حکومتی وعدے اور کارکردگی

گزشتہ دور حکومت میں وطن عزیز بہت سے مسائل کی آماجگاہ بنا رہا ، جن میں دہشت گردی ، بدامنی ، کرپشن اور لوڈشیڈنگ جیسے گھمبیر مسائل سرفھرست تھے ۔ حکومت نام کی کوئی چیز تک محسوس نہیں ہوتی تھی اور پھر حکومت کی اعلی عدلیہ سے رسہ کشی روزانہ کامعمول بن چکا تھا ۔

اس وقت اپوزیشن میں موجود بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) مثبت اور سنجیدگی سے عوام کے ذہنوں میں نفوذ کر رہی تھی ، ساتھ ساتھ دھشتگردی ، کرپشن اور لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دلفریب نعروں سے عوامی ہمدردیاں دونوں ہاتھوں سے سمیٹ کر نجات دہندہ بننے کی کوشش میں مصروف تھی ۔

مزید یہ کہ سانحہ لال مسجد کے مجرمین کو کیفر کردار تک پہنچانے ، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی یقین دہانی سے مذہبی اور دیندار لوگوں میں اپنے لیے راہ ہموار کر رہی تھی ۔
 

2013 کا الیکشن مسلم لیگ (ن) کی فتح کا سورج لے کر طلوع ہوا ۔ اقتدار میں آنے کے بعد حکومت نے کچھ اقدمات اچھے بھی کیے ، جن کا انکار کرنا سراسر نا اصافی ہے ، ان اقدامات میں ایک دہشت گردی کی روک تھام ہے دھشتگردی میں کمی ضرور واقع ہوئی ہے اگرچہ دھشتگردی کا مکمل طور خاتمہ نہیں ہوا ، دوسرا لوڈشیڈنگ میں کمی ہے اور تیسرا کرپشن کے خلاف اقدامات ہیں ، آئے روز کرپشن کے خلاف معمولی سی نقل و حرکت دیکھنے میں آرہی ہے مگر جس طرح دیانت داری سے سندھ میں کرپشن کے خلاف تحقیقات ہو رہی ہیں اس طرح کی دوسرے صوبوں میں نہیں ۔ حق تو یہ تھا کہ سب سے پہلے احتساب کے عمل کیلئے حکومت خود کو پیش کرتی اسی عمل کو دیکھ کر دوسرے صوبے بھی اپنے آپ کو پیش کرنے میں پس و پیش سے کام نہ لیتے اور دیکھتے ہی دیکھتے پورا پاکستانی معاشرہ کرپشن فری بن جاتا ۔

خیر یہاں تک تو حکومتی اقدمات کو قدرے بہتر کہا جاسکتا ہے ۔ مگر سانحہ لال مسجد کیس کے حوالے سے حکومتی کارکردگی انتہائی غیر تسلی بخش رہی اور کیس کے مرکزی ملزم سابق صدر مشرف کو سپریم کورٹ اور پھر حکومت کی طرف سے بھی باہر جانے کا پروانہ دے دیا گیا ہے ۔

اور دوسرا ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے سلسے میں حکومت کے حصے میں سوائے شرمندگی اور ندامت کے اور کچھ نہیں آیا ۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر بہت خوب کہا کہ : دنیا نے عافیہ کو یاد رکھا ، حکمرانوں نے نظر انداز کیا ، خواتین کے عالمی دن پر بھی حکومت مغرب کے پیروں کو چاٹتی رہی کس قدر افسوس اور قلق کی بات ہے کہ خواتین کے عالمی ڈے پر بھی حکومت نے قوم کی بیٹی کو فراموش کر دیا ۔

گویا کہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا بیان حکومت کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے اور پھر مایوسی اس بات پر ہوئی جب ہایئکورٹ اسلام آباد میں وزارت خارجہ کی طرف سے دیئے گئے بیان میں یہ کہا گیا کہ : عافیہ کو پاکستان نہیں لا سکتے ، منتقلی کا معاملہ اٹھایا تھا لیکن قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ نہ ہونے پر پیش رفت نہ ہو سکی ۔

یہ بیان حکومت کی مجرمانہ غفلت کی عکاسی کر رہا ہے ۔ اس وقت ہماری حکومت نے خواتین کے حقوق کا بیڑا اٹھایا ہوا ہے کاش کہ وہ امریکی حکومت سے معاہدہ کرکے عافیہ کی رہائی کیلئے راہ ہموار کرتی تو آج ہم بھی بڑے فخر سے کہہ سکتے کہ واقعی ہماری حکومت نے خواتین کا تحفظ کیا ہے ۔

اب وزیر اعظم صاحب کو چاہیئے کہ جلد از جلد اپنی کابینہ کا اجلاس بلائیں اور الیکشن 2013 کے موقع پر عوام سے کیئے گئے وعدے اور دعوے سامنے رکھ کر نئی حکمت عملی وضع کریں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے