آفریدی کا وہ خطاب ، جو نشر نہ ہوسکا

سب سے پہلے تو میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ کہ صرف اسی کے کرم سے اپنی سینس لیس کرکٹ کے باوجود بیس سال تک میں قومی ٹیم سے چمٹا رہا،

پھر پاکستانی عوام کا شکرگزار ہوں ،جنوں نے میرے احمقانہ شاٹس اتنے عرصے تک برداشت کئے،

ہزاروں بار میں نے ان کے سپنے توڑے ،مگر وہ ہر بار مجھ سے امیدیں وابستہ کر لیتے، جنہیں بڑی بے رحمی سے مجھے چکنا چور کرنا پڑتا،

بھارتی عوام کا میں شکر گزار ہوں، جس نے پچھلے دوہفتوں سے ہماری ٹیم کی بونگیوں کو برداشت کیا۔

اس کے بعد میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہار جیت ہوتی رہتی ہے، یہ کھیل ہے، اس میں کسی ایک ہی نے جیتنا ہوتا ہے ، دوسروں کے دل توڑنے کے بجائے ہم ہارتے رہے تو اس پر ہمیں کریڈٹ ملنا چاہیے۔

باقی میں سمجھتا ہوں کہ اس میچ کو، ٹورنامنٹ کو پیچھے چھوڑ کر ہمیں آگے کی طرف دیکھنا چاہیے، اگلے ورلڈ کپ کی تیاری کرنا چاہیے۔

میری فیملی مجھ پر زور دے رہی ہے کہ کروڑوں روپے ماہانہ آمدنی چھوڑ کر ریٹائرمنٹ نہ لو، دوست بھی یہی مشورہ دے رہے ہیں کہ اگر کرکٹ چھوڑ دو گے تو اشتہار تو کیا، شیمپو کی بوتل بھی کوئی مفت نہیں دے گا، اس لئے میں سوچ رہا ہوں کہ اگلے ورلڈ کپ کا ہدف مقرر کر کے کرکٹ کھیلتا رہوں اور نئی ٹیم تیار کروں۔

مجھے امید ہے کہ پاکستانی قوم ، کرکٹ بورڈ ، چئیرمین مجھے سپورٹ کرتے رہیں گے ، جس طرح پچھلے کئی برسوں سے سپورٹ کیا جا رہا ہے۔

اگر زیادہ غصہ ہے تو کپتانی لے لو، بطور کھلاڑی کھلاتے رہو، میں اگلے کئی سالوں تک پاکستانی عوام کی چھاتی پر مونگ دلنا،سپنے توڑنا، ان کی آنکھوں میں زہر انڈیلنا چاہتا ہوں۔

میرے راتب پر پلنے والے سپورٹس رپورٹرز، اینکرحضرات بھی امید ہے کہ اس عظیم مشن میں میرا ہاتھ بٹائیں گے۔

اللہ ہی آپ کا حامی وناصر ہو۔

(شاہد آفریدی کا ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی کے آخری میچ کے بعد نم آنکھوں سے جذباتی خطاب۔)

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے