وزیراعظم نے 1 کروڑ 71 لاکھ صارفین کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز ختم کرنے کا اعلان کر دیا

وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کے بلوں پر لگائے جانے والے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کو ختم کرنے کا اعلان کردیا، جس سے ایک کروڑ 71 لاکھ صارفین مستفید ہوسکیں گے۔

دوحہ میں وزیر ریلوے اور وزیر توانائی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم مہنگائی کے جن کو مل کر بوتل میں بند کریں، ہمیں آئندہ آنے والے وقتوں میں کامیابی حاصل ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ دو معاملات میں آپ سے بات کرنا چاہتا تھا، تاجروں کے حوالے سے فکسڈ ٹیکس لگایا گیا، جس سے چھوٹے تاجر بھی متاثر ہوئے اور پریشانی کا شکار ہوئے، ہماری حکومت کی منشا اور ہدایت تاجروں کی پریشانی نہیں تھی اس لیے نوٹس لے کر کمیٹی قائم کردی جو ذمہ داران کا تعین کرے گی مگر اس میں کچھ وقت لگے گا اور ٹیکس ختم ہوجائے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ تاجروں سے فکسڈ ٹیکس 3 سے 10 ہزار ختم کیا جاچکا ہے، 42 ارب روپے کا نقصان دیگر محصولات سے پورا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چھوٹے تاجروں کو مشکل میں نہیں ڈال سکتی، البتہ تین ہزار ٹیکس مقرر کرنے کی سفارش ہے تاکہ ایف بی آر کے محصولات اور ہدف کو حاصل کیا جاسکے۔

[pullquote]’فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز ختم کردیے گئے ہیں‘[/pullquote]

شہباز شریف نے کہا کہ تیل مہنگا منگوانے پر اگلے مہینے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز لگ کر آجاتے تھے، جولائی اور اگست کے مہینوں میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی ہوئی مگر بجلی کی ترسیل کرنے والی کمپنیوں نے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز لگا کر بھیجے جس سے صارفین کو تکلیف پہنچی اور اُن پر بوجھ پڑا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے حکم اور اتحادیوں کی خواہش اس پر نظر ثانی کی اور پھر ہم نے تین چار دن کی ورکنگ اور کام کے بعد اب اس ٹیکس کو ختم کردیا گیا ہے۔

[pullquote]’ہمیں ہر کام کے لیے آئی ایم ایف سے مشورہ کرنا پڑتا ہے‘[/pullquote]

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف سے مشاورت کرکے ایک کروڑ 71 لاکھ صارفین پر عائد کیا جانے والے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کو ختم کردیا گیا ہے، باقی جو اچھی آمدن والے لوگ ہیں انہیں فی الوقت ایف اے سی دینا پڑے گا، ہم اس پر نظر ثانی کررہے ہیں ہوسکتا ہے کہ مستقبل میں کوئی راستہ نکل آئے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ فیول ایڈجسٹمںٹ چارجز ختم کرنے کے حوالے سے وزیر توانائی جلد میکنزم کا اعلان کریں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے