تربت:ہیرونک میں دھرنا، روڑ حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کا انصاف، معاوضہ اور حفاظتی اقدامات کا مطالبہ

کیچ کے علاقے ہیرونک میں عوامی مظاہرین نے ٹریفک حادثے میں جاں بحق انجینئر شاہ جہاں کریم، نعیم بہادر، اور ہاشم کے لواحقین کے ہمراہ دھرنا دیتے ہوئے چارٹر آف ڈیمانڈز پیش کیا اور ضلعی انتظامیہ سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ دھرنا شرکاء نے الزام عائد کیا کہ حادثہ لاپرواہی اور حفاظتی اقدامات کی کمی کے باعث پیش آیا، جس کے نتیجے میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔

مظاہرین کی جانب سے پیش کیے گئے چارٹر آف ڈیمانڈز میں درج ذیل مطالبات شامل ہیں:

1. فوری قانونی کارروائی اور ذمہ داروں کا تعین:

حادثے کے ذمہ دار عناصر کے خلاف قانون کے مطابق فوری اور شفاف کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسے سانحات کی روک تھام ہو سکے۔

2. شہداء کے ورثاء کے لیے مالی امداد اور سرکاری سہولیات:

حکومت بلوچستان شہداء کے لواحقین کو مالی معاوضہ فراہم کرے اور کم از کم ایک اہلِ خانہ کو سرکاری ملازمت دی جائے۔

3. حادثات میں ملوث ڈرائیوروں کے خلاف سخت سزائیں:

ڈرائیوروں کے لیے واضح ضابطہ اخلاق بنایا جائے اور حادثات کے مرتکب افراد کو فوری سزا دی جائے۔

4. تیل بردار گاڑیوں اور بھاری ٹرکوں کے لیے حفاظتی معیار کا نفاذ، ہائی ویز پر چلنے والی تیل بردار گاڑیوں اور ٹرکوں کے لیے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کی جان و مال محفوظ رہے۔

5. سڑکوں کی مرمت اور انفراسٹرکچر کی بہتری:

حکومت ہیرونک اور ملحقہ علاقوں کی شاہراہوں کی فوری مرمت کرے اور خستہ سڑکوں کو بہتر بنایا جائے تاکہ حادثات کی شرح کم ہو۔

6. ڈرائیوروں کے لیے تربیتی نظام کا قیام:

ڈرائیوروں کے لیے تربیتی کورسز اور لائسنس کے لیے سخت شرائط نافذ کی جائیں تاکہ وہ ٹریفک قوانین کی پابندی کریں۔

7. ایمرجنسی ریسکیو اور فرسٹ ایڈ سسٹم کی فراہمی:

حادثات کے فوری بعد امدادی کارروائی کے لیے مقامی سطح پر ایمبولینس، ریسکیو ٹیم اور فرسٹ ایڈ کی سہولت فراہم کی جائے۔

مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر ان مطالبات پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو وہ اپنے احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہیرونک جیسے حادثات انتظامی غفلت اور ناقص ٹریفک نظام کا نتیجہ ہیں، جنہیں سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو عوامی بےچینی میں اضافہ ہوگا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے