برطانیہ میںایک پاکستانی نژادصحافی ممتازصدیقی کا کہناہے کہ بی بی سی، دیگرچینلز سے گفتگو کرنے والے اور نائن زیروپر خطاب کرنے والے ’’بھائی‘‘ الطاف حسین نہیں بلکہ ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے انچارج مصطفیٰعزیزآبادی ہیں،
وہ الطاف حسین کی آواز کی نقالی کرتے ہیں۔
انھوں نے خوداپنی آنکھوںسے مصطفیٰ عزیزآبادی کو الطاف حسین کی آوازمیں تقریرکرتے دیکھاہے۔
اکتوبر2015 میں جب الطاف حسین سکاٹ لینڈ یارڈ کے ہاں گرفتارتھے،پاکستان میں ایک بڑا جلسہ کیاگیا،جس سے الطاف حسین نے خطاب کیاتو لندن کے سارے صحافی حیران رہ گئے کہ الطاف سکاٹ لینڈ یارڈ کی تحویل میں ہیں پھریہ خطاب کون کررہاہے۔
یادرہے کہ ممتازصدیقی کا یہ انکشاف اس وقت سامنے آیاہے جب الطاف حسین کے انتقال کرجانے کی خبریں گردش کررہی ہیں۔
جن لوگوں نے سوشل میڈیا پر الطاف حسین کا بی بی سی کو انٹرویو سناہے، وہ بھی اس آوازپر شکوک وشبہات ظاہر کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر موجود بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ اصل الطاف حسین کی تقریریں اور حال ہی میںہونے والی ان کی گفتگوئیں خاصی حد تک مختلف ہیں۔
الطاف حسین جس طرح لفظوں کو کھینچ کھینچ کر بولتے تھے، ’’موجودہ الطاف حسین‘‘ اس قدرطویل نہیں کھینچتے،
دوسری بات ، دونوںکی آوازوں کے درمیان لہجوںکا واضح فرق ہے۔
اصل الطاف حسین کی سابقہ تقریریں سنی جائیں، ان کی آوازمضمحل سی ہوتی تھی تاہم موجودہ الطاف حسین کی آوازاور لہجہ مضبوط ہوتاہے۔
لندن سے باغی ہوکرآنے والے ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے ارکان نے بھی تصدیق کی ہے کہ مصطفیٰ عزیزآبادی ہی الطاف حسین بنے ہوئے ہیں، وہی تقریریں کرتے ہیں۔
اسی بات پر ان کا مصطفیٰ عزیزآبادی سے اختلاف بھی رہتاتھا۔