سابقہ بیوی سے ملنے کے لیے مصری نےمصری طیارہ ہائی جیک کرلیا

قبرص کی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ لارناکا ایئر پورٹ پر ہونے والا ہائی جیک ’ڈرامہ‘ اپنے اختتام کو پہنچا ہے اور ہائی جیکر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

مصر کی فضائی کمپنی ’ایئرایجپٹ‘ کی پرواز ایم ایس 181 کو مصر کے شہر سکندریہ سے قاہرہ جاتے ہوئے ہائی کیک کر لیا گیا تھا۔ ہائی جیکر کا کہنا تھا کہ وہ آتشیں مواد والی بیلٹ پہنے ہوئے ہے۔

اطلاعات کے مطابق لارناکا ایئر پورٹ پہنچنے کے بعد ہائی جیکر نے تمام مسافروں کو رہا کر دیا تھا اور قبرص میں سیاسی پناہ اور اپنی سابقہ قبرصی بیوی سے ملنے کا مطالبہ کیا تھا۔

قبرص کے صدر نیکوس انسٹاسیاڈیس نے صحافیوں کو بتایا کہ طیارے کا ہائی جیک ہونا دہشت گردی کا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق ایک عورت سے ہے۔

مصر کے سول ایوی ایشن کے وزیر نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ مسافروں کی رہائی کے بعد بھی طیارے میں سات افراد موجود تھے۔

شریف فاتح کے مطابق ان میں پائلٹ، معاون پائلٹ، ایک ایئر ہوسٹس، ایک سکیورٹی آفیسر اور تین مسافر تھے۔ انھوں نے تینوں مسافروں کی قومیت بتانے سے انکار کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہائی جیکر سے مذاکرات ہو رہے ہیں اور یہ واضح نہیں کہ وہ طیارے پر دھماکہ خیز مواد لے کر گیا ہے یا پھر جھوٹ بول رہا ہے۔

قبرص کے صدر نے کہا تھا کہ ’ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ سبھی مسافروں کو بحفاظت رہا کرا لیا جائے۔‘

اس سے قبل ’ایجپٹ ایئر‘ کا کہنا تھا کہ خودکش بیلٹ پہنے ہوئے ایک مسافر نے انھیں پرواز قبرص میں اتارنے کے لیے کہا تھا۔

سکندریہ ایئرپورٹ کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ پرواز سے قبل جہاز میں آٹھ امریکی، چار برطانوی، چار ڈچ، دو بیلجیئن، ایک اطالوی اور 30 مصری شہری سوار ہوئے تھے۔

مصر کی وزارت ہوا بازی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ’ہواباز نے کہا تھا کہ ایک مسافر نے انھیں بتایا کہ اس کے پاس دھماکہ خیر جیکٹ ہے اور اس نے طیارے کو لارناکا میں اتارنے پر مجبور کیا۔‘

لارناکا ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن معطل کر دیا گیا ہے اور اس طرف آنے والی پروازوں کا رخ دوسرے شہروں کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے