جنگ، خواہ کسی بھی دور میں ہو، کسی بھی زمین پر ہو، کبھی بھی انسانوں کے لیے پسندیدہ عمل نہیں رہی۔ یہ ایک ایسا فیصلہ ہوتا ہے جو تب لیا جاتا ہے جب خاموشی ظلم بن جائے، جب صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے، اور جب امن کی تمام کوششیں دشمن کی ہٹ دھرمی کے سامنے رائیگاں ہو جائیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی کسی قوم کو کونے میں دھکیلا گیا، جب بھی اس کے صبر کا امتحان لیا گیا، تو وہ قوم فولاد کی دیوار بن کر ابھری۔ اور حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں بالکل یہی ہوا—پاکستانی قوم نے دشمن کو نہ صرف منہ توڑ جواب دیا بلکہ پوری دنیا کو دکھا دیا کہ یہ قوم زندہ ہے، بیدار ہے، اور اپنی سالمیت کی حفاظت کرنا جانتی ہے۔
بھارت کی جانب سے دراندازی اور اشتعال انگیزی نے نہ صرف ہمارے صبر کو آزمایا بلکہ ہماری سالمیت کو للکارا۔ وہ سمجھ بیٹھے تھے کہ شاید ہم بکھر چکے ہیں، شاید ہم داخلی طور پر کمزور ہو چکے ہیں، اور شاید ہم ان کے چالاک پروپیگنڈے کا شکار ہو کر خاموش رہیں گے۔ لیکن وہ یہ بھول گئے کہ پاکستان وہ سرزمین ہے جس کی مٹی شہداء کے لہو سے مہکتی ہے، اور یہاں کے باسی اپنی فوج سے وہ محبت کرتے ہیں جو الفاظ میں بیان نہیں ہو سکتی۔
ایک طرف بھارت نے بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے رات کے اندھیرے میں حملہ کرنے کی کوشش کی، تو دوسری جانب پاکستان نے دن کی روشنی میں، کھلے آسمان تلے، غیر مبہم پیغام کے ساتھ جواب دیا—ایسا جواب جس کی گونج دہلی سے لے کر راجستھان تک سنی گئی۔ پاکستان ایئر فورس کے شاہین جب فضاؤں میں بلند ہوئے، تو وہ صرف پائلٹ نہیں تھے، وہ ایک قوم کے خوابوں کے محافظ تھے۔ ان کی آنکھوں میں عزم تھا، دلوں میں غیرت کا الاؤ دہک رہا تھا، اور ہاتھوں میں وہ ہنر تھا جو دشمن کے غرور کو مٹی میں ملا دے۔
یہ وہ لمحہ تھا جب پاکستان ایئر فورس کے شیر دل پائلٹ نے دشمن کے جنگی طیاروں اور تنصیبات کو ہدف بنایا، اور وہی دشمن جو پاکستان کی حدود میں آ کر دہشت پھیلانا چاہتا تھا، اپنے ہی آسمان اور زمین پر خاک چاٹنے پر مجبور ہو گیا۔ اس حملے نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان اپنی فضائی حدود کی حفاظت کرنا جانتا ہے، اور اگر کوئی میلی آنکھ سے دیکھے گا تو اس کی آنکھیں نکال دی جائیں گی۔
ہماری فضائیہ اور پاک فوج کے وہ لمحے، جب انہوں دشمن کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، قوم کے لیے کسی عید سے کم نہ تھے۔
ہر طرف اللہ اکبر کی صدائیں گونج اٹھیں۔ دشمن کی بستیوں میں ہنگامہ مچ گیا، بنکرز میں چھپے سورما چیخنے لگے، اور ہمارے دل فخر سے بھر گئے۔ وہ میزائل جو صرف دھماکے نہیں تھے، وہ ہمارے صبر، غیرت، اور جذبے کی صدا تھے۔ ان حملوں میں دشمن کے کئی ٹھکانے تباہ ہوئے، ساز و سامان جل کر خاک ہوا، اور ان کا جھوٹا فخر زمین بوس ہو گیا۔
اس سارے عمل کے دوران، ایک اور معجزہ رونما ہوا—پاکستانی قوم، جو شاید مختلف مسائل میں بٹی ہوئی دکھائی دیتی تھی، یکجا ہو گئی۔ ہر طرف سبز ہلالی پرچم لہرایا جانے لگا۔ ہر زبان، ہر نسل، ہر خطے کے لوگ اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہو گئے۔ جو گلے شکوے تھے، وہ وقتی طور پر نہیں بلکہ دل سے مٹ گئے۔ قوم نے اپنی افواج پر اعتماد کا وہ اظہار کیا جو دنیا کی کسی بھی سپر پاور کے لیے خواب ہو سکتا ہے۔
