی میں لورالائی پٹھانکوٹ کے علاقے میں سیلابی ریلے سے دو بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ لیویز کے مطابق دونوں بچے کل رات سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے۔ رباط ندی میں سیلابی ریلہ آنے کی وجہ سے کلی دکی ڈیم بھر گیا ہے۔
بارش سے تمبو اور کنل سمیت کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ کوہلو سمیت مختلف شہروں میں کچی رابطہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ گئی ہیں۔ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
PDMA Balochistan Rescue Operation in District Killa Saifullah pic.twitter.com/5ifreNA713
— PDMA Balochistan (@PDMABalochistan) July 6, 2022
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے طوفانی بارشوں کے باعث قیمتی جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کیلئے بلندی درجات کی دعا کی۔ صدر مملکت نے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ آفت زدہ علاقے میں لوگوں کی ہر ممکن مدد کی جائے۔