پشاور(لحاظ علی)خیبرپختونخواپر بیرونی امدادی اداروں کاقرض 359ارب روپے سے تجاوزکرگیاہے اورصوبے میں مالی خسارے کو دورکرنے کےلئے اورترقیاتی کاموں میں تیزی لانے کےلئے مزید معاہدے بھی کئے ہیں اورتوقع کی جارہی ہے کہ2027ءمیں خیبرپختونخوا 966ارب 26کروڑروپے کا مقروض ہوجائے گا۔محکمہ خزانہ کے ڈیبٹ بولٹن کے مطابق خیبرپختونخوامیں اس وقت مختلف بین الاقوامی اداروں سے 106مدوں میں 359ارب روپے حاصل کئے ہیں صوبائی حکومت امسال 25ارب روپے تک رقم ان قرضوں کی اقساط اور سودکی مد میں اداکرے گی گزشتہ سال پندرہ ارب روپے سے زائد رقم قرض کی مد میں ادا کئے گئے ہیں صوبائی حکومت نے اب تک سب سے زیادہ74ارب روپے کا قرضہ بی آرٹی پشاورکےلئے لیاہے۔خیبرپختونخوا 2007-08میں85ارب17کروڑکی مقروض تھی 2013-14کے مالی سال کے خیبرپختونخواپرقرضوں کابوجھ123ارب روپے تھا
خیبرپختونخوا کب سے قرضے لے رہاہے۔۔؟
محکمہ خزانہ کے دستاویزات کے مطابق خیبرپختونخوا 1970کی دہائی سے مختلف مدوں کےلئے قرضہ لے رہاہے اس وقت صوبائی حکومت قرضوں کی مد میں رواں مالی سال کے دوران جن 25ارب روپے کی ادائیگی کرے گی اس میں 1982ءمیں لئے گئے قرض کی اقساط اور سودبھی شامل ہیں 30جون2022ءتک خیبرپختونخوا359ارب33کروڑکامقروض ہوگیاجوصوبے کے کل بجٹ کا27فیصد ہے اس وقت صوبہ نے 106مدوں میں بین الاقوامی امدادی اداروں سے قرضہ لیاہے جس میں 85فیصدقرضوں کی ادائیگی ڈالروں،نوفیصد جاپانی ین ،306فیصدیورو،1.1فیصد پاکستانی روپیہ اور.1فیصد جرمن مارک کی صورت میں اداکررہاہے 2020-21کے مالی سال کے اختتام پر خیبرپختونخوا294ارب روپے کا مقروض تھا گزشتہ مالی سال کے دوران خیبرپختونخوا حکومت نے65ارب روپے کا مزید قرضہ لیاہے محکمہ خزانہ کے دستاویزات کے مطابق خیبرپختونخوامیں توانائی ،ترقیاتی کاموں اور میونسپلٹی سروسزکےلئے مختلف امدای اداروں سے قرضوں کے معاہدے کئے گئے ہیں جن کی ادائیگی2027تک شروع ہوجائے گی ان قرضوں کی مالیت606ارب روپے ہے جس کے بعد صوبہ مجموعی طو رپر 966ارب26کروڑکی مقروض ہوجائے گی۔
خیبرپختونخوا نے کن مدوں میں قرضہ لیاہے۔۔؟
دستاویزات کے مطابق خیبرپختونخوانے سب سے زیادہ قرضہ ٹرانسپورٹ اور مواصلات کےلئے135ارب92کروڑکالیاہے جس میں 74ارب روپے بی آرٹی پشاورکےلئے ہے اس کے علاوہ صوبائی حکومت نے معاشی ترقی کےلئے 60ارب87کروڑ،زراعت کےلئے14ارب38کروڑ، خزانہ کےلئے 13ارب60 کروڑ،صحت اورتعلیم کےلئے 29ارب88کروڑ،آبپاشی کےلئے19ارب ،توانائی منصوبوں کےلئے36ارب، ماحولیات کےلئے تین ارب ، علاقائی ترقی کےلئے20 ارب ،سیاحت کےلئے پانچ ارب، سماجی بہبودچارارب کےلئے قرضہ لیاہے صوبائی حکومت نے اب تک قرضے لینے کے جو25معاہدے کئے ہیں جس کے تحت صوبائی حکومت کو مزید606ارب93کروڑمالی سال2027-28تک مل جائینگے اس میں شہری ترقی کےلئے55ارب، سٹی امپرومنٹ پراجیکٹ کےلئے63ارب ، بالاکوٹ ہائیڈروپاورپراجیکٹ44ارب ، خیبرپختونخواپارک اکنامکس کاریڈور85ارب اور توانائی منصوبوں کےلئے23ارب کے قرضے شامل ہیں۔
صوبائی حکومت نے کن امدادی اداروں سے قرضے لئے ہیں۔۔؟
صوبائی حکومت کے قرضوں سے متعلق دستاویزات کے مطابق صوبہ اس وقت کسی بھی طو رپرمقامی امدادی اداروں کا مقروض نہیں تمام قرضے سات بین الاقوامی امدادی اداروں سے لئے گئے ہیں جس میں 49فیصدقرضہ ایشیائی ترقیاتی بینک،40فیصد آئی ڈی اے ، 5.6فیصدجائیکا،3.6فیصداے ایف ڈی، .3فیصدآئی ایف اے ڈی،.1فیصد قرضہ جرمنی اورآئی بی آرڈی سے لیاگیاہے صوبائی حکومت جوبھی قرضہ لیتی اس پر عمومی طو رپرپانچ سے چھ سال تک گریس پریڈہوتاہے جن106مدوں میں صوبائی حکومت نے قرضہ لیاہے ان میں80مدوں میں قرضوں کی مکمل ادائیگی ہوچکی ہے جبکہ 26مدوں میں قرضوں کی ادائیگی جاری ہے ۔ دستاویزات کے مطابق بی آرٹی کےلئے اب تک ایشیائی ترقیاتی بینک سے95فیصدقرضہ لیاجاچکاہے مزید پانچ فیصد اگلے مالی سال کے دوران اداکیاجائے گادستاویزات کے مطابق صوبائی حکومت اگلے چالیس سال تک صوبے میں ان قرضوں کی سود اوراقساط کی ادائیگی کرے گی۔