سوشل میڈیا، ٹی وی، گلی کوچوں، بازاروں اور اسکولوں میں صرف ایک ہی بات ہو رہی تھی—”ہم نے دشمن کو جواب دے دیا”، "ہماری فضائیہ نے فخر سے سر بلند کر دیا”، "ہماری افواج نے دنیا کو دکھا دیا کہ ہم زندہ قوم ہیں”۔ یہ وہ لمحہ تھا جب ہر آنکھ اشک بار تھی، مگر یہ آنسو غم کے نہ تھے، یہ آنسو فخر، خوشی، اور جذبے کے تھے۔ وہ ویڈیوز جن میں ہمارے شاہین دشمن کے طیارے کو نشانہ بنا رہے تھے، ہر پاکستانی نے بار بار دیکھیں، اور ہر بار دل نے یہی کہا: "اللہ اکبر، یہ میرے وطن کے محافظ ہیں۔”
آج اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ حالیہ جنگ نے ہمیں کیا دیا، تو میرا جواب ہو گا: یہ جنگ ہمارے اندر سوئے ہوئے غیرت کے جذبے کو جگا گئی، یہ جنگ ہمارے بیچ موجود دوریوں کو مٹا گئی، اور یہ جنگ ہمیں ایک بار پھر "ایک قوم” بنا گئی۔
یہ کامیابی محض عسکری سطح پر نہیں تھی، بلکہ سفارتی، نفسیاتی، اور اخلاقی میدان میں بھی پاکستان کی فتح تھی۔
دنیا نے دیکھا کہ ہم نے جارحیت کے جواب میں بہادری، مہارت، اور شائستگی سے کام لیا۔ ہم نے دشمن کو بے نقاب کیا، اور خود کو امن کا علمبردار ثابت کیا—مگر ایسا علمبردار، جو اپنی سرحدوں، وقار، اور آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتا۔
ہماری یہ تاریخ آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بنے گی۔ یہ وہ لمحہ ہے جو نصابوں میں پڑھایا جائے گا، یہ وہ جذبہ ہے جو سینوں میں محفوظ رکھا جائے گا، اور یہ وہ پیغام ہے جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوتا جائے گا۔
آج پوری پاکستانی قوم، اپنے تمام اداروں کے ساتھ، ایک نئی توانائی، نئے عزم، اور نئے اعتماد کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم نے ثابت کر دیا ہے کہ ہم دشمن کو پہچانتے ہیں، اور اس سے نمٹنا جانتے ہیں۔ اور اگر کبھی وہ دوبارہ غلطی کرے گا، تو ہم اس سے بھی شدید، مؤثر، اور فیصلہ کن جواب دیں گے۔
اس عظیم کامیابی پر ہم اپنے شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں، جن کی قربانیوں کے بغیر آج کی یہ فتح ممکن نہ ہوتی۔ ہم اپنے غازیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کو داؤ پر لگا کر قوم کو فخر کا موقع دیا۔
اور ہم ان ماؤں، بہنوں، بیٹیوں، بیویوں کو بھی سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو وطن پر قربان کر دیا مگر ان کے چہروں پر رنج نہیں بلکہ فخر کی چمک تھی۔
آج ہم ایک زندہ قوم ہیں، اور ہماری فوج ہماری آن، بان، اور شان ہے۔ پاکستان ایئر فورس کے شاہینوں نے جو تاریخ رقم کی ہے، وہ ہماری آنے والی نسلوں کو ورثے میں ملے گی۔ یہ وہ کہانی ہے جو نصابوں کا حصہ بنے گی، یہ وہ جذبہ ہے جو سینوں میں دھڑکنوں کے ساتھ رہے گا۔
رب کریم کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس نے ہمیں ایسی فوج، ایسے جوان، اور ایسا وطن عطا کیا۔ ہماری دعائیں، ہمارا فخر، اور ہمارا جذبہ ہمیشہ ان کے ساتھ ہے۔ انشاءاللہ، اگر دشمن نے دوبارہ کوئی غلطی کی، تو ہم اس سے بھی زیادہ مضبوط، اور بھی زیادہ متحد ہو کر جواب دیں گے۔
ہم پاکستانی ہیں، اور ہم ہر حال میں سر بلند ہیں۔
پاکستان زندہ باد، افواجِ پاکستان پائندہ باد