بلوچستان کا منفرد ساحل تاک بیچ

ساحلی اور معدنی وسائل سے مالا مال بلوچستان میں قدرتی شاہکار کے انمول علاقے موجود ہیں جو کہ اب تک سْیاحوں کے نظر سے اوجھل ہیں۔ بلوچستان کا ساحلی خطہ جہاں بیک وقت دریائی،صحرائی اور پہاڑی سلسلےکے ساتھ نیلگوں سمَنْدر ایک لڑی کے ساتھ ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں۔ جہاں ایک طرف سمَنْدر تو دوسری طرف صحرا، ایک طرف پہاڑی سلسلہ تو دوسری طرف سینکڑوں میل پر واقع میدانی علاقے، ایک قدرت کی ایک ایسے شاہکار ہیں، جن کو دیکھ کر انسانی عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ بلوچستان کے حسین ساحلی خطے میں ایک منفرد بیچ تاک بیچ ہے۔

[pullquote]تاک بیچ کہاں پر واقع ہے؟[/pullquote]

مکران کوسٹل ہائی وے پر سفر کرتے ہوئے گْوادر سے کراچی جاتے ہوئے اورماڑہ سے چند کلومیٹر پہلے بلوچستان کے منفرد بیچ "تاک بیچ” کا سفر شروع ہوتی ہے۔ اورماڑہ سے چند کلومیٹر پہلے تاک گاؤں جانے کے لئے ایک لنک روڑ پر سفر کرنا پڑتی ہے اور چند منٹ کی آرام دہ سفر کے بعد تاک بیچ شروع ہوتی ہے۔ جہاں قدرت کے دلفریب مناظر سْیاحوں کو اپنی طرف کھینچ کر لاتا ہے۔ تاک بیچ جانے کے لئے کوئی بھی گاڑی استعمال کیا جاسکتا ہے جو کوسٹل ہائی وے سے صرف دس کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ جہاں ایک طرف نیلگوں سمَنْدر تو سمَنْدر کے عین قریب لہلاتی فصلوں سے بھری کھیت موجود ہیں۔ جبکہ پہاڑی کے دامن پر آبادی رہائش پذیر ہے۔

[pullquote]تاک بیچ دوسرے ساحلی علاقوں سے منفرد کیوں؟[/pullquote]

تاک بیچ کو ایک حسین قدرتی شاہکار کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ تاک بیچ شاید دنیا کا ایک ایسا منفرد بیچ ہے جہاں ساحل کے قریب لہلاتی فصلیں موجود ہیں جہاں کجھور سمیت موسمی فصلیں اس بیچ کو منفرد بناتے ہیں۔ روڑ کے ایک طرف ساحل تو دوسری طرف آبادی ہے اور یہ مناظر سورج ڈوبنے کے بعد مذید دلکش بن جاتی ہے اور یہاں کے قدرتی حسن میں مذید نکھار پیدا ہوتی ہے۔ گْوادر کے مختلف علاقوں میں مقامی سْیاح چھٹیاں منانے کے لئے تاک بیچ کا رخ کرتے ہیں جہاں کی خوبصورت مناظر کو اپنی کمیرے کی آنکھ سے قید کرتے ہیں۔

[pullquote]تاک بیچ نایاب نسل کے سبز کچھوؤں کی ایک اہم مسکن گاہ[/pullquote]

بلوچستان کے جن تین ساحلی خطوں میں نایاب نسل کی سبز کچھوے انڈے دیتی ہیں، ان میں اسٹولہ جزیرہ ، دران بیچ جیوانی کے علاوہ تاک بیچ اورماڑہ ہے۔ ماضی قریب میں تاک بیچ کو کچھوؤں کے افزائش نسل کے لئے سب سے محفوظ پناہ گا تصور کیا جاتا ہے کیونکہ مقامی لوگ کبھی بھی کچھوؤں کی افزائش نسل میں خلل نہیں ڈالتے تھے مگر اب سْیاحوں کی رش کی وجہ سے یہاں بھی نایاب نسل کے کچھوے مردہ حالات میں مل رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہاں پکنک منانے والے سْیاح چونکہ رات بھی گزارتے ہیں اور پلاسٹک سے بنے مصنوعات کی بے دریغ استعمال سے اب اس خطے میں موجود آبی مخلوقات کو خطرات لاحق ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ منفرد ساحلی بیچ کو بچانے کے لئے ساحلی خطوں میں پلاسٹک سے بنے مصنوعات پر پابندی عائد کرکے ماحول دوست بیگز کے استعمال کو یقینی بنایا جائے۔

[pullquote]سہولیات کی فقدان[/pullquote]

بلوچستان کے دوسرے ساحلی علاقوں کی طرح یہاں بھی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ سرکاری سطح پر اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے یہاں ملک کے دیگر علاقوں سے بہت کم سْیاح آتے ہیں۔ کیونکہ سرکاری سطح پر بلوچستان کے خوبصورت بیچوں کی پْروموٹ اور سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بہت کم لوگ اس حوالے سے آگاہ ہیں۔ یہاں ایک ٹورسٹ پوائنٹ بنا کر نہ صرف سْیاحت کو فروغ دیا جاسکتا ہے بلکہ اس سے روزگار کے ذرائع اور ملکی خزانے میں سالانہ کروڑوں کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